عربی زبان
العربية | ||
---|---|---|
اردو: عربی | ||
عربی_رسم_الخط میں لفظ العربية اعراب کے ساتھ (نویسہ: نسخ) | ||
تلفظ | ال-عَربِیہ | |
مستعمل | عرب ممالک مشرق وسطیٰ ، شمالی افریقہ ، اسلام کی مذہبی زبان | |
کل متتکلمین | تقریباً 280 ملین پیدائشی مکلمین [1] اور 250 ملین غیر پیدائشی مکلمین[2] | |
رتبہ | 5 (پیدائشی مکلمین ایتھنولوگ تخمینہ) | |
خاندان_زبان | افریقی ایشیائی | |
نظام کتابت | عربی ابجد ، شامی ابجد (گرشونی) ، [1] [2] | |
باضابطہ حیثیت | ||
باضابطہ زبان | 25 ممالک میں دفتری زبان کی حیثیت حاصل ہے ۔ ، انگریزی اور فرانسیسی کے بعد دفتری زبانوں میں تیسرا رتبہ [4] | |
نظمیت از | ![]()
| |
رموزِ زبان | ||
آئیسو 639-1 | ar | |
آئیسو 639-2 | ara | |
آئیسو 639-3 | ara – | |
عربی زبان بولنے والی دنیا کا نقشہ۔ سبز: واحد سرکاری زبان نیلا: شریک سرکاری زبان | ||
یادآوری: اس صفحے پر یکرمز میں IPA کی صوتی علامات استعمال ہوسکتی ہیں۔ |
عربی (عربی: العربية) سامی زبانوں میں سب سے بڑی زبان ہے اور عبرانی اور آرامی زبانوں سے بہت ملتی ہے۔ جدید عربی کلاسیکی یا فصیح عربی کی تھوڑی سی بدلی ہوئی شکل ہے۔ فصیح عربی قدیم زمانے سے ہی بہت ترقی یافتہ شکل میں تھی اور قرآن کی زبان ہونے کی وجہ سے زندہ ہے۔ فصیح عربی اور بولے جانے والی عربی میں بہت فرق نہیں بلکہ ایسے ہی ہے جیسے بولے جانے والی اردو اور ادبی اردو میں فرق ہے۔ عربی زبان نے اسلام کی ترقی کی وجہ سے مسلمانوں کی دوسری زبانوں مثلاً اردو، فارسی، ترکی وغیرہ پر بڑا اثر ڈالا ہے اور ان زبانوں میں عربی کے بے شمار الفاظ موجود ہیں۔ عربی کو مسلمانوں کی مذہبی زبان کی حیثیت حاصل ہے اور تمام دنیا کے مسلمان قرآن پڑھنے کی وجہ سے عربی حروف اور الفاظ سے مانوس ہیں۔ تاریخ میں عربی زبان کی اہمیّت کے سبب بہت سے مغربی زبانوں میں بھی اِس کے الفاظ وارد ہوئے ہیں۔
عربی کے کئی لہجے آج کل پائے جاتے ہیں مثلاً مصری، شامی، عراقی، حجازی وغیرہ۔ مگر تمام لہجے میں بولنے والے ایک دوسرے کی بات بخوبی سمجھ سکتے ہیں اور لہجے کے علاوہ فرق نسبتاً معمولی ہے۔ یہ دائیں سے بائیں لکھی جاتی ہے اور اس میں ھمزہ سمیت29 حروف تہجی ہیں جنہیں حروف ابجد کہا جاتا ہے۔
عربی کی وسعت فصاحت و بلاغت کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ حروف تہجی میں سے کوئی سے تین حروف کسی بھی ترتیب سے ملا لئے جائیں تو ایک بامعنی لفظ بن جاتا ہے۔
عربی درج ذیل ممالک میں سرکاری زبان کی حیثیت رکھتی ہے:
الجزائر
بحرین
اتحاد القمری
چاڈ
- سانچہ:جیبوتی
مصر
- سانچہ:ارتریا
عراق
فلسطین
اردن
لبنان
لیبیا
مراکش
سعودی عرب
متحدہ عرب امارات
کویت
عمان
سوریہ
یمن
سوڈان
تونس
قطر
یہ درج ذیل ممالک کی قومی زبان بھی ہے:
مزید دیکھیے[ترمیم]
Ghghgggtubyi yuhvvy hu
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ S. Procházka, 2006, "Arabic"، Encyclopedia of Language and Linguistics, 2nd edition
- ↑ Ethnologue (1999)
- ↑ Knesset approves Arabic academy – Israel News, Ynetnews
- ↑ John W. Wright۔ نیو یارک ٹائمز Almanac 2002۔ Routledge۔ آئی ایس بی این 1-57958-348-2۔
بیرونی روابط[ترمیم]
![]() |
ویکی کومنز پر عربی زبان سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- عربی زبان
- اتحاد القمری کی زبانیں
- اردن کی زبانیں
- اریتریا کی زبانیں
- اسرائیل کی زبانیں
- اشتقاقی زبانیں
- الجزائر کی زبانیں
- ایران کی زبانیں
- بحرین کی زبانیں
- تونس کی زبانیں
- جبل الطارق کی زبانیں
- جبوتی کی زبانیں
- جنوبی سوڈان کی زبانیں
- چاڈ کی زبانیں
- سعودی عرب کی زبانیں
- سوڈان کی زبانیں
- سینیگال کی زبانیں
- شام کی زبانیں
- صقلیہ کی زبانیں
- صومالی لینڈ کی زبانیں
- صومالیہ کی زبانیں
- عراق کی زبانیں
- عربی
- عمان کی زبانیں
- فاعلی فعلی مفعولی زبانیں
- فلسطین کی زبانیں
- قطر کی زبانیں
- کویت کی زبانیں
- کیمرون کی زبانیں
- گیمبیا کی زبانیں
- لبنان کی زبانیں
- لیبیا کی زبانیں
- مالی کی زبانیں
- متحدہ عرب امارات کی زبانیں
- مراکش کی زبانیں
- موریتانیہ کی زبانیں
- نائجر کی زبانیں
- وسطی سامی زبانیں
- یمن کی زبانیں
- ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کی زبانیں