برصغیر کے شیعہ علماء کی قرآنی خدمات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کام جاری
برصغیر پاک و ہند میں علوم قرآن پر کام کا آغاز کب ہوا اس کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم یہ روایت موجود ہے کہ حضرت عمر بن عبد العزیز نے برصغیر کے نو مسلم  ہندوستانی حاکم  کی گزارش پر تفسیر نگاری کا حکم جاری کیا۔ ترجمہ و تفسیر قرآن کا یہ کام برصغیر میں پلنے بڑھنے والے ایک عراقی عالم دین جو برصغیر کی قدیم زبان سنسکرت جانتے تھے کے سپرد کیا گیا ۔ بزرگ بن شہریار کے بقول قرآن حکیم کے حوالے سے برصغیر کی زبان یعنی سنسکرت میں لکھی جانے والی یہ پہلی تحریر تھی۔[1]برصغیر میں تفسیر کے موضوع پر تحقیق کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ اس وقت تک 700 سے زیادہ تفاسیر لکھی جاچکی ہیں۔ مقامی زبانوں کے علاوہ بین الاقوامی زبانوں میں بھی تفاسیر لکھی جاچکی ہیں۔ برصغیر میں ایک زمانے تک عربی اور فارسی رائج رہی ہے تاہم مقامی زبانوں میں بھی علوم قرآن پر کام کا سلسلہ تفصیلی ہے۔ ہم اس مقالے میں مقامی زبانوں میں علوم قرآن پر کیے گئے کام بالخصوص تراجم و تفسیر قرآن کو دیکھیں گے۔ شیعہ علما نے بھی علوم قرآن پر کافی کام کیا ہے جس میں ترجمہ و تفسیر قرآن ، لغات، تجوید وغیرہ شامل ہیں۔عربی اور فارسی کے علاوہ برصغیر کے شیعہ علما نے اس سلسلے میں جن زبانوں پر کام کیا میں اردو، پنجابی ، پشتو، گجراتی ، انگریزی، بلتی قابل ذکر ہیں۔

ڈاکٹر سید زوار حسین نقوی فاضل مشہد نے شیعہ علما کی تفاسیر کے حوالے سے ایک تفصیلی مقالہ تحریر کیا ہے جس میں لکھتے ہیں:

اردو میں 194 تالیفات ہیں کہ جن میں 70 مکمل تفاسیر، 40 مختلف سوروں کی تفاسیر، 12 عدد چند منتخب سورتوں کی تفاسیر اور 71 موضوعی تفاسیر ہیں۔[2]

اردو تالیفات[ترمیم]

  • حاشیہ برتفسیربیضاوی،سیدعلاالدولہ بن قاضی نور ا للہ شوشتری؛ 1091ھ۔[3]
  • تفسیر قرآن مجید بہ روایت اہل بیت ؑ شیخ محمد جعفر گجراتی 1047ھ۔1111ھ۔[4]
  • تفسیر مرتضوی، غلام مرتضی فیض آبادی 1194ھ، اس تفسیر کے خطی نسخے (کتابخانہ اداری ہندوستان، تاریخ کتابت 1240ھ)،(کتابخانہ مرکزی حیدرآباد، 1252ھ)،(ادارہ ادبیات اردو حیدرآباد،1200ھ)، (سالارکتابخانہ جنگ حیدرآباد، 1270ھ، کتابخانہ مولانا آزاد و پنجاب یونیورسٹی لاہور، 1200ھ)، (کتابخانہ خاص کراچی، 1259ھ) وغیرہ میں محفوظ ہیں۔[5]
  • تفسیرقرآن، وزیرعلی نسخہ خطی کتابخانہ آصفیہ تالیف 1250ھ، کتابت 1273ھ۔
  • ’’توضیح المجید فی تنقیح کلام اللہ المجید‘‘سید علی مجتہد بن سید دلدارعلی نقوی المعروف غفران مآب 1259ھ، بمبئی مطبع حیدری 1253ھ۔ (اردو زبان میں شیعہ عالم کا پہلا مکمل مکتوب ترجمہ و تفسیر)[6]
  • ’’تفسیر منہاج السداد‘‘، امداد بن علی رحمان بخش(امیر راجہ1218۔1262ھ)
  • ترجمہ و تفسیر’’تنویر البیان‘‘، سید علی لکھنوی، آگرہ (اعجاز محمدی 1272ھ)
  • ’’تفسیر القرآن لتخریج لغات القرآن‘‘، محمد سلیم، حیدرآباد دکن، مطبع حیدری،1281ھ۔[7]
  • ’’عمدۃ البیان فی تفسیر القرآن‘‘، سید عمار علی رئیس سونی پتی، دہلی مطبع یوسفی جلد اول و دوم 1288ھ۔[8]
  • ’’انوارساطع‘‘ تفسیر سورۃ واقعہ(اردو،عربی)مولانا حافظ محمد ابراھیم سیالکوٹی، 1874ء۔[9]
  • ’’معدن الوداد‘‘، سید محمد سیرین سرفراز علی فیض آبادی، نسخہ خطی کتابخانہ کلب حسین، کتابت 1303ھ۔[10]
  • ترجمہ قرآن کریم؛ تاج العلماء مولانا سید علی محمد؛ 1312؍ق 1894؍م لکھنؤ؛ 1885؍ق 1304؍ق؛ 2 جلدیں، عربی متن کے بغیر؛ مسیحت وسر سید احمد کا رد۔[11]
  • ترجمہ قرآن شریف مع تفسیر؛ محمد حسین قلی خان(ش) لکھنؤ؛ 1885؍م 1298؍ق،حسینی اثنا عشری 796، ص 17 {17} لکھنؤ؛ 1886؍م؛ 1299؍ق، ص 1334۔{18} قاموس محل انتشار کلکتہ / دہلی {19}کلکتہ ،مطبع اثنا عشری  {20}
  • ترجمہ قرآن شریف ،محمد حسین قلی خان ابن نواب مہدی خان ؛لکھنؤ؛ مطبع اثنا عشری؛ 1299؍ق 1886؍مص 796؛ عربی متن کے بغی رہے۔
  • تفسیر عمدۃ البیان، مولانا سید عمار علی سونی پتی 1304؍ق 1886؍م؛ لاہور ،مطبع پنجابی، 1288؍ق۔ اس تفسیر میں اہل بیت علیہم السلام کی روایات اور آیات کی عقائد پر تطبیق کی گئی ہے۔ اس پر ممتاز العلما مولانا محمد تقی کی تقریظ موجود ہے۔ 1289؍م)*ج:1 ملتان ،انجمن تنویر العزا، 1406؍ق؛ ص 528؛ ج:2 ملتان، انجمن تنویر العزا، 1406؍ق ؛ صفحات 559؛ ج:3 ملتان ،انجمن تنویر العزا 1406؍ق صفحات 558؛ یہ جلد پہلی بار لاہور میں بھی پنجابی مطبع میں 1290؍ ق میں 699 صفحات میں چھپی ہے۔
  • تفسیر ینابیع الابرار؛ مولانا ابراہیم 1888؍م 1307؍ق ج3۔
  • ترجمہ کلام اللہ ؛ حافظ فرمان علی (متوفی 1323؍ق) 1308؍ق 1890 ؍م {21} لکھنؤ؛ نظامی پریس 1326؍ق 1908؍م صفحات 460 {22} لکھنؤ؛ نظامی پریس،چاپ دوم،  1933؍م۔ * لکھنؤ؛ نظامی پریس چاپ 3، 1947؍م 1365؍ق۔ * کراچی، پیر محمد ابراہیم1390؍ق 1970؍م،صفحات 1088۔ .* لاہور، مکتبہ تعمیر ادب، پنجاب پریس صفحات 960؛ اس ترجمہ میں عربی متن کا مکتب تشیع کے اصول و مبانی کے مطابق ترجمہ کیا گیا ہے۔ {23}
  • تنویرالبیان فی تفسیر القرآن، سید علی بن غفران مآب ؛ 1259؍ق 1842؍م؛ آگرہ، اعجاز محمدی، 1893؍م 1313؍ق، ج1، صفحات 400؛ ج 2، صفحات 382؛ ج3، صفحات صفحات 404{24}؛ ترجمہ: خلاصۃ المنہج (ملا فتح اللہ کاشانی 997؍ق)۔{25}  اس اثر کے مولف کا شمار شاہ رفیع الدین 1233؍ق، 1818؍ م اور شاہ عبد القادر 1203؍ق 1815؍م کے معاصرین میں سے ہوتا ہے۔ {26} 
  • انوار الانظار، تاج العلماء مولانا سید علی محمد؛ 1312؍ق؛ 1894؍م۔{27} 
  • تفسیر تنویر البیان؛ سید محمد حسین اکبر آباد ی (ش) آگرہ؛ اعجاز محمدی ،1313؍ق؛ 1895؍م1196 صفحات؛ ترجمہ و تفسیر ’’خلاصۃ المنہج‘‘ از فتح اللہ کاشانی ؛ .*اعجازمحمدی {28} 1910؍م۔{29}
  • عین الیقین ترجمہ عربی تفسیر منسوب بہ حضرت امام حسین -؛ موسومہ مراۃ ؛ مترجم محی الدین خان، محمد ابو الحسن؛ لاہور، 1901؍م؛ 1314؍ ق۔{30}
  • (آثار حیدری) ترجمہ و تفسیر منسوب بہ امام حسن عسکری -، سید شریف حسین بریلوی 1361؍ق؛ 1942؍م؛ بمبئی، امامیہ کتب خانہ، 1302؍ق؛ 1902؍م؛ صفحات: 648؛ ترجمہ پر نظرثانی: سید محمد ہارون زنگی پوری؛* لاہور؛ مفید عام پریس 1320؍ق؛صفحات: 400؛ *؛ لاہور ، امامیہ کتب خانہ، گیلانی الیکٹرک پریس؛ تقاریظ مولانا سید نجم الحسن (1358؍ق)و سید محمد ہارون (1339؍ق)۔{31}
  • ترجمہ و تفسیر قرآن شریف؛ مترجم محمد قلی خان (1320؍ق 1902؍م) سرسید احمد خان کے نظریات پررد۔
  • قرآن شریف مترجم مع حاشیہ؛ مولانا شیخ علی 1367؍ق؛ 1947؍م؛ دہلی، مطبع اثنا عشری؛ 1910؍م 1330؍ق ؛ صفحات: 968۔
  • خلاصۃ التفسیر؛ سید محمد ہارون زنگی پوری 1910؍م؛ 1329؍ق۔
  • تنویر البیان؛ اردو خلاصہ از ’’المنہج‘‘ (تالیف ملافتح اللہ کاشانی)؛ راحت حسین ،کاتب اکبر آبادی؛ آگرہ؛ مطبع اعجاز محمدی 1911؍م؛ 1330؍ق؛ یہ ترجمہ و تفسیر مولوی سید حسین معروف سید علی مجتہد لکھنوی کی نگرانی میں انجام پایا، لیکن متن قرآن کے مترجم سید علی ہیں۔{32}
  • قرآن مجید؛ مترجم: مقبول احمد؛ دہلی1331؍ق؛ 1912؍م؛ {33} مقبول، صفحات: 966؛ {34} ؛* لاہور؛ افتخار ، صفحات: 733؛ یہ ترجمہ با محاورہ اور شیعہ مکتب فکر کی اساس پر ہے۔ {35} اس ترجمہ کا ایک اور نام بھی ذکر ہوا ہے: ائمہ اہل بیت علیہم السلام کی روایات کے مطابق تفسیر با ترجمہ المعروف بہ ترجمہ مقبول؛ 1921؍م؛ 1339؍ق۔ یہ ترجمہ 1335؁؍ق؛ 1917؁؍م میں نواب حامد علی خان کے حکم سے انجام پایا۔ مقدمہ کے مطابق یہ ترجمہ 1371؍ق، 1952؍م میں بھی چھپا ہے۔ {36}
  • التعلیقات علی تفسیر القمی؛ علی بن ابراہیم قمی، مفتی سید طیب آغا جزائری لکھنوی ؛ 1914؍م؛ 1334؍ق؛ صفحات: 203۔
  • ترجمہ و تفسیر القرآن الکریم؛ حافظ سید فرمان علی 1334؍ق؛ 1914؍م؛ لاہور، مکتبہ تعمیر ادب؛ پنجاب پریس؛ صفحات: 960؛ {37} اس ترجمہ کے متعدد ایڈیشن آ چکے ہیں اور یہ ترجمہ مناظرانہ مباحث پر مشتمل ہے۔
  • تفسیر مقبول؛ مقبول احمد؛ دہلی؛1335؍ق؛ 1916؍م۔{38}
  • قرآن مجید مترجم ،مولانا سید مقبول احمد 1340؍ق؛ 1921؍م؛ لاہور، افتخار بکڈپو کرشن نگر، استقلال پریس لاہور،چاپ اول: 1955؍م، 1331؍ق؛ صفحات: 1210۔ یہ اثر کئی بار تجدید چاپ ہو چکا ہے۔
  • ضمیمہ جات مقبول ترجمہ وحواشی ؛ مولانا سید مقبول احمد1921؍م، 1340؍ق؛ دہلی، مقبول پریس ، صفحات: 632؛ اس ضمیمہ میں مقبول کی تفسیر کا وہ حصہ ہے جو حاشیہ پر نہ آ سکا۔
  • قرآن مجید مترجم مع ترجمہ ضیا القرآن، نجف، 1925؍م ۔ اس اثر میں عربی متن کے نیچے ترجمہ دیا گیا ہے۔
  • خزینۃ الفضائل، سید محمد دہلوی، دہلی، مطبع یوسفی، 1941؍م؛ صفحات: 92۔
  • ترجمہ وتفسیر قرآن الملقب بہ ضیاء الاسلام، مولانا زیرک حسین امروہی؛ 1365؍ق؛ 1946؍م؛ دہلی، دلی پرنٹنگ ورکس، 1331؍ق۔ یہ قرآن کریم کی روائی تفسیر ہے اور اس میں جگہ جگہ قرآنی آیات کے ذیل میں تعویذات بھی لائے گئے ہیں۔
  • تفسیر رضی، علامہ سید محمد رضی زنگی پوری 1950؍م؛ 1370؍ق؛ بنارس، الجواد بک ڈپو؛ صوبہ رامپور میں نواب علی رضا خان کے حکم سے ایک کمیٹی تشکیل پائی جس کے اراکین میں علامہ حافظ کفایت حسین (1914؍م؛ 1388؍ق) مولانا سید محمد دہلوی (1972؍م؛ 1392؍ق) اور علامہ سید محمد رضی زنگی پوری (1950؍م؛ 1370؍ق) تھے۔ طے یہ تھا کہ یہ گروہ جامع تفسیر لکھیں لیکن تقسیم ہندوستان کی وجہ سے یہ کام انجام نہ پا سکا۔ لیکن اس دوران علامہ سید محمد رضی زنگی پوری نے جو کام انجام دیا اسے ان کے بیٹے مولانا ظفر الحسن نے منتشر کیا۔ {39}
  • القرآن الکریم مترجم مع حواشی تفسیر لوامع البیان ؛ احمد علی میرزا ؛ لاہور؛ کتابخانہ حسینیہ1955؍م؛ * لاہور؛ زر کمپنی، 2 جلد، صفحات: 1016۔ {40}
  • القرآن المبین مع ترجمہ ،تفسیر المتقین مطابق با روایات ائمہ معصومین علیہم السلام؛ امداد حسین کاظمی، لاہور، انصاف پریس، 1960؍م {41} 1380؍ق؛ صفحات: 732؛ {42} *کراچی؛ ادارہ بحر العلوم اشاعۃ القرآن، 1970؍م؛ 1389؍ق؛ جاوید؛ صفحات: 606۔
  • تفسیر المتقین؛ سید امداد حسین کاظمی (1335؍ق؛ 1975؍م) لاہور، شیعہ بک ایجنسی،1961؍م؛ 1381؍ق؛ صفحات: 798۔
  • تفسیر معارف القرآن؛ سید حفاظت حسین بن محمد ابراہیم بھیکپوری (1897۔1964؍م)
  • قرآن مجید مترجم مع تفسیر لوامع القرآن؛ مولانا میرزا احمد علی امرتسری (1390؍ق؛ 1970؍م) لاہور؛ شیخ غلام احمد اینڈ سنز، خورشید عالم پریس؛ سر سید احمد خان کی آراء کا رد (1998) غلام احمد پرویز (1985؍م) اور غلام احمد قادیانی 1908؍م۔
  • تفسیر توضیح القرآن ،سید مجاور حسین(1980؍م) کراچی،1971؍م۔ {43}
  • ایک مفسر قرآن؛ مولانا احمدعلی؛ مکتبہ یوسفی ؛ لاہور 1971؍م؛ صفحات: 138۔ {44}
  • تفسیر انوار النجف فی اسرار المصحف؛ حسین بخش جاڑا، النجفی؛ (1410؍ق؛ 1990؍م) سرگودہا/دریا خان؛ دارلعلوم محمدیہ ٹرسٹ/مکتبہ انوار النجف 1953۔1973؍م؛ 1373۔1393؍ق؛ ق ،14 جلد کامل؛ صفحات: 2908 {45}
  • تفسیر القرآن؛ سید حسن ظفر امروہوی؛ کراچی، شمیم بک ڈپو؛ جلد: 5؛ 1977۔1985؍م؛ 1396۔1404؍ق۔ {46}
  • تفسیر القرآن؛ ادیب اعظم سید ظفر حسن امروہوی (1409؍ق؛ 1988؍م) کراچی، شمیم بکڈپو؛ صفحات: 400؛ (1977؍م) ج:2صفحات: 340 (1987؍م) ج: 3صفحات: 402؛ (1981؍م) {47}
  • تفسیر فرات کوفی؛ شیخ فرات بن ابراہیم ابن فرات کوفی؛ مترجم مولانا ملک محمد شریف ملتانی؛ (1407؍ق؛ 1987؍م) {48} ملتان مکتبہ الساجد؛ منظور پرنٹنگ پریس 1398؍ق؛ 1978؍م؛ صفحات: 453۔ {49}
  • مطالعہ قرآن؛ پروفیسر کرار حسین؛ کراچی؛ اسلامک کلچر؛ 1987؍م؛ صفحات: 220۔
  • مجمع البرہان فی تفسیر القرآن؛ مولانا فیروز حسین قریشی ہاشمی؛ پاکستان، تونسہ، مدرسہ امامیہ ضلع ڈیرہ غازی خان؛ ڈی۔ ایچ پرنٹرز؛ لاہور؛ جلد:2؛ صفحات: 280؛ 1987؍م؛ 1406؍ق۔{50}
  • تفسیر قرآن معروف فصل خطاب؛ سید العلماء سید علی نقی نقوی بن ابو الحسن لکھنوی؛ 1988؍م؛ 1408؍ق؛ جلد : 1(پارہ اول تا سوم) کشمیر؛ 1402؍ق؛ 1982؍م؛ یہ جلد ادارہ ترویج علوم اسلامیہ، کراچی نے بھی مارچ 1986؍م میں چھاپی ہے۔ {51} جلد:2 (پارہ 4 تا 6)  دہلی،1983؍م صفحات: 483؛ جلد: 3 (پارہ 7 تا 10) دہلی، 1983؍م؛ جلد: (پارہ 11 تا 15) دہلی 1984؍م؛ جلد: 5(پارہ 16 تا 20) کشمیر، 1985؍م؛ جلد: 6 (پارہ (21 تا 25) کشمیر، 1987؍م{52}۔
  • ترجمہ تفسیر نمونہ جلد 1 تا 27؛ آیۃ اللہ مکارم شیرازی، مترجم ج 4و 6 مفتی آغا سید طیب جزائری؛ اور بقیہ جلدوں کا ترجمہ علامہ سید صفدر حسین نجفی (1989؍م؛1410؍ق) نے کیا۔ {53}۔
  • مطالعہ قرآن؛ علامہ سید ذیشان حیدر جوادی؛ لکھنؤ ،تنظیم المکاتب؛ 1994؍م؛ صفحات: 643۔
  • انوار القرآن؛ علامہ ذیشان حیدر جوادی؛ لاہور ،مصباح القرآن ٹرسٹ؛ 1415؍ق؛ 1996؍م؛ صفحات: 1242۔ {54}۔
  • ایمان تفسیر (پنجابی) غلام اکبر یا فتح آبادی؛ لاہور؛ ویکٹوریہ پریس {55}۔
  • تفسیر قرآن؛ ناشناختہ؛ خطی؛ بر اساس مذہب امامیہ، ادارہ ادبیات اردو حیدرآباد دکن کے در کتابخانہ میں موجود ہے۔
  • تفسیر القرآن ( امامیہ مذہب کے مطابق) یوسف حسین مولوی {56}۔
  • لمع العرفان فی توضیح القرآن؛ مولانا سید احمد شاہ کاظمی؛ لکھنؤ {57}۔
  • ترجمہ و تفسیر؛ محمد صادق مولوی؛ لکھنؤ؛ نظامی پریس {58}۔
  • قرآن مجید مع خلاصہ التفاسیر؛ دہلی، مطبع یوسفی؛صفحات 650۔
  • ترجمہ وتفسیر؛ محمد بشیر مولوی {59}۔
  • ترجمہ و تفسیر حیدری؛ محمد باقر یزدی؛ بمبئی؛ احمدی؛ صفحات: 572؛  ترجمہ تفسیر منسوب بہ امام حسن عسکری  - {60}۔
  • مقدمہ تفسیر القرآن؛ مولانا علی نقی؛ ،ادارہ علمیہ لاہور ؛ صفحات: 176{61}۔
  • ترجمہ و تفسیرقرآن مجید؛ علی نقی ؛ لکھنؤ ؛ جلد اول کے علاوہ باقی مجلدات غیر چاپی ہیں{62}۔
  • معالمات الاسرار و مکاشفات الاخیار؛ معروف بہ تفسیر حضرت شاہ ؛ حیدرآباد دکن؛ مطبع حیدری {63}۔
  • ترجمہ قرآن شریف؛ ممتاز علی؛ حیدرآباد دکن؛ مطبع حیدری {64}۔
  • ترجمہ وتفسیر؛ اولاد حیدر بلگرمی، آگرہ، مجلدات: 11؛ مذکورہ مجلدات میں سے فقط ایک جلد چاپ نہیں ہو سکی اور انجمن حیدریہ راولپندی کے کتابخانہ میں موجود ہے{65}۔
  • مفید القرآن مع خواص الآیات، زیرک حسین رضوی امرہوی؛ حیدرآباد، مطبع حیدری؛ محمد عالم مختار نے اس اثر کا نام قرآن مجید مترجم قرار دیا ہے۔{66}۔
  • ترجمہ و تفسیر قرآن مجید؛ علامہ سید محمد صادق نواسہ نجم الملت؛ لکھنؤ، نظامی پریس ؛ صفحات: 960 { 67}۔

جزوی تفاسیر[ترمیم]

  • تفسیر سورہ ھل آتی؛ شیخ محمد علی حزین؛ (1683۔1760؍م؛ 1103۔1108؍ق)
  • عمدۃ البیان فی تفسیر القرآن (ترجمہ وتفسیر بقرہ تا بنی اسرائیل با دیباچہ) سید عمار علی (رئیس سونی پت) 1288؍ق؛ 1969؍م؛ دہلی؛ مطبع یوسفی؛صفحات: 818؛ اس تفسیر کی مجتہد العصر مولوی محمد نقی نے تائید فرمائی ہے۔ بنقل از فہرست کتابخانہ آصفیہ حیدرآباد دکن۔ * دہلی؛ یوسفی؛ 1307؍ق؛ صفحات: 1674{68}۔
  • ابواب المصائب؛ میرزا سلامت علی دبیر؛ (1872؍م؛ 1292؍ق) صفحات: 168؛ اس اثر میں سورہ یوسف کی تفسیر ہے اور بعض مقامات پر مصائب بیان ہوئے ہیں{69}۔
  • تفسیر سورہ ھل آتی؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی (1312؍ق؛ 1894؍م)۔
  • تنقید جدید؛ تاج العلماء مولانا سید علی محمد(1312؍ق؛ 1894؍م) تفسیر برخی از آیات قرآنی { 70}۔
  • تفسیر سورہ یوسف؛ سید علی اکبر بن سید محمد سلطان العلما ئ(1907؍م؛ 1327؍ق) لکھنؤ۔
  • ترجمہ وفضائل سورہ یاسین؛ حافظ سید فرمان علی (1334؍ق؛ 1915؍م) ۔
  • اعظم المطالب فی آیات المناقب ؛ احمد حسین امروہوی ( 1850۔1918؍م؛ 0 7 2 1 ۔ 8 3 3 1 ؍ ق) امروہہ؛ اس کتاب میں آیات ولایت پر بحث ہوئی ہے۔
  • اتقان البرہان فی تفسیرا لقرآن؛ سید محمد حسین؍لکھنوی (متولد: 1337؍ق؛ 1918؍م) لکھنؤ؛ مطبوعہ اثنا عشری؛ 1326؍ق؛ 1907؍م۔ یہ اثر آیہ معراج کی تفسیر ہے۔ {71}۔
  • تفسیر سورہ حمد؛ سید محمد تقی (1912؍م؛ 1341؍ق) لکھنؤ؛ صفحات حصہ اول: 308؛ صفحات حصہ دوم؛ 66۔
  • تفسیر سورہ یوسف؛ ممتاز العلماء سید محمد تقی لکھنوی (1912؍م؛ 1341؍ق) لکھنؤ {72}۔
  • ذیل البیان فی تفسیر القرآن؛ سید آقا حسین لکھنوی (1348؍ق) لکھنؤ؛ مطبع عماد الاسلام؛ 1922؍م؛ 1342؍ق؛ صفحات: 188؛ یہ اثر بھی قرآن کریم کی بعض سوروں کی تفسیر ہے۔
  • تفسیر قرآن مجید (ترجمہ بصورت ضمیمہ) فرمان علی حافظ (اثنا عشری) لکھنؤ؛ نظامی پریس؛ 1923؍م؛ 1341؍ق صفحات: 46{73}۔
  • چہاردہ سورہ ؍ اسلامی صحیفہ ؛ مولانا خواجہ فیاض حسین (1913؍م؛ 1351؍ق) یہ اثر 14 سوروں کا ترجمہ اور ان سوروں کے خواص کا بیان ہے۔
  • تفسیر سورہ یوسف؛ سید ابراہیم بن محمد تقی لکھنوی (1937؍م؛ 1357؍ق)
  • قرآن مجید؛ (تفسیر سورہ حمد، بقرہ اور آل عمران) مولانا سید اولاد حیدر بلگرامی (1941؍م؛ 1361؍ق) لکھنؤ؛ نظامی پریس؛ صفحات: 120۔
  • مطالعہ قرآن؛ پروفیسر سید سردار نقوی؛ کراچی اسلامک کلچر اینڈ ریسرچ سنٹر؛ آفسٹ پرنٹنگ پریس مجلدات: 5؛ (1984؍م ۔ 1985؍م) یہ اثر سورہ مبارکہ اخلاص، الفجر، الفلق، الناس اور نفس مطمئنہ کی تفسیر ہے۔
  • دس چھوٹی سورتوں کی تفسیر؛ سید مرتضی حسین فاضل؛ (1987؍م)
  • تفسیر سورہ کوثر؛ سید مرتضی حسین بن قاسم نقوی لاہوری لکھنوی (1988؍م؛ 1407؍ق) لاہور خطی نسخہ۔
  • ترجمہ البیان فی تفسیر القرآن؛ (آیۃ اللہ العظمی خوئی ) مترجم شیخ محمد شفا نجفی؛ اسلام آباد، جامعہ اہل بیت، (1410؍ق؛ 1989؍م؛ صفحات: 534 {74}۔ * لاہور؛ جامعہ اہل بیت اسلام آباد، عظمت برادر پرنٹرز (1410؍ق؛ 1989؍م){75}۔
  • عیون العرفان فی تفہیم القرآن؛ علامہ محمد حسین نجفی (1990؍م)سرگودہا، مکتبۃ المبلغ؛ صفحات: 56؛ سورہ حمد اور سورہ بقرہ کی چند آیات کی تفسیر۔
  • ترجمہ قلب قرآن (تفسیر سورہ یاسین)؛ سید محمد دستغیب شیرازی؛ مترجم مولانا محمد ریاض قدوسی، لاہور، ولی العصر ٹرسٹ؛ 1411؍ق؛ 19191؍م ؛ صفحات: 269{76}۔
  • احسن الحدیث؛ طالب جوہری؛ لاہور، امام بارگاہ باب العلم (1996۔ 2002؍م) جلد 1 میں سورہ فاتحہ کے علاوہ سورہ بقرہ کی 86 آیات {77}کی تفسیر کی گئی ہے۔ جلد 2 میں سورہ بقرہ کی آیت 87 تا 179کی تفسیر پیش کی گئی ہے {78}۔
  • البیان (تفسیر سور فاتحہ) محمد فضل حق؛ کراچی؛ جامعہ تعلیمات اسلامی؛ صفحات: 176 {79}۔ سورہ یوسف کی بھی بارہویں اور تیرہویں صدی قمری کے نوشتہ جات سے تفسیر کی گئی ہے۔ یہ خطی نسخہ گنج بخش کتابخانہ میں (شمارہ:1797) موجود ہے {80}۔
  • تفسیر و تشریح آیہ ’’اصطفی‘‘ اور آل عمران کے معانی؛ مظہر علی اظہر بی۔ اے۔ ایڈوکیٹ ؛ لاہور؛ امامیہ کتب خانہ؛ صفحات: 24؛ تفسیر آیۂ 33، 43 سور آل عمران {81}۔
  • انوار القران؛ {82} مولانا مشتاق حسین شاہدی؛ کراچی؛ قرآن کریم کے تیرہ سوروں (فاتحہ ،قد، زلزال، تکاثر، ماعون، والعصر، فیل، قریش، کوثر، اخلاص، فلق، الناس، اللھب) کی تفسیر ہے {83}۔
  • انوار القرآن (سور ہ البقرہ) مولانا اظہار الحسنین؛ لکھنؤ؛ صفحات: 672 {84} با متن عربی وتفسیر و ترجمہ {85}۔
  • سورہ یاسین؛ مولانا رضی جعفر؛ کراچی؛ احمد بک ڈپو؛ صفحات: 48۔
  • تکملۃ تفسیر ترجمان القرآن بلطایف البیان (سورہ مریم تا سورہ تحریم) مولوی ذو الفقار احمد نقوی بھوپالی؛ آگرہ مفید عام۔
  • تفسیر سورۃ البلد؛ مولوی ذو الفقار احمد نقوی بھوپالی؛ آگرہ مفید عام۔
  • تفسیر القرآن (سور ۂ بقرہ کی تفسیر تبلیغی)مولوی ذو الفقار احمد نقوی بھوپالی؛ لکھنؤ؛ صدیق بک ڈپو۔
  • تفسیر اساس البیان؛سید علی صفدر، راولپنڈی، ہمدرد پریس مجلدات:2؛ قرآن کریم کے 38 سوروں کی تفسیر {86}۔
  • سور فاتحہ مترجم منظوم (مع فوائد) حیدری، حیدرآباد دکن؛ حیدری  {87}۔
  • سات سورتیں مع ترجمہ و تفسیر؛ فرمان علی، حیدرآباد دکن؛ مطبع حیدری؛ با متن عربی {88}۔
  • تفسیر سورہ ھل آتی؛ سید امیر معز الدین حیدر آبادی {89}۔
  • تفسیر سورہ یاسین؛ آیت اللہ حسین مظاہری ؛ مترجم افتخار حسین نقوی؛ کراچی ، مکتبۃ الرضا؛ 44 فصل؛ صفحات: 642 {90}۔
  • قرآن مجید کی چند سورتوں کا مطلب (قرآن کریم کی 20 سورتوں کا ترجمہ) سید محمد زکی؛ لاہور؛ زرین آرٹ؛ صفحات: 96
  • تفسیر سورہ یوسف؛ راجا امداد علی خان؛ تفسیر سورہ یوسف؛ نقطہ کے بغیر۔
  • انوار الآیات؛ سید مرتضی حسین ؍صدرالافاضل؛ لاہور ؛ یہ کتاب سورہ حجرات ؍49 کی مختصر تفسیر پر مشتمل ہے {91}۔
  • انوار الفرقان؛ مولانا مشتاق حسین شاہدی؛ کراچی صفحات: 175؛ یہ کتاب قرآن کریم کی تیرہ سورتوں کی تفسیر ہے{92}۔
بعض پاروں کی تفسیر[ترمیم]
  • پارہ عم؛ منظوم؛ غلام مرتضی جنون آبادی؛ بمبئی ، محمدی پریس 1268؍ق؛ 1852؍م {93}۔
  • تفسیرپارہ اول ؛ سید غضنفر علی بی۔اے۔ دہلی؛ 1923؍م؛ ترجمہ منظوم پارہ اول۔
  • اجزأ من تفسیرالقرآن؛ السید حسن بن قلب عابد قلب حسنین ولی محمد حسین ؍الجالی؍الکھنوی (1282؍ق۔1348؍ق؛ 1863؍م۔ 1929؍م {94}۔
  • تفسیر پارہ الم؛ سید غضنفر علی بی۔اے۔ دہلی{95} 1932؍م؛ منظوم {96}۔
  • تفسیر پارہ 30؛ مولانا سید قاسم رضا نسیم امرہوی (1410؍ق) خیر پور؛ مہران بک سنٹر۔
  • تفسیر نور (منظوم) سید غضنفر علی ؛ دہلی؛ 1351؍ق؛ 1932؍م۔ عربی متن کے ہمراہ؛ {97} * دہلی،1942؍م {98}۔
  • انوارالقرآن؛ سید راحت حسین بن سید ظاہرحسین الرضوی الہندی الکوپال پوری الھیکپوری (1279؍ق۔1375؍ق؛ 1878۔ 1956؍م) کھجوا، مطبع اصلاح 1357؍ق؛ 1938؍م۔ یہ قرآن کریم کی تفسیر ہے جسے مصنف نے گیارہویں پارے تک انجام دیا اور اس کے بعد ان کی رحلت ہو گئی۔ ان کے بعد ان کے فرزند سید علی نے ان کے کام کو جاری رکھا اور اس کام کو پارہ 23 تک پہنچایا۔ اس کتاب کا مقدمہ اور سورہ فاتحہ، بقرہ اور آل عمران کی تفسیر چھپی ہے۔ {99}
  • انوارالقرآن (تفسیر پارہ 30) ڈاکٹر بشارت؍ احمد؛ لاہور: پاکستان؛ احمدیہ انجمن اشاعت اسلام؛ 1375؍ق؛ 1956؍م صفحات : 288۔* چاپخانہ ہاکیلانی  1353؍ق؛ صفحات: 233۔ {100}
  • الکہف و الرقیم فی شرح بسم اللہ الرحمن الرحیم؛ عبد الکریم جیلی؛ ترجمہ محمد تقی حیدر، لاہور الکتاب؛ 1977؍م {101} * لاہور الکتاب؛ 1984؍م؛ صفحات: 614؛ عربی متن کے ہمراہ۔ {102}
  • تفسیر یوسفی ـ: پارہ: 30؛ علامہ سید یوسف حسین نجفی امروہوی؛ میرٹ؛ احسن المطابع۔
  • تفسیر قرآن؛ حمد رضا لاہر پوری؛ یہ اثر تین پاروں کی تفسیر ہے۔ {103} 
  • قرآن مبین؛ ڈاکٹر؛ محمد حسن رضوی؛ کراچی؛ میزان اسلامک سنٹر؛ یہ قرآن کریم کے انیس پاروں کی تفسیر ہے۔

موضوعی تفاسیر[ترمیم]

  • الناسخ و المنسوخ؛ شیخ محمد بن ابو طالب (1684۔1760؍م؛ 1103۔ 1180؍ق)
  • ذریعۃ المغفرۃ؛ مولانا ذاکر علی جونپوری (1791؍م؛ 1211؍ق) یہ اثر قرآن کریم کی بعض آیات کی تفسیر ہے۔
  • کشف الغطاء عن وجوہ آیات ھل آتی؛ مولانا سید رجب علی دہلوی؛ کوہ نور (1846؍م؛ 1266؍ق) یہ اثر سورہ ھل آتی کی تفسیر ہے اور اس کے ضمن میں فضایل اہل بیت÷ بیان ہوئے ہیں۔
  • تفسیر آیۂ ’’انک لعلی خلق عظیم‘‘؛ مولانا محمد باقر دہلوی (1857؍م)دہلی۔یہ اثراخلاقی موضوعات اور اخلاق پیغمبر کی تشریح ہے۔{104} * دہلی؛ صفحات: 160؛ اس اثر میں جناب محمد سالم بخاری کے آیۂ تطہیر کے بارے میں اشعار نقل ہوئے ہیں۔ * دہلی، مطبع یوسفی(1880؍م؛ 1300؍ق)۔{105}
  • ظل ممدود؛ سید ابراہیم بن محمد تقی لکھنوی (1887؍م؛ 1307؍ق) یہ اثر سورہ ھود؛ یوسف؛ اور کہف کی تفسیر ہے۔ {106}
  • ’’خمسۃ متحیرۃ‘‘ قول مولوی سلامت اللہ؛ مولانا علی حسین زنگی پوری (1890؍م؛ 1310؍ق) یہ اثر سورہ قدر کی تفسیر ہے۔
  • مفید المستبصر؛ مولانا میرزا رضا علی؛ لکھنؤ، مطبع اثنا عشر(23؍شوال1312؍ق۔ 1892؍م) صفحات: 32؛ یہ اثر آیۂ’’ محمد رسول اللہ ...علی الکفار‘‘ کی تفسی رہے۔
  • ایجاز التحریر فی آیۂ التطہیر؛ سید ناصر بن مظفر حسین جونپوری (1893؍م؛ 3 1 3  ؍ ق ) {107}اس اثر میں آیۂ تطہیر کے ضمن میں اہل بیت اطہار ÷ کے فضائل بیان ہوئے ہیں۔{108}
  • در بے بہا؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی (1312؍ق؛ 1894؍م) لکھنؤ؛ مطبع اثنا عشری (1310؍ق) اس اثر میں قرآنی آیات سے اہل بیت اطہار ÷ کے اوصاف بیان کیے گئے ہیں۔
  • حواشی القرآن؛ تاج العلماء سید علی محمد لکھنوی(1312؍ق؛ 1894؍م) مذکورہ حواشی، سر سید احمد خان کی ٓراء کا جواب ہیں۔
  • التطہیر، قاضی فقیر علی عاقل انصاری، لاہور، اردو اخبار پریس،1902؍م؛ 1321؍ق؛ صفحات: 74۔ اس اثر میں 25 دلائل کی روشنی میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ آیۂ تطہیر کا شان نزول پنجتن پاک  ÷ ہیں۔
  • برہان البیان؛ مولاناعلامہ ابو القاسم لاہوری (1905؍م؛ 324؍ق){109}
  • ازہار التنزیل، سید محمد محسن زنگی پوری (1846۔1907؍م) نواب محمد علی خان، لکھنؤ، نظامی پریس، صفحات: 20۔ اس اثر میں ایسی 58 قرآنی ایات کا ترجمہ کہ جن میں اسلام کا کلمہ استعمال ہوا ہے۔
  • تفسیر ھل آتی؛ مولانا سید اکبربن سلطان العلماء ( 1908؍م؛ 1327؍ق)۔
  • آیات جلی فی شأن مولانا علیؑ؛ آغا عبد علی بن بندہ علی قزلباش دہلوی، مطبع یوسفی، (1910؍م؛ 1330؍ق) صفحات: 560۔ اس کتاب میں تقریبا 400 آیات سے امیر المومنین حضرت علی  - کے فضائل لائے گئے ہیں۔ {110}
  • کشف حقیقت یعنی تفسیر آیت ساق؛ خواجہ غلام حسنین (1356؍ق) لاہور، رفاہ عام پریس(1911؍م)صٖفحات: 24۔
  • اتفاق البرہان، مولانا محمد علی طبسی حیدر آبادی (19811؍م؛ 1331؍ق) یہ اثر آیۂ معراج کی تفسیر ہے۔{111}
  • تاویل المحکم فی متشابہ نصوص الحکم؛ سید حسن امروہوی، لکھنؤ؛ 1912؍م؛ 1332؍ق؛ صفحات: 578۔{112}
  • تفسیر اینما؛ غلام حسنین کنتوری (1917؍م؛ 1337؍ق) یہ اثر آیۂ شریفہ ٔ اینما تولوا فثم ۔۔۔ کی تفسیر ہے۔
  • رسالۃ اعظم المطالب فی آیات المناقب؛ سید احمد حسین بن ابراہیم علی امروہوی (1918؍م؛ 1338؍ق) اس اثر میںاہل سنت کی کتب سے امام علی  - کے فضائل ومناقب اکٹھے کیے گئے  ہیں۔
  • التنویر؛ مولانا سید حسن عباس موسوی، لکھنؤ؛ (1921؍م؛ 1341؍ق) یہ اثر قاضی نور اللہ شوشتری کی آیت تطہیر کی تفسیر (1019؍ق) کا ترجمہ ہے اور اس میں عربی متن بھی ہمراہ ہے۔ {113}
  • آیات فضائل ،مولانا محمد تقی (1921؍م؛ 12314؍ق) یہ اثر 4 جلدوں میں ہے اور فضائل اہل بیت اطہار  ÷ کی آیات کی تفسیر پر حاوی ہے۔ {114}
  • توضیح خلافت مقربین؛ سید حیدر حسین ترمذی، امرتسر، آفتاب برقی پریس (1342؍ق؛ 1924؍م) صفحات: 126؛ یہ اثر آیت تطہیر، انما ولیکم، سورہ الم نشرح کی تفسیر اور اولی الامر کے مصداق کے بارے میں ہے۔ {115}
  • درر سنیہ، مقرب علی خان جگرانوی (1925؍م؛ 1345؍ق) اس اثر میں امام حسین - کی شہادت کا آیات قرآنی سے اثبات کیا گیا ہے۔
  • ذریعۃ النجات فی العرصات؛ ابو القاسم مقرب علی خان جگرانوی (1925؍م؛ 1345؍ق) دہلی، یوسف پریس1900؍م؛ 1320؍ق۔ صفحات: 400۔
  • مناقب الصادقین من القران المبین؛ مقرب علی خان (1844۔1926؍م) یہ اثر قرآن کریم سے اہل بیت÷ کے فضائل کے اثبات میں ہے۔
  • برہان مجادلہ فی تفسیر آیۃ مباہلہ؛ شیخ محمد اعجاز حسین محمدی بدایوانی (1930؍م؛ 1350؍ق) لکھنؤ  اس اثر میں آیہ مباہلہ کے سبب نزول پر بحث کی گئی ہے۔ {116}
  • توضیح الرکعات عن آیات الصلاۃ؛ سید یوسف حسین نجفی امروہوی (1932؍م؛ 1352؍ق) رد بر رسالہ’’ تصدق حسین دو رکعتی ‘‘۔
  • میزان حق؛ مولانا سید محمد سبطین سرسوی (1947؍م) لاہور، دفتر البرہان، گلزار ستیم پریس؛ صفحات: 148۔ یہ اثر آیہ ’’ولقد ارسلنا رسلنا وانزلنا معہم المیزان‘‘ کی تفسیر ہے۔
  • حقیقۃ الفتنہ؛  نواب علی رضا خان قزلباش، سیالکوت، ادارہ معارف آل محمد، انسان پریس لاہور( 1952؍م) صفحات: 16؛ یہ اثر آیہ شریفہ : ’’انما اموالکم و اولادکم ۔۔۔ الآیہ‘‘ کی تفسیر اور ’’فتنہ ‘‘ کے کلمے کی تشریح ہے۔
  • فلسفہ محبت اہل بیت÷ ؛ سید اقبال احمد نقوی، بنارس، الجواد بکڈپو، (1952؍م) صفحات: 24۔ یہ اثر آیہ مودت کی تفسیر ہے۔
  • تفسیر انوار القرآن؛ مولانا سید راحت حسین گوپالپوری (1376؍ق؛ 1957؍م) ۔ یہ اثر سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ کی بعض آیات کی تفسی رہے ، نیز اس میں آزاد ترجمہ، علم صرف، ظاہری تفسیر، شیعہ اور سنی تفسیر اور انبیا کی عصمت کے موضوعات بھی زیر بحث آئے ہیں۔
  • ذکر الثقلین ؛ سید حفاظت حسین بن ابراہیم بھکپوری ( 1897۔ 1964؍م) یہ اثر قرآن کریم کی آیات سے اہل بیت ÷ کے فضائل ومناقب کا بیان ہے۔
  • تفسیر آیہ تطہیر مع شرایط وتاثیر؛ سید حفاظت حسین بھکپوری (1964؍م؛ 1384؍ق) کھجوا ضلع سارن؛ مطبع اصلاح،1931؍م۔ صفحات: 71۔ {117}
  • تنویر فی بیان آیہ تطہیر؛ قاضی نور اللہ شوشتری شہید ثالث؛ مترجم مولانا حسن عباس، آگرہ، 1314؍ق؛ 1966؍م ) {118}
  • صراط مستقیم؛ سید حسن نواب رضوی؛ راولپنڈی؛ اکتوبر 1968؍م؛ صفحات: 221۔ یہ اثر قرآن کریم کی 74 آیات کی موضوعی تفسیر ہے۔
  • قرآن حکیم اور آخری پیامبر؛ آیۃ اللہ ناصر مکارم شیرازی کی کتاب ’’قرآن و آخرین پیامبر ‘‘ کا ترجمہ؛ مترجم ذیشان حیدر جوادی (1421؍ق) لکھنؤ، 1976؍م۔
  • درس آل محمد کا تعارف ،مولانا محمد اسماعیل(1976؍م) کراچی ۔
  • تفسیر خلافت؛ مولانا محمد اسماعیل دیوبندی (1977؍م؛ 1396؍ق) ،فیصل آباد، مکتب شیعہ دار التبلیغ، پاکستان الکڑیک پریس؛ صفحات: 168۔ یہ اثر آیہ استخلاف، ولایت اور مودت کی تفسیر ہے۔
  • عید غدیر؛ خواجہ محمد لطیف انصاری (1997؍م؛ 1399؍ق) سیالکوٹ، انجمن صادقیہ اثناعشر، انصاف پریس * لاہور (1374؍ق؛ 1955؍م) صفحات: 16۔
  • درس قرآن حکیم؛ مولانا سید محمد رضی، جز اول، کراچی، ادارہ نشر علوم دینیہ، انٹرنیشنل پریس (1982؍م) یہ اثر ریڈیو پاکستان سے نشر ہونے والے مصنف کے دروس کا مجموعہ ہے۔
  • میزان الایمان من آیات الفرقان؛ مولانا میرزا یوسف(1988؍م) لاہور ،نامی پریس؛ جلد اول (1984؍م) صفحات:  786؛ جلد 2: (1402؍ق) صفحات: 536، اس اثر پر سید مرتضی حسین فاضل(1987؍م) نے مقدمہ لکھا ہے اور یہ اثر آیات عقاید و اعمال کی تفسیر ہے۔
  • درس قرآن، استاد مطہری، کراچی، دارالثقافہ الاسلامیہ، تیموریہ پرنٹنگ پریس (1407؍ق؛ 1987؍م) صفحات: 328یہ اثر استاد مطہری کی کتاب درس قرآن کا ترجمہ ہے۔
  • انوار الآیات؛ مولانا سید مرتضی حسین فاضل (1987؍م) لاہور، یہ اثر سورہ حجرات اور ایک سو سے زائد دیگر آیات کی تفسیر ہے۔
  • نور علی نور؛ مولانا طالب علی کرپالوی، لاہور، جعفری دار التبلیغ، معراج الدین پرنٹرز (1408؍ق؛ 1988؍م) صفحات: 312۔ یہ اثر قرآن کریم سے حضرت علی - کے فضایل کا بیان ہے۔
  • مجمع الآیات؛ ادیب اعظم سید ظفر حسین امروہوی (1409؍ق؛ 1988؍م) کراچی، شمیم بکڈپو؛ صفحات: 656 یہ اثر بعض آیات کا ترجمہ وتفسیر ہے۔
  • علی فی القرآن ؛ مراد علی؛ جھنگ، ولی العصر ٹرست(1989؍م) لکھنؤ، عباس بک ایجنسی؛ صفحات: 40۔ اس اثر میں اہل سنت کی کتب سے فضایل امیر المومنین - کی آیات کی تفسیر کا بیان ہے۔
  • آیہ تطہیر؛ مولانا سید امیر حسین نجفی (1989؍م؛ 1408؍ق) لاہور؛ امامیہ مشن، تعلیمی پریس، صفحات: 24۔
  • مہدی فی القرآن؛ سید صادق حسینی شیرازی، مترجم محمد حسین، جھنگ، 1409؍ق؛ 1989؍م) صفحات: 219۔ یہ اثر حضرت امام مہدی - کے فضایل کا قرآن سے بیان ہے۔
  • آیۃ الکرسی پیام (آسمانی توحید) یا آیۃ الکرسی پر دس تقاریر کا مجموعہ، آقای محمد تقی فلسفی؛ مترجم مولانا محمد تقی نقوی، لاہور، مصباح ٹرسٹ(1990؍م) صفحات: 260۔
  • قرآن کا دائمی منشور؛ استاد جعفر سبحانی، مترجم سید صفدر حسین نجفی (1989؍م) لاہور، مصباح القرآن ٹرسٹ، مجلدات: 7۔
  • اہل بیت آیہ تطہیر کی روشنی میں؛ محمد مہدی آصفی، مترجم مولانا روشن علی نجفی سلطانپوری، کراچی، دار الثقافۃ الاسلامیۃ؛ (1413؍ق؛ 1993؍م)  صفحات: 224۔
  • ترجمہ پیام قرآن؛ آیۃ اللہ مکارم شیرازی؛ مترجم سید صفدر حسین نجفی؛ لاہور، مصباح القرآن ٹرسٹ؛ مجلدات: 3۔
  • دعوت اتحاد؛ ڈاکٹر محمد ناصر حسین نقوی؛ لاہور، ادارہ علوم الاسلام، نقوش پریس ۔ یہ اثر آیۂ قل تعالوا۔۔۔ الآیہ کی تفسیر ہے۔
  • تحقیق آیہ نجویٰ ؛ شیخ محمد اسحاق نجفی و میرزا محمد جعفر، کراچی۔ صفحات: 30۔ {119}
  • التذکیر بآیۃ التطہیر؛ تجمل حسین گوپاموی ، مدراس۔
  • تفسیر پیام قرآن، ناصر مکارم شیرازی، مترجم شیخ محمد امین شہیدی کاشغری ۔{120}
  • صراط مستقیم؛ خادم حسین خان، گوجرہ ، مکتبہ دار التبلیغ؛ صفحات: 38۔ یہ اثر آیۂ شریفہ ’’ و انّ من شیعتہ لابراہیم ‘‘ کی تفسیر ہے۔
  • قرآن میں ذکر حسین؛ اس اثر میں حضرت امام حسین کے قرآن سے مناقب بیان ہوئے ہیں۔
  • قرآن واہل بیت ÷ مولانا شاد حسین گیلانی؛ لاہور، ادارہ علوم اسلامیہ ،صفحات: 60۔
  • قرآن نظریہ خلافت؛ ناصر حسین فیض آبادی، لاہور، انجمن عباسیہ ،ناروال؛ سیالکوٹ{121}
  • قربی و مودت؛ پروفیسر سید زین الدین، کراچی،صفحات: 140۔
  • توبہ؛ سید عبد اللہ دستغیب، مترجم:عابد عسکری، لاہور، امامیہ پبلیشرز، صفحات: 90۔ یہ اثر آیۂ شریفہ ’’ یایہا الذین آمنوا توبوا الی اللہ توبۃ نصوحا‘‘ کی تفسیر ہے۔
  • گلشن جنت؛ علی المرغوب نقوی، لکھنؤ، سرفراز قولی پریس۔ اس اثر میں آیت الکرسی، ،آیت شہادت اور آیۂ الملک کے خواص اور اس کا منظوم ترجمہ پیش کیا گیا ہے۔
  • قصص الانبیائ؛ مولانا سید احمد بن رضا بن محمد نقوی، نجف اشرف، صفحات: 248۔
  • قصہ اصحاب کہف؛ رحمت حسین قمر، دہلی، مطبع اثنا عشری ۔ یہ اثر سورہ کہف کا منظوم ترجمہ ہے۔
  • مفہوم آیہ اطاعت؛ ثاقب نقوی،لاہور، الجامعہ پیلی کیشنز؛ جامعۃ المنتظر ماڈل ٹاون، نامی پریس ۔ اس اثر میں علامہ سید نقی کی آیہ ’’ یا ایہا الذین آمنوا اطیعوا اللہ...الآیہ کے بارے میں تقریر پیش کی گئی ہے۔
  • آیہ تطہیر میں اہل بیت÷ کا درخشان چہرہ؛ محمد فضال، شہاب الدین اشراقی؛ مترجم محمد تقی نقوی، لاہور، مصباح الہدی۔
  • آیہ مودت؛ مشتاق حسین شاہدی، کراچی، قصر مسیب رضویہ سوسایٹی؛ صفحات: 14۔{122}
  • مودۃ القربی؛ کجوا، مطبع اصلاح؛ صفحات: 328؛ اس اثر میں آیہ مودت کی تفسیر اور اس کے بارے میں ہونے والے بعض اعتراضات کا جواب پیش کیا گیا ہے۔

دیگر زبانوں میں تفاسیر[ترمیم]

انگریزی[ترمیم]

  • ترجمہ قرآن؛ سید حسین بلگرامی (1344؍ق؛ /1935؍م) ۔
  • ترجمہ وحواشی قرآن؛ بادشاہ حسین 1356؍ق؛ 1937؍م) لکھنؤ، مدرسۃ الواعظین ؛ 1350؍ق؛ 1931؍م۔
  • Aserene Soul؛ پروفیسر سید احتشام حسین؛ لکھنؤ،  امامیہ مشن، 1966؍م۔ اس اثر کے عنوان کا ترجمہ ’’نفس مطمئنہ‘‘ ہوتا ہے۔
  • ترجمہ وحواشی قرآن؛ پروفیسرمیر احمد علی وفا خان (1396؍ق؛ 1976؍م) اورحجۃ الاسلام مرزا مہدی پویا (1393؍ق؛ 1973؍م)۔
  • ترجمہ تفسیر المیزان ؛ جلد 1 تا 9؛ علامہ سید محمد حسین طباطبائی (1983؍م) مترجم سید سعید اختررضوی (1400؍ق؛ 1981؍م) تہران، سازمان تبلیغات اسلامی ۔ {123}
  • ترجمہ البیان؛آیۃ اللہ العظمی خوئی (1992؍م) مترجم سید سعید اختررضوی (1400؍ق؛ 1981؍م)۔
  • ترجمہ قرآن؛ ایم شاکر؛ قم؛ انصاریان پبلیکیشنز؛ صفحات: 643۔               

عربی[ترمیم]

  • حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ ملا سید طاہر بن رضی الدین ہمدانی (1475۔1545؍م) یہ اثر خطی نسخہ ہے ۔
  • تفسیر سواطع الالہام؛ ابو الفیض فیضی (1547۔ 1595؍م )یہ اثر نقطے کے بغیر تفسیر ہے۔
  • حاشیہ تفسیر بیضاوی؛ دو جلد؛ قاضی سید نور اللہ شوشتری (1549۔1610؍م)۔
  • تفسیر سورہ اخلاص؛ سید ابو المعالی بن قاضی نور اللہ شوشتری (1004۔1046؍ق؛ 1585۔ 1627؍م) یہ نسخہ خطی ہے۔
  • انوارالقرآن؛ شیخ غلام نقشبندی لکھنوی( م:1126؍ق؛ 1707؍ق) {124}
  • تفسیر سورۃ الحشر؛ شیخ محمد علی حزین بن (1103۔1180؍ق؛ 1684۔1761؍م)
  • تفسیر روائع القرآن؛ مفتی سید محمد عباس لکھنوی (1889۔ 1890؍م) یہ اثر ان آیات کی تفسیر ہے جو اہل البیت  ÷ کی شان میں نازل ہوئیں۔
  • احسن القصص ( تفسیر سورہ یوسف ) سید علی محمد بن سلطان العلماء السید محمد بن السید دلدار علی  النقوی النصیر آبادی  الکھنوی مشہور بہ تاج العلماء (1260؍ق؛ 1844؍م ) لکھنؤ؛ ہندوستان ( م: 1312؍ق؛ 1892؍م) عظیم آباد ؛ بیہار ہند؛ صبح الصادق: 1305؍ق؛ 1886؍م) چاپ سنگی؛ صفحات: 812۔ یہ کتاب 1388؍ق میں نجف اشرف میں چھپی۔ {125}
  • امالی؛ سید حسین دلداری، ہندی فرزند سید دلدار علی 1273؍ق؛ 1854؍م) اس کتاب میں سورحمد،توحید اور دہر کے ساتھ ساتھ چند سورہ بقرۃ کی چند آیات کی بھی تفسیر پیش کی گئی ہے۔ {126}
  • الامالی فی التفسیر ؛ حسین بن علی نصیرآبادی ، رضوی، لکھنوی، معروف بہ سید العلمائ؛ 1273؍ق؛ 1854؍م) {127}
  • روائح البیان فی فضایل امناء الرحمن؛ مغنی کبیر سید عباس شوشتری (1306؍ق1887؍م) لکھنؤ؛ مطبع جعفری؛ 1277؍ق؛ 1858؍م) صفحات: 803۔ یہ اثر فضیلت اہل بیت کی آیات کی تفسیر میں مہم ترین اثر شمار ہوتا ہے۔
  • ینابیع الابرار؛ مولانا محمد تقی (1298؍ق؛ 1881؍م) 2 جلد۔
  • تفسیر احسن القصص؛ سید علی بن محمد بن سید محمد (1312؍ق؛ 1894؍م) عظیم آباد، صبح صادق، 1305؍ق؛ 1886؍م)
  • ینابیع الابرار؛ مولانا سید محمد ابراہیم (1307؍ق؛ 1890؍م؛ مجلداٹ:3۔ {128}
  • مصباح البیان، تفسیر سور الرحمن؛ سید محمد محسن زنگی پوری (1846؍ق؛ 1907؍م) {129} یہ نسخہ خطی ہے۔
  • تفسیر آیات الاحکام؛ مولانا محمد ہارون؛ زنگی پوری۔ اس کتاب کا خطی نسخہ مدرسہ الواعظین لکھنؤ کے کتابخانہ میں موجود ہے۔ {130}
  • الامالی التفسیریہ؛ سید محمد تقی الغفران مآب؛ یہ نسخہ خطی ہے۔ کتابخانہ سید آقا مہدی کراچی۔ { 131}

فارسی[ترمیم]

  • سراکبر؛ تفسیر سورہ والفجر؛ مولانا رجب علی دہلوی؛ (1286؍ق) لاہور، کوہ نور، 7 6 2 1 ؍ ق ؛ 1848؍م)۔
  • جواب سوال دربارہ حضرت زہرا؛ سید حسین بن سید دلدار علی غفران مآب (1272؍ق؛ 1853؍م) صفحات: 38۔ اس خطی نسخے میں ثابت کیا گیا ہے کہ حضرت زہرا  × بھی آیہ تطہیر کا مصداق ہیں اور آیہ تطہیر میں ’’عنکم ‘‘ کا خطاب مردوں کے لیے مخصوص نہیں ہے۔
  • تفسیر سورہ ہای الحمد، البقرہ، ہل اتی اور توحید؛ سید العلماء سید جسین بن سید دلدار علی (1796۔1856؍م) یہ اثر خطی نسخہ ہے۔
  • تفسیر لوامع التنزیل؛ علامہ ابو القاسم لاہوری (1324؍ق) مجلدات: 14۔ جلد 1: لاہور، گلشن رشیدی پریس(1302؍ق؛ 1883؍م) جلد2 :لاہور، سلطانی پریس، (1303؍ق) صفحات: 520۔ جلد 3: لاہور، سیفی پریس (1302؍ق) صفحات: 520۔ جلد 4: لاہور، اسلامیہ، 1318؍قصفحات: 624۔ جلد 8: لاہور، احسن المطابع (1314؍ق)  صفحات: 482۔ جلد 13: رفاہ عام (1325؍ق) صفحات: 506۔ جلد 14: (1326؍ق) صفحات: 528۔ {132}
  • انوارالیوسفی؛السیدالمفتی میرمحمدعباس الموسوی التستری الکھنوی (م: 1306؍ق؛ 7 8 8 1 ؍ م ) ۔ یہ کتاب سورہ یوسف کی تفسیر ہے۔ {133}
  • تفسیر آیات  موضوعی؛ امروہہ، ریاضی پریس؛ 1324؍ق؛ 1905؍م۔ صفحات: 420۔ یہ اثر قرآن کریم کی الف، ب کی ترتیب سے موضوعی تفسیر ہے۔
  • تفسیر الآیات؛ مولانا سید اعجاز حسین امروہوی (1340؍ق؛ 1921؍م) امروہہ، ریاضی پریس، صفحات: 420۔
  • حبل المتین و خلاصہ تفسیر منہج الصادقین؛ شیخ محمد حافظ نجفی  بلتستانی، مجلدات: 3؛ لاہور، رضوان پریس، 1991؍م؛ صفحات: 304۔
  • شخصیت حضرت زہرا در قرآن از نظر تفاسیر اہل سنت؛ محمد یعقوب بشویی پاکستانی۔ یہ اثر خطی نسخہ ہے۔

سندھی[ترمیم]

  • ترجمہ قرآن کریم، میر حسن خان تالپور1911ء
  • ترجمہ و حواشی قرآن کریم، قاری امان اللہ(حافظ فرمان کے اردو ترجمے کا سندھی ترجمہ)1914ء
  • ’’ضیاء الایمان تفسیر القرآن‘‘، محمد خان لغاری، دو جلدیں

پشتو[ترمیم]

قرآن مجیدمنظوم ترجمہ، سید جعفر حسین شاہ،تاریخ تکمیل 22 نومبر 1963، تاریخ طباعت 2019۔

گجراتی[ترمیم]

ترجمہ وتفسیر قرآن، حاجی غلام علی کاٹھیاواری،

بلتی[ترمیم]

ترجمہ قرآن، مولانا محمدیوسف حسین آبادی، سکردو[12]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. جمیل جالبی (۱۹۸۴)۔ تاریخ ادب اردو۔ ج ۳۔ لاہور: مجلس ترقی ادب۔ صفحہ: ۶۷۵ 
  2. "برصغیر کے شیعہ علماء کی تفسیری تالیفات"۔ Islamic research index۔ 12-3-2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2020  [مردہ ربط]
  3. سید مرتضی حسین فاضل (۱۴۰۹ھ)۔ برصغیر میں اسلوب تفسیر اور علمائے امامیہ کی تفسیریں۔ لاہور: سازمان امامیہ پاکستان۔ صفحہ: ۱۵ 
  4. جمیل نقوی (۱۹۹۲ء)۔ اردو تفاسیر۔ اسلام آباد: مقتدرہ قومی زبان۔ صفحہ: ۵۵ 
  5. قاموس الکتب اردو۔ کراچی: انجمن ترقی اردو پاکستان۔ ۱۹۷۴ء۔ صفحہ: ۵۶ 
  6. جمیل نقوی (۱۹۸۷ء)۔ اردو تفاسیر۔ اسلام آباد: مقتدرہ قومی زبان۔ صفحہ: ۱۰۱ و ۱۲۶ 
  7. جمیل نقوی (۱۹۸۷ء)۔ اردو تفاسیر۔ اسلام آباد: مقتدرہ قومی زبان۔ صفحہ: ۴۵ 
  8. ابوالقاسم رادفر (۱۳۸۲ش)۔ کتابشناسی ترجمہ ہائی قرآن بہ زبان خارجی۔ تہران: مرکز بازشناسی اسلام و ایران۔ صفحہ: ۴۶ 
  9. بکائی محمد حسین (۱۳۲۳ش)۔ کتابنامہ بزرگ قرآن کریم۔ 2۔ تہران: دفتر کتابنامہ۔ صفحہ: ۶۲۱ 
  10. حسین نقوی سید شہوار (۱۳۸۴ش)۔ برصغیر میں شیعہ تالیفات۔ قم: دلیل ما۔ صفحہ: ۵۸۴ 
  11. حسین عارف (۱۹۹۷)۔ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم۔ 2۔ اسلام آباد: مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان اسلام آباد۔ صفحہ: ۳ 
  12. حسین عارف نقوی۔ برصغیر کے امامیہ مصنفین کی مطبوعہ تصانیف۔ اسلام آباد: مرکز تحقیقات فارسی۔ صفحہ: ۱۲۶