مندرجات کا رخ کریں

"راشدہ بی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← لیے؛ تزئینی تبدیلیاں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 4: سطر 4:


== بھوپال گیس سانحہ ==
== بھوپال گیس سانحہ ==
راشدہ بی اور چمپا دیوی شکلا دونوں 1984ء میں ہونے والے بدنام بھوپال گیس سانحہ سے بچ جانے والے میں شامل ہیں۔ دونوں نے مل کر ڈاؤ کیمیکل اور اس کی ذیلی کمپنی یونین کاربائڈ کے خلاف بین الاقوامی مہم چلائی۔ 1984ء دسمبر کی رات کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے دونوں نے بین الاقوامی سطح پر تحریک چلائی۔ 1999ء میں، انہوں نے دوسرے متاثرین کے ساتھ یونین کاربائڈ کے خلاف طبقاتی کارروائی کا مقدمہ دائر کیا۔<ref>{{Cite web|url=https://www.indiachinainstitute.org/tag/rashida-bee/|title=Rashida Bee|publisher=India China Institute|access-date=2017-12-23}}</ref> 2002ء میں، انہوں نے [[نئی دہلی]] میں 19 دن کی بھوک ہڑتال کی اور مطالبہ کیا کہ یونین کاربائڈ کے سابقہ ​​سی ای او [[وارن اینڈرسن]] پر بھوپال میں مجرمانہ مقدمہ چلایا جائے۔ انہوں نے ڈاؤ کمپنی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ زندہ بچ جانے والوں اور ان کے بچوں کے لیے طویل مدتی صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں، یونین کاربائڈ کی سابقہ ​​سائٹ کو صاف کریں اور پسماندگان کو معاشی مدد فراہم کریں جو بیماری کی وجہ سے مزید کام نہیں کرسکتے ہیں۔<ref name=":0">{{Cite news|url=https://grist.org/article/nijhuis-bee/|title=Rashida Bee of Bhopal, India, fights against the company that devastated her community|date=2004-04-20|work=Grist|access-date=2017-12-23|language=en-US}}</ref><ref>{{Cite web|url=http://wikipeacewomen.org/wpworg/en/?page_id=2385|title=Rashida Bee (India) {{!}} WikiPeaceWomen – English|website=wikipeacewomen.org|language=en-GB|access-date=2017-12-23}}</ref>
راشدہ بی اور چمپا دیوی شکلا دونوں 1984ء میں ہونے والے بدنام بھوپال گیس سانحہ سے بچ جانے والے میں شامل ہیں۔ دونوں نے مل کر ڈاؤ کیمیکل اور اس کی ذیلی کمپنی یونین کاربائڈ کے خلاف بین الاقوامی مہم چلائی۔ 1984ء دسمبر کی رات کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے دونوں نے بین الاقوامی سطح پر تحریک چلائی۔ 1999ء میں، انہوں نے دوسرے متاثرین کے ساتھ یونین کاربائڈ کے خلاف طبقاتی کارروائی کا مقدمہ دائر کیا۔<ref>{{Cite web|url=https://www.indiachinainstitute.org/tag/rashida-bee/|title=Rashida Bee|publisher=India China Institute|access-date=2017-12-23}}</ref> 2002ء میں، انہوں نے [[نئی دہلی]] میں 19 دن کی بھوک ہڑتال کی اور مطالبہ کیا کہ یونین کاربائڈ کے سابقہ ​​سی ای او [[وارن اینڈرسن]] پر بھوپال میں مجرمانہ مقدمہ چلایا جائے۔ انہوں نے ڈاؤ کمپنی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ زندہ بچ جانے والوں اور ان کے بچوں کے لیے طویل مدتی صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں، یونین کاربائڈ کی سابقہ ​​سائٹ کو صاف کریں اور پسماندگان کو معاشی مدد فراہم کریں جو بیماری کی وجہ سے مزید کام نہیں کرسکتے ہیں۔<ref name=":0">{{Cite news|url=https://grist.org/article/nijhuis-bee/|title=Rashida Bee of Bhopal, India, fights against the company that devastated her community|date=2004-04-20|work=Grist|access-date=2017-12-23|language=en-US}}</ref><ref>{{Cite web|url=http://wikipeacewomen.org/wpworg/en/?page_id=2385|title=Rashida Bee (India) {{!}} WikiPeaceWomen – English|website=wikipeacewomen.org|language=en-GB|access-date=2017-12-23|archive-date=2017-12-23|archive-url=https://web.archive.org/web/20171223165247/http://wikipeacewomen.org/wpworg/en/?page_id=2385|url-status=dead}}</ref>


== ایوارڈ ==
== ایوارڈ ==

نسخہ بمطابق 01:43، 22 اپریل 2021ء

راشدہ بی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1956ء (عمر 67–68 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  فعالیت پسند ،  کارکن انسانی حقوق   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

راشدہ بی (انگریزی: Rashida Bee) (ولادت: 1956ء ) بھارت کے بھوپال سے تعلق رکھنے والے ایک کارکن ہیں۔ انہیں چمپا دیوی شکلا کے ساتھ مل کر 2004ء میں گولڈمین ماحولیاتی انعام (Goldman Environmental Prize) حاصل کیا۔ ان دونوں نے 1984ء کے بھوپال تباہی کے زندہ بچ جانے والے متاثرین کے لیے انصاف کے لیے جدوجہد کی تھی اور اس تباہی کے ذمہ داروں کے خلاف مہمات اور مقدمات چلائے تھے۔ بھوپال تباہی میں 20،000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔[1]

بھوپال گیس سانحہ

راشدہ بی اور چمپا دیوی شکلا دونوں 1984ء میں ہونے والے بدنام بھوپال گیس سانحہ سے بچ جانے والے میں شامل ہیں۔ دونوں نے مل کر ڈاؤ کیمیکل اور اس کی ذیلی کمپنی یونین کاربائڈ کے خلاف بین الاقوامی مہم چلائی۔ 1984ء دسمبر کی رات کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے دونوں نے بین الاقوامی سطح پر تحریک چلائی۔ 1999ء میں، انہوں نے دوسرے متاثرین کے ساتھ یونین کاربائڈ کے خلاف طبقاتی کارروائی کا مقدمہ دائر کیا۔[2] 2002ء میں، انہوں نے نئی دہلی میں 19 دن کی بھوک ہڑتال کی اور مطالبہ کیا کہ یونین کاربائڈ کے سابقہ ​​سی ای او وارن اینڈرسن پر بھوپال میں مجرمانہ مقدمہ چلایا جائے۔ انہوں نے ڈاؤ کمپنی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ زندہ بچ جانے والوں اور ان کے بچوں کے لیے طویل مدتی صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں، یونین کاربائڈ کی سابقہ ​​سائٹ کو صاف کریں اور پسماندگان کو معاشی مدد فراہم کریں جو بیماری کی وجہ سے مزید کام نہیں کرسکتے ہیں۔[3][4]

ایوارڈ

بھوپال گیس سانحہ کی 20 ویں برسی پر 2004ء میں، راشدہ بیاور شکلا کو 19 اپریل کو کیلیفورنیا کے سان فرانسسکو میں منعقدہ ایک تقریب میں گولڈمین ماحولیاتی انعام دیا گیا۔[5]

ذاتی زندگی

راشدہ بی سینٹرل گورنمنٹ پریس میں کام کرتی ہیں، جہاں وہ ایک جونیئر جلد ساز ہیں۔[6]

حوالہ جات

  1. "Throwback Thursday: 2004 Goldman Prize Winners Rashida Bee and Champa Devi Shukla"۔ Goldman Environmental Prize۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015 
  2. "Rashida Bee"۔ India China Institute۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2017 
  3. "Rashida Bee of Bhopal, India, fights against the company that devastated her community"۔ Grist (بزبان انگریزی)۔ 2004-04-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2017 
  4. "Rashida Bee (India) | WikiPeaceWomen – English"۔ wikipeacewomen.org (بزبان انگریزی)۔ 23 دسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2017 
  5. "Rashida Bee & Champa Devi Shukla - Goldman Environmental Foundation"۔ Goldman Environmental Foundation (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2017 
  6. "Their story is the story of Bhopal - Livemint"۔ www.livemint.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2017