جزائر غرب الہند کے قزاق (فلمی سلسلہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جزائرغرب الہند کے قزاق
2011 UK DVD box set
ہدایت کارگور وبرینسکی (13)
Rob Marshall (4)
جوشن روننگ &
ایسپن سینڈبرگ (5)
پروڈیوسرجیری برک ہیمر
تحریرٹیری روسیو
ٹیڈ ایلیٹ (1–4)
سٹیورٹ بیٹی (story, 1)
جے والپرٹ (story, 1)
جیف نیتھنسن (5)
ماخوذ ازوالٹ ڈزنی's
پائریٹس آف دی کیریبین
ٹم پاور
ستارےجونی ڈیپ
جوفری رش
اورلینڈو بلوم (1-3)
کیرا نائٹلی (1-3)
چو ین فیٹ (3)
پنلوپ کروز (4)آئن مکشین (4)
(نیچے دیکھیں)
موسیقیہانس زمر
کلاز بیڈلٹ (1)
ریڈریگو گبریلا (4)
ایرک ویٹکر (4)
پروڈکشن
کمپنی
تقسیم کاروالٹ ڈزنی سٹوڈیوز
تاریخ نمائش
1: جولائی 9, 2003
2: جولائی 7, 2006
3: مئی 25, 2007
4: مئی 20, 2011
5: جولائی 7, 2017
دورانیہ
600 minutes (14)
ملکامریکا
زبانانگریزی, ہسپانوی, فرانسیسی
بجٹTotal (4 films):
$815 ملین–$915 ملین
باکس آفسTotal (4 films):
$3.7 بلین
Johnny Depp in a film premiere.
جونی ڈیپ
Rush at a festival.
جوفری رش
Orlando Bloom at a festival.
اورلینڈو بلوم
Knightley at the festival.
کیرا نائٹلی

جزائر غرب الہند کے قزاق (انگریزی: Pirates of the Caribbean -film series) ایک سلسلہ وار فلم ہے۔ اس فلم کے پیشکار جیری بروک ہائیمر ہیں۔ اس فلم کی بنیاد والٹ ڈزنی کے خیالی موضوعاتی پارک پر رکھی گئی ہے۔ اس پارک کا نام بھی (Pirates of the Caribbean -film series)ہے۔ اس فلم کے مختلف حصوں کی مختلف ہدائتکاروں نے ہدائتکاری کی ہے جن میں گور وربنسکی (حصہ 1تا3)، راب مارشل (حصہ 4)،جوخیم روننگ اور اسپن سینڈبرگ (حصہ 5)کے شامل ہیں۔ حصہ اول تا حصہ چہارم کا مسودہ ٹیری روسیو اور ٹیڈ ایلیاٹ نے تحریر کیاہے جبکہ حصہ پنجم کو مسودہ جیف ناتھن سن نے تحریر کیاہے جس میں کپتان جیک اسپیرو(جوہنی ڈیپ)،کپتان باربروسہ(گوفرے روش)،جوشیمی گبز(کیون میک نالے)ول ٹرنر(اورلینڈوبلوم) اور الظبت سوان(کیریا نائٹلے)کی مہم جوئی کی سرگزشت شامل ہیں۔ اس فلم کیوتاریخی ،غیر حقیقی واقعات کے رونما ہونے کے پس منظر میں عکس بند کیا گیاہے۔ ایک ایسی دنیا جس پر برطانیہ کے مختلف شہنشاہوں اور شرقی ہند مرافقہ کے مرکب کی حکومت ہے۔ جبکہ بحری قزق ایک علامتی آزادی کے طور پر دکھائے گئے ہیں جو حکمران طاقتوں کے سامنے سرنگوں ہونے کے لیے آمادہ نہیں ہیں۔ اس فلم کی پہلی نمائش بڑے پردے پر2003میں ہوئی جس کا نام اور جزائر غرب الہند کے قزاق:سیاہ موتی کی نحوست تھا۔ اس فلم نے کامیابی حاصل کی اور تمام دنیا سے مثبت آراء حاصل کیں۔ مجموعی طور پر اس حصے کی بین الاقوامی نمائش سے 654ملین کی آمدنی ہوئی۔ اس پہلی فلم کی کامیابی کے بعد والٹ ڈزنی نے اسی موضوع کے سہ گانہ ذیلی عنوانات کے تحت مزید فلمیں بنانے کا عندیہ دیا۔ ادارہ ہذا نے اسی موضوع پر ایک نئے عنوان "مردہ انسان کا صندوق" تین سال بعد 2006 میں نمائش کے لیے پیش کی۔ یہ فلم بھی کامیابی سے ہمکنار ہوئی اور پہلے ہی روز اس کی آمدنی نے بین الاقوامی طور پر سب سے زیادہ تھی۔ اختتامی طور پر اس فلم نے ساری دنیا میں باکس آفس پر 1.1بلین امریکی ڈالر کمائے۔ اسی سلسلے کی اگلی فلم جس کا عنوان "زمین کے آخری کونے پر" تھا سال 2007میں نمائش پزیر ہوئی جبکہ ڈزنی لینڈ نے 2011میں اسی سلسلے کی فلم "عجیب مدوجزر میں"نمائش کے لیے پیش کی۔"عجیب مدوجزرمیں"کی ناخالص آمدنی 1بلین امریکی ڈالر تھی۔ یوں اس ادارے کی یہ دوسری اور بین الاقوامی طور پر آٹھویں فلم تھی جس نے اس قدر آمدنی حاصل کی۔ یوں اس ادارے کی ان سلسلے وار فلموں نے بین الاقوامی طور پر3.7بلین امریکی ڈالر مجموعی طور پر کمائے۔ مجموعی طور پر یہ سلسلے وار فلمیں دنیا کی آٹھویں سب سے زیادہ آمدن والی فلمیں قرار پائیں جب کہ دنیا کا یہ پہلا ادارہ تھا جس کی دو فلموں نے بین الاقوامی طور پر 1 بلین امریکی ڈالر کمائے۔ اسی سلسلے کی پانچویں فلم جس کا عنوان عبوری طور پر "مردہ انسان داستان نہیں سناتے"رکھاگیاہے، تکمیل کے مراحل ہے اور ادارہ نے اس کو 7جولائی 2017میں نمائش کے لیے پیش کرنے کا اعلان کیاہے۔

فلمیں[ترمیم]

سیاہ موتی کی نحوست[ترمیم]

بلیک پرل یا سیاہ موتی دراصل ایک بحری جہاز کا نام ہے۔ اس کی کہانی کچھ یوں ہے کہ الظبت سوان جو کم سنی میں ایک بحری سفر پر ہوتی ہے کہ دوران سفر ایک تباہ شدہ بحری جہاز کے ملبے سے انھیں ایک کم سن بچہ ملتاہے جس کے پاس قزاقوں کا مخصوص سکہ ہوتاہے تاہم الظبت سکے کے بارے میں جاننے کے بعد کسی کو کچھ نہیں بتاتی۔ وہ بچہ بڑا ہوکر لوہار ولیم ٹرنر بن جاتاہے اور الظبت سے عشق کرنے لگتاہے کہ باربروسہ نامی قزاق جن کو موت نہیں آتی اس سکے کی تلاش میں ولیم تک پہنچتے ہیں اور شہر پر حملہ کردیتے ہیں، جیک سپیرو کے باربروسہ سے اختلافات ہیں اب وہ ولیم ٹرنر سے مل کر الظبت کو بچانے کی سعی کرتا ہے اور باربروسہ کے خلاف کارروائی انجام دیتاہے۔ کامیابی کے بعد ولیم ٹرنتر اور الظبت کے معاشقے کا لندن شہر کے میئر کو بھی پتہ چل جاتاہے جو الظبت(گورنر کی بیٹی )سے شادی کا خواہاں ہے۔ جیک سپیرو بھی قزاق ہونے کی وجہ سے لندن کی انتظامیہ کو مطلوب ہے تاہم وہ ولیم ٹرنر اور الظبت کی دلچسپ مدد سے فرار کرجاتاہے۔

مردہ انسان کا صندوق[ترمیم]

اس فلم کے آغاز میں ولیم ٹرنر اور الظبت کو جیک سپیرو کی مدد کے الزام میں گرفتار کرلیاجاتاہے۔ تاہم ولیم کو اس شرط پر محدود رہائی دی جاتی ہے کہ وہ جیک سپیرو کا قطب نما چھین کر لائے تاکہ اس جادوئی قطب نما کی مدد سے مردا انسان کا صندوق تلاش کیاجائے جس میں ایک بدخیل و شریر ڈیوی جونز کا دل محفوظ ہے۔ ڈیوی جونز جس کہ سمندروں پر حکمرانی ہے اور اس کا دل حاصل کرنے کے بعد ایسٹ انڈیا کمپنی بھی تمام سمندروں پر ڈیوی جونز کی مدد سے اپنی حکمرانی قائم کرے گی۔ دلچسپ واقعات کے بعد بالآخر مردہ انسان کا صندوق مل جاتاہے۔

زمین کے آخری کونے پر[ترمیم]

ایسٹ انڈیا کمپنی کا اقا ڈیوی جونز پر اختیار حاصل کرلیتاہے اور ڈیوی کے جہاز ؛اڑن ڈچ مین ،کی مدد سے سمندروں پر گمنام قزاقی کا خواہش مند ہوتاہے۔ جیک سپیرو کو ڈیوی جونز کے قید خانے سے نکالنے کے لیے ولیم ٹرنر، الظبت، باربراسہ سمیت بلیک پرل کا تمام عملہ ایسٹ انڈیاکمپنی کے خلاف ہوکر کارروائی کرتاہے۔ نوسردار قزاقوں میں سے ایک ہونے کی حیثیعت سے جیک کے لیے ضروری ہوجاتاہے کہ وہ ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف ایک قدیم دیوی کو مدد کے لیے بلائے۔

عجیب مدوجزر میں[ترمیم]

عجیب مدو جزر میں جیک سپیرو اپنی اولین معشوقہ انجلیکا کے ساتھ افسانوی آب حیات حاصل کرنے کے لیے پرخطر سفر پر روانہ ہوتاہے۔ انجلیکا چاہتی ہے کہ اس کا والد بلیک بیرڈآب حیات پی کر امر ہو جائے، بلیک بیرڈ ایک غیر معروف قزاق ہے۔ دوسری جانب برطانوی انتظامیہ سے معاہدہ کرنے کے بعدباربروسہ شاہ جارج دوم کے شاہی بحری جہازوں پرآب حیات کی تلاش میں روانہ ہوتاہے، تاکہ ہسپانیہ کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔ آب حیات کے سلسلے میں مخصوص سمندرکی جل پری کا آنسو درکار ہونے کے علاوہ دو شاہی پیالے اور ایک چشمے کاپانی بھی چاہیے، شاہی پیالے ہسپانوی سپاہ کے قبضے میں ہیں، جبکہ جل پری کو بلیک بیرڈ دھوکا دہی سے گرفتار کرنے کے بعد اس کا آنسو لیتاہے، دوسری جانب مخصوص چشمے تک جانے کے لیے جیک بلیک بیرڈ کی مدد کرتا ہے اور رفتہ رفتہ تمام ہسپانوی وبرطانوی فوج، باربروسہ، بلیک بیرڈ، انجلیکا اور جیک سپیرو وہیں پہنچ جاتے ہیں، جیک سپیرو انجلیکا کوآب حیات پلادیاہے، انجلیکا کا باپ فنا ہوجاتاہے جبکہ ہسپانوی فوج آب حیات کے مخصوص مقام، شاہی پیالوں اور چشمے کو تباہ کردیتی تاکہ آئندہ کوئی آب حیات تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔

مردہ انسان داستان نہیں سناتے[ترمیم]

اس سلسلے کی پانچویں فلم 2017میں نمائش کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ تاہم اس سلسلے کی ابتدائی کارروائیاں جاری ہیں، آسٹریلیا کے وزیر ثقافت نے ایک بیان میں کہاتھا کہ مخصوص ٹیکس کی ادائگی پر آسٹریلوی حکومت نے اپنے ملک میں فلم کی عکس بندی کی اجازت دے دی ہے، ناروے نژاد ہدائتکار جوکھم روننگ اور اسپن سینڈ برگ ہدائتکاری کے فرائض انجام دیں گے۔ فلم کی باقاعدہ عکس بندی کا آغاز فروری 2015 میں کیے جانے کا امکان ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]