"ملک الصالح" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
== اسلام کی آمد == |
== اسلام کی آمد == |
||
اسلامی کونسل آف وکٹوریہ کے [http://www.icv.org.au/history2.shtml آئی سی وی] کے مطابق ، مورخین کا موقف ہے کہ "نویں صدی کے آغاز تک عرب تاجروں اور ملاحوں نے (اور دوسرے مسلمان) نانحائی ( [[گوانگژو|گوانگزو]] ) یا جنوب مشرقی ایشین تجارت پر حاوی ہونا شروع کر دیا تھا۔" تاہم ، ملک کا مقبرہ انڈونیشیا میں اسٹیبلشمنٹ کا سب سے قدیم ثبوت ہے ، <ref>[[Ira M. Lapidus]], ''A History of Islamic Societies'', 2002, Cambridge, [[Cambridge University Press]], p. 384</ref> اس کی موت 1297 میں ہوئی تھی۔ <ref name="Coedes">{{حوالہ کتاب|url=https://books.google.com/books?id=iDyJBFTdiwoC|title=The Indianized states of Southeast Asia|last=Cœdès|first=George|publisher=University of Hawaii Press|year=1968|isbn=9780824803681|author-link=Georges Coedès}}</ref> {{Rp|202}} |
اسلامی کونسل آف وکٹوریہ کے [http://www.icv.org.au/history2.shtml آئی سی وی] {{wayback|url=http://www.icv.org.au/history2.shtml |date=20110719102037 }} کے مطابق ، مورخین کا موقف ہے کہ "نویں صدی کے آغاز تک عرب تاجروں اور ملاحوں نے (اور دوسرے مسلمان) نانحائی ( [[گوانگژو|گوانگزو]] ) یا جنوب مشرقی ایشین تجارت پر حاوی ہونا شروع کر دیا تھا۔" تاہم ، ملک کا مقبرہ انڈونیشیا میں اسٹیبلشمنٹ کا سب سے قدیم ثبوت ہے ، <ref>[[Ira M. Lapidus]], ''A History of Islamic Societies'', 2002, Cambridge, [[Cambridge University Press]], p. 384</ref> اس کی موت 1297 میں ہوئی تھی۔ <ref name="Coedes">{{حوالہ کتاب|url=https://books.google.com/books?id=iDyJBFTdiwoC|title=The Indianized states of Southeast Asia|last=Cœdès|first=George|publisher=University of Hawaii Press|year=1968|isbn=9780824803681|author-link=Georges Coedès}}</ref> {{Rp|202}} |
||
== مذید دیکھیں == |
== مذید دیکھیں == |
||
سطر 15: | سطر 15: | ||
== بیرونی روابط == |
== بیرونی روابط == |
||
* [http://www.aceh.net/heritageandplaces.html آچے ورثہ اور مقامات] |
* [http://www.aceh.net/heritageandplaces.html آچے ورثہ اور مقامات] {{wayback|url=http://www.aceh.net/heritageandplaces.html |date=20151108172830 }} |
||
* [http://www.travelbooksonline.com/asia/0025asiapage560_250.html ٹریولز آف مارکو پولو] |
* [http://www.travelbooksonline.com/asia/0025asiapage560_250.html ٹریولز آف مارکو پولو] |
||
* http://www.themodernreligion.com/basic/islam_Chronology_P1.htm |
* http://www.themodernreligion.com/basic/islam_Chronology_P1.htm |
||
* http://www.icv.org.au/history2.shtml |
* http://www.icv.org.au/history2.shtml {{wayback|url=http://www.icv.org.au/history2.shtml |date=20110719102037 }} |
||
[[زمرہ:1297ء کی وفیات]] |
[[زمرہ:1297ء کی وفیات]] |
||
[[زمرہ:نو مسلمین]] |
[[زمرہ:نو مسلمین]] |
نسخہ بمطابق 19:48، 18 جنوری 2021ء
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
تاریخ پیدائش | 13ویں صدی | |||
تاریخ وفات | سنہ 1297ء (46–47 سال) | |||
شہریت | سمودرا پاسائی سلطنت | |||
درستی - ترمیم |
ملک الصالح( عربی : الملك الصالح، لغوی معنی: "نیک بادشاہ" / "متقی حکمران") ایک آچے نژاد ہیں جنھوں نے سن 1267 میں پہلی مسلمان ریاست سمودرا پاسائی سلطنت قائم کی۔ اس کا اصل نام مارا سلو ، مہرہ سیلو ، یا میورہ سیلو تھا۔ کہا جاتا تھا کہ اس نے ایک چیونٹی کو بلی کی طرح بڑا دیکھا ، اس نے اسے پکڑا اور کھا لیا۔ انہوں نے اس جگہ کا نام سمودیرا رکھا ہے ، جس کا مطلب سنسکرت میں سمندرا ہے۔ بعد میں کنگ مارا سلو نے اسلام قبول کرلیا ، اس کا نام ملک الصالح ایوبی سلطنت کے سلطان الملک الصالح کے نام پر رکھا گیا۔ اس نے پڑوسی پرلک (پیورولک) بادشاہی کی شہزادی سے شادی کی اور اس کے دو بیٹے تھے۔ حکایت راجہ راجہ پسائی کے مطابق ، انھوں نے خواب میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلمسے ملاقات کی اس طرح اس نے اسلام قبول کیا۔ ایک اور ذریعہ نے دعوی کیا ہے کہ ایک شہزادہ ملک آچے سے بحر کے پار بیروس (گنگا نیگارا) گیا اور وہاں سلطنت قائم کی۔
اسلام کی آمد
اسلامی کونسل آف وکٹوریہ کے آئی سی وی آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ icv.org.au (Error: unknown archive URL) کے مطابق ، مورخین کا موقف ہے کہ "نویں صدی کے آغاز تک عرب تاجروں اور ملاحوں نے (اور دوسرے مسلمان) نانحائی ( گوانگزو ) یا جنوب مشرقی ایشین تجارت پر حاوی ہونا شروع کر دیا تھا۔" تاہم ، ملک کا مقبرہ انڈونیشیا میں اسٹیبلشمنٹ کا سب سے قدیم ثبوت ہے ، [1] اس کی موت 1297 میں ہوئی تھی۔ [2] :202
مذید دیکھیں
حوالہ جات
- ↑ Ira M. Lapidus, A History of Islamic Societies, 2002, Cambridge, Cambridge University Press, p. 384
- ↑ George Cœdès (1968)۔ The Indianized states of Southeast Asia۔ University of Hawaii Press۔ ISBN 9780824803681
بیرونی روابط
- آچے ورثہ اور مقامات آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aceh.net (Error: unknown archive URL)
- ٹریولز آف مارکو پولو
- http://www.themodernreligion.com/basic/islam_Chronology_P1.htm
- http://www.icv.org.au/history2.shtml آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ icv.org.au (Error: unknown archive URL)