"سا وائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات مصنف/عربی}}
{{خانہ معلومات مصنف/عربی}}
'''سا وائی''' ({{lang-my|စောဝေ}}، {{lang-en|Saw Wai}}) ایک مشہور [[میانمار|میانماری شاعر]] ہے۔ [[22 جنوری]] [[2008ء]] کو سا وائی کو میانماری ارباب مجاز نے ایک نظم کی اشاعت کی وجہ سے گرفتار کر لیا جو [[تھان شوے]] پر تنقید کر رہی تھی، جو میانمار میں اس وقت بر سر اقتدار فوجی دستے کے صدر تھے۔ اس نظم کا عنوان "فروری کی چودہ" تھا اور اسے رنگون کے ''اچیت جرنل'' (محبت کا جریدہ) میں چھاپا گیا۔ اگر اس نظم کے ہر مصرعے کا پہلا لفظ جوڑ کر دیکھا جائے تو یہ [[میانماری زبان]] میں بن رہا تھا "اقتدار شوے سے پاگل ہے"۔<ref>{{cite news | url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/asia-pacific/7205216.stm | work=BBC News | title=Burma poet held for secret insult | date=جنوری 23, 2008 | accessdate=مئی 23, 2010 | archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225144011/http://news.bbc.co.uk/2/hi/asia-pacific/7205216.stm%20 | archivedate=2018-12-25 | url-status=live }}</ref><ref>[http://www.mizzima.com/MizzimaNews/News/2008/Jan/59-Jan-2008.html Poet arrested for writing "Power Crazy Than Shwe"<!-- Bot generated title -->]</ref>
'''سا وائی''' ({{lang-my|စောဝေ}}، {{lang-en|Saw Wai}}) ایک مشہور [[میانمار|میانماری شاعر]] ہے۔ [[22 جنوری]] [[2008ء]] کو سا وائی کو میانماری ارباب مجاز نے ایک نظم کی اشاعت کی وجہ سے گرفتار کر لیا جو [[تھان شوے]] پر تنقید کر رہی تھی، جو میانمار میں اس وقت بر سر اقتدار فوجی دستے کے صدر تھے۔ اس نظم کا عنوان "فروری کی چودہ" تھا اور اسے رنگون کے ''اچیت جرنل'' (محبت کا جریدہ) میں چھاپا گیا۔ اگر اس نظم کے ہر مصرعے کا پہلا لفظ جوڑ کر دیکھا جائے تو یہ [[میانماری زبان]] میں بن رہا تھا "اقتدار شوے سے پاگل ہے"۔<ref>{{cite news | url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/asia-pacific/7205216.stm | work=BBC News | title=Burma poet held for secret insult | date=جنوری 23, 2008 | accessdate=مئی 23, 2010 | archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225144011/http://news.bbc.co.uk/2/hi/asia-pacific/7205216.stm%20 | archivedate=2018-12-25 | url-status=live }}</ref><ref>{{Cite web |url=http://www.mizzima.com/MizzimaNews/News/2008/Jan/59-Jan-2008.html |title=Poet arrested for writing "Power Crazy Than Shwe"<!-- Bot generated title --> |access-date=2017-12-21 |archive-date=2008-02-08 |archive-url=https://web.archive.org/web/20080208183730/http://www.mizzima.com/MizzimaNews/News/2008/Jan/59-Jan-2008.html |url-status=dead }}</ref>


[[1988ء]] میں سا وائی کو سرکاری مواصلات کی دفتر کی ملازمت سے ہٹا دیا گیا کیوں کہ وہ [[8888 شورش]] کا حصہ بن چکا تھا۔<ref name="mackinnon">{{cite news|first=Ian|last=MacKinnon|title=Poet held after coded attack on Burmese leader|date=2008-01-25|work=The Guardian|url=https://www.theguardian.com/burma/story/0,,2246667,00.html|accessdate=2008-01-28|location=London|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225144013/https://www.theguardian.com/world/2008/jan/25/burma.international|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref> اس وقت تک وہ ''وائٹ رینبو'' کی قیادت کر رہا تھا جو فنکاروں کا ایک گروہ ہے جو [[ایڈز]] کے یتیموں کے لیے پیسہ جما کر رہا تھا۔<ref name="mackinnon"/> سا وائی اپنی رومانی شاعری کے لیے جانے جاتے تھے۔<ref name="weaver">{{cite news|first=Matthew|last=Weaver|title=Burmese poet arrested over cryptic verse attacking general|date=2008-01-24|work=Guardian Unlimited|url=https://www.theguardian.com/burma/story/0,,2246096,00.html|accessdate=2008-01-28|location=London|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225144016/https://www.theguardian.com/world/2008/jan/24/burma.matthewweaver|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref> وہ ایک عملی فن کار بھی ہیں۔
[[1988ء]] میں سا وائی کو سرکاری مواصلات کی دفتر کی ملازمت سے ہٹا دیا گیا کیوں کہ وہ [[8888 شورش]] کا حصہ بن چکا تھا۔<ref name="mackinnon">{{cite news|first=Ian|last=MacKinnon|title=Poet held after coded attack on Burmese leader|date=2008-01-25|work=The Guardian|url=https://www.theguardian.com/burma/story/0,,2246667,00.html|accessdate=2008-01-28|location=London|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225144013/https://www.theguardian.com/world/2008/jan/25/burma.international|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref> اس وقت تک وہ ''وائٹ رینبو'' کی قیادت کر رہا تھا جو فنکاروں کا ایک گروہ ہے جو [[ایڈز]] کے یتیموں کے لیے پیسہ جما کر رہا تھا۔<ref name="mackinnon"/> سا وائی اپنی رومانی شاعری کے لیے جانے جاتے تھے۔<ref name="weaver">{{cite news|first=Matthew|last=Weaver|title=Burmese poet arrested over cryptic verse attacking general|date=2008-01-24|work=Guardian Unlimited|url=https://www.theguardian.com/burma/story/0,,2246096,00.html|accessdate=2008-01-28|location=London|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225144016/https://www.theguardian.com/world/2008/jan/24/burma.matthewweaver|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref> وہ ایک عملی فن کار بھی ہیں۔

نسخہ بمطابق 05:24، 11 جنوری 2022ء

سا وائی
معلومات شخصیت
باب ادب

سا وائی ((برمی: စောဝေ)‏، انگریزی: Saw Wai) ایک مشہور میانماری شاعر ہے۔ 22 جنوری 2008ء کو سا وائی کو میانماری ارباب مجاز نے ایک نظم کی اشاعت کی وجہ سے گرفتار کر لیا جو تھان شوے پر تنقید کر رہی تھی، جو میانمار میں اس وقت بر سر اقتدار فوجی دستے کے صدر تھے۔ اس نظم کا عنوان "فروری کی چودہ" تھا اور اسے رنگون کے اچیت جرنل (محبت کا جریدہ) میں چھاپا گیا۔ اگر اس نظم کے ہر مصرعے کا پہلا لفظ جوڑ کر دیکھا جائے تو یہ میانماری زبان میں بن رہا تھا "اقتدار شوے سے پاگل ہے"۔[1][2]

1988ء میں سا وائی کو سرکاری مواصلات کی دفتر کی ملازمت سے ہٹا دیا گیا کیوں کہ وہ 8888 شورش کا حصہ بن چکا تھا۔[3] اس وقت تک وہ وائٹ رینبو کی قیادت کر رہا تھا جو فنکاروں کا ایک گروہ ہے جو ایڈز کے یتیموں کے لیے پیسہ جما کر رہا تھا۔[3] سا وائی اپنی رومانی شاعری کے لیے جانے جاتے تھے۔[4] وہ ایک عملی فن کار بھی ہیں۔

28 جنوری 2008ء کو سا وائی کی بیوی نان سان آئے اپنے شوہر کو دیکھنے کی کوشش کی جو اینسیئن جیل میں تھے مگر اسے اجازت نہیں ملی۔

11 نومبر کو نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) ترجمان نیان نین نے دیکھا کہ سا وائی کو 2 سال کی قید ہو گئی تھی۔ یہ اس لیے تھا کہ اس نے ایک نظم لکھی تھی جو فوجی آمریت کے صدر تھان شوے کے خلاف تھا۔ یہ نظم ہفتہ وار اچیت جرنل میں چھپی (شوے سے سے تجربہ کار جنرل بااختیار بے وقوف ہیں)۔[5][6]

26 مئی 2016ء جو سا وائی کو قید سے رہا کیا گیا۔[7] جب پی ای این میانمار سنٹر 2013ء میں قائم ہوا، تو سا وائی اس کا بانی رکن ہے۔ وہ بورڈ پر انتخاب کے ذریعے 2014ء میں منتخب ہوئے اور 2016ء سے ادارے کے سیکریٹری کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

بیرونی روابط

حوالہ جات

  1. "Burma poet held for secret insult"۔ BBC News۔ جنوری 23, 2008۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ مئی 23, 2010 
  2. "Poet arrested for writing "Power Crazy Than Shwe""۔ 08 فروری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2017 
  3. ^ ا ب Ian MacKinnon (2008-01-25)۔ "Poet held after coded attack on Burmese leader"۔ The Guardian۔ London۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2008 
  4. Matthew Weaver (2008-01-24)۔ "Burmese poet arrested over cryptic verse attacking general"۔ Guardian Unlimited۔ London۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جنوری 2008 
  5. news.bbc.co.uk, Burma blogger jailed for 20 years
  6. "afp.google.com, Myanmar blogger jailed for 20 years: opposition"۔ 30 ستمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2017 
  7. Irrawaddy: Jailed poet released – Ba Kaung