تفسیر ابن کثیر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ابن کثیر

حافظ عماد الدین ابن کثیر شافعی دمشقیؒ متوفی 774ھ جو علامہ ابن تیمیہ کے اجل تلامذہ میں سے ہیں۔ تفسیر ابن کثیر تفسیر بالماثور پر مشتمل ہے۔ اس میں مؤلف نے مفسرین کے تفسیری اقوال کو یکجا کر دیا ہے۔ آیات کی تفسیر، احادیث مرفوعہ اور اقوال و آثار کے حوالہ سے کی ہے۔ حسب ضرورت جرح و تعدیل سے بھی کام لیا ہے۔ تفسیر کے شروع میں ایک مقدمہ ہے جس میں قرآن مجید سے متعلق علمی مباحث تحریر کیے گئے ہیں۔ مقدمہ میں پیش کردہ خیالات انھوں نے اپنے استاد ابن تیمیہ کے رسالہ اصول تفسیر سے اخذ کیے ہیں۔ ابن کثیر نے آیات کی تفسیر کرتے ہوئے تفسیر القرآن بالقرآن کے انداز کوبھی سامنے رکھا ہے۔ وہ قرآنی آیات کی تشریح میں دوسری آیات سے بھی استدال کرتے ہیں۔ ،یہ ’’تفسیر ابن جریر‘‘ سے مستفاد اور گویا اس کا مصفی ایڈیشن ہے، محدثین کی تفاسیر میں روایت و درایت کے اعتبار سے کوئی اس تفسیر کے مقابل نہیں، ہمارے حضرت شیخ امام العصر مولانا انور شاہ کشمیرینے فرمایا: اگر کوئی کتاب کسی دوسری کتاب سے مستغنی کرنے والی ہے تو وہ تفسیر ابن کثیر ہے جو تفسیر ابن جریر سے مستغنی کرنے والی ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. گراں قدر مفید تفاسیر، سید محمد یوسف بنوری