"گڑھیمائی تہوار" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 38: سطر 38:
== پس منظر ==
== پس منظر ==


تقریباً 2 ملین لوگ اس تہوار میں شرکت کرتے ہیں جن میں تقریباً 80 فیصد لوگ بھارت سے اس تہوار میں حصہ لینے کے لیے مختلف ریاستوں جیسے بہار اور [[اتر پردیش]] سے آتے ہیں۔<ref name="toi">{{cite news|url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2009-11-24/south-asia/28087161_1_porous-indo-nepal-border-maoist-mp-nepal-government|title=Indians throng Nepal's Gadhimai fair for animal sacrifice|last=Sarkar|first=Sudeshna|date=24 نومبر 2009|work=The Times of India|accessdate=24 نومبر 2009}}</ref> قربانی کرنے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ اس قربانی سے ان کے دیوی گڑھیما خوش ہوکر ان کو برے روحوں سے بچاتی ہے اور خوشی دیتی ہے۔
تقریباً 2 ملین لوگ اس تہوار میں شرکت کرتے ہیں جن میں تقریباً 80 فیصد لوگ بھارت سے اس تہوار میں حصہ لینے کے لیے مختلف ریاستوں جیسے بہار اور [[اتر پردیش]] سے آتے ہیں۔<ref name="toi">{{cite news|url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2009-11-24/south-asia/28087161_1_porous-indo-nepal-border-maoist-mp-nepal-government|title=Indians throng Nepal's Gadhimai fair for animal sacrifice|last=Sarkar|first=Sudeshna|date=24 نومبر 2009|work=The Times of India|accessdate=24 نومبر 2009|archive-date=2012-10-25|archive-url=https://web.archive.org/web/20121025113235/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2009-11-24/south-asia/28087161_1_porous-indo-nepal-border-maoist-mp-nepal-government|url-status=dead}}</ref> قربانی کرنے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ اس قربانی سے ان کے دیوی گڑھیما خوش ہوکر ان کو برے روحوں سے بچاتی ہے اور خوشی دیتی ہے۔


اس تہوار کا آغاز نومبر کے پہلے ہفتے ہوتا ہے اور دسمبر کے پہلے ہفتے میں ختم ہوتا ہے۔ اس میں مختلف جانوروں جیسے کبوتر،بطخ،سوائن،بھینس،وغیرہ کی قربانی دی جاتی ہے۔2009 میں اس رسم کے آڑ میں 20 ہزار صرف بھینسوں کو ذبح کیا گیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس رسم میں 2009 میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار جانور ذبح کیے گئے۔<ref name="nn">{{cite news|url=http://www.nepalnews.com/index.php/politics-archive/19-news/general/2577-over-20000-buffaloes-slaughtered-in-gadhimai-festival|title=Over 20,000 buffaloes slaughtered in Gadhimai festival|date=25 نومبر 2009|work=NepalNews.com|accessdate=25 نومبر 2009|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190107054801/http://www.nepalnews.com/index.php/politics-archive/19-news/general/2577-over-20000-buffaloes-slaughtered-in-gadhimai-festival|archivedate=2019-01-07|url-status=dead}}</ref><ref>{{cite web|url=http://www.theguardian.com/world/2009/nov/24/hindu-sacrifice-gadhimai-festival-nepal|title=Hindu sacrifice of 250,000 animals begins|date=24 نومبر 2009|accessdate=6 دسمبر 2014|work=The Guardian|last=Lang|first=Olivia|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190107054804/https://www.theguardian.com/world/2009/nov/24/hindu-sacrifice-gadhimai-festival-nepal|archivedate=2019-01-07|url-status=live}}</ref>
اس تہوار کا آغاز نومبر کے پہلے ہفتے ہوتا ہے اور دسمبر کے پہلے ہفتے میں ختم ہوتا ہے۔ اس میں مختلف جانوروں جیسے کبوتر،بطخ،سوائن،بھینس،وغیرہ کی قربانی دی جاتی ہے۔2009 میں اس رسم کے آڑ میں 20 ہزار صرف بھینسوں کو ذبح کیا گیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس رسم میں 2009 میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار جانور ذبح کیے گئے۔<ref name="nn">{{cite news|url=http://www.nepalnews.com/index.php/politics-archive/19-news/general/2577-over-20000-buffaloes-slaughtered-in-gadhimai-festival|title=Over 20,000 buffaloes slaughtered in Gadhimai festival|date=25 نومبر 2009|work=NepalNews.com|accessdate=25 نومبر 2009|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190107054801/http://www.nepalnews.com/index.php/politics-archive/19-news/general/2577-over-20000-buffaloes-slaughtered-in-gadhimai-festival|archivedate=2019-01-07|url-status=dead}}</ref><ref>{{cite web|url=http://www.theguardian.com/world/2009/nov/24/hindu-sacrifice-gadhimai-festival-nepal|title=Hindu sacrifice of 250,000 animals begins|date=24 نومبر 2009|accessdate=6 دسمبر 2014|work=The Guardian|last=Lang|first=Olivia|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190107054804/https://www.theguardian.com/world/2009/nov/24/hindu-sacrifice-gadhimai-festival-nepal|archivedate=2019-01-07|url-status=live}}</ref>

نسخہ بمطابق 21:16، 23 اپریل 2021ء

گڑھیمائی تہوار
गढ़िमाई पर्व
گڑھیمائی تہوار کے دوران میں جانوروں کو قربانی کے لیے لایا جارہاہے
حیثیتمتحرک
قسمتہوار
شروع28 نومبر 2014
تکرارہر پانچ سال بعد
میدانباریاپور
مقامضلع بارا،نیپال
حالیہ28 نومبر 2014 (2014-11-28)
گزشتہ2009
آگے2019
حاضری2 ملین لوگ
رقبہ3-5 کیلومٹر گڑھیمائی مندر کے اردگرد

گڑھیمائی تہوار ایک تہوار ہے جو بعض ہندو پانچ سال بعد گڑھیمائی مندر کے مقام پر مناتے ہیں۔ اس تہوار میں ہزاروں کے تعداد میں معصوم جانوروں کی قربانی دی جاتی ہے۔

پس منظر

تقریباً 2 ملین لوگ اس تہوار میں شرکت کرتے ہیں جن میں تقریباً 80 فیصد لوگ بھارت سے اس تہوار میں حصہ لینے کے لیے مختلف ریاستوں جیسے بہار اور اتر پردیش سے آتے ہیں۔[1] قربانی کرنے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ اس قربانی سے ان کے دیوی گڑھیما خوش ہوکر ان کو برے روحوں سے بچاتی ہے اور خوشی دیتی ہے۔

اس تہوار کا آغاز نومبر کے پہلے ہفتے ہوتا ہے اور دسمبر کے پہلے ہفتے میں ختم ہوتا ہے۔ اس میں مختلف جانوروں جیسے کبوتر،بطخ،سوائن،بھینس،وغیرہ کی قربانی دی جاتی ہے۔2009 میں اس رسم کے آڑ میں 20 ہزار صرف بھینسوں کو ذبح کیا گیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس رسم میں 2009 میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار جانور ذبح کیے گئے۔[2][3]

اعتراضات

اس تہوار پر جانوروں کے حقوق کے تنظیموں اور نیپال کے پہاڑی علاقوں کے کہیں ہندوؤں نے سخت اعتراض کرتے ہوئے کہیں مرتبہ سخت احتجاج کیا ہے کہ اس قتل عام کو روکا جائے جس سے ہزاروں بے گناہ جانوروں کو موت کے گھاٹ اتارا جاتا ہے، یوں جانوروں کے حقوق پامال ہوتے ہیں ۔[4][5] اس کے علاوہ کہیں سماجی کارکنان نے نیپالی حکومت کو خطوط بھی لکھے ہیں کہ وہ اس رسم کو روک دے۔[6][7] اس کے علاوہ مسلمانوں نے بھی اس بات کی سخت مخالفت کی ہے اور کہیں لوگوں نے نیپال میں 2015 میں آنے والا زلزلہ اسی فعل کا جوابی عذاب قرار دیا ہے کیونکہ اس زلزلے کے چھ مہینے پہلے گڑھیمائی رسم میں لاکھ سے زائد جانور ذبح کیے گئے۔[8]

حوالہ جات

  1. Sudeshna Sarkar (24 نومبر 2009)۔ "Indians throng Nepal's Gadhimai fair for animal sacrifice"۔ The Times of India۔ 25 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2009 
  2. "Over 20,000 buffaloes slaughtered in Gadhimai festival"۔ NepalNews.com۔ 25 نومبر 2009۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2009 
  3. Olivia Lang (24 نومبر 2009)۔ "Hindu sacrifice of 250,000 animals begins"۔ The Guardian۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 دسمبر 2014 
  4. Pramada Shah (24 نومبر 2010)۔ "Never Again"۔ The Kathmandu Post۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2012 
  5. "Gadhimai Festival:Why it must never happen Again"۔ Think Differently۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2012 
  6. "Bardot appeal over animal slaughter at Nepal festival"۔ BBC۔ 20 نومبر 2009۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2009 
  7. Anil Bhanot (25 نومبر 2009)۔ "The Gadhimai sacrifice is grotesque"۔ The Guardian۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2009 
  8. "Welcome newsofpakistan.com – BlueHost.com"۔ 10 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مئی 2015