"ہمارے عائلی مسائل" کے نسخوں کے درمیان فرق
ن (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6 |
||
سطر 14: | سطر 14: | ||
|caption= |
|caption= |
||
}} |
}} |
||
'''''ہمارے عائلی مسائل''''' پاکستانی [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] عالم [[محمد تقی عثمانی]] کی ایک کتاب۔ یہ کتاب ہذا فیملی لاز آرڈینینس کی ان دفعات پر مشتمل ہے ، جو کتاب و سنت کے خلاف ہیں ۔ مفتی تقی عثمانی نے اس کتاب میں ان دفعات کی شرعی حیثیت واضح کی ہے ، مثلاً پوتے کی میراث سے متعلق دفعہ : اگر وراثت کے شروع ہونے سے پہلے مورث کے کسی لڑکے یالڑ کی کی موت واقع ہو جاۓ ، توایسے لڑ کے یالڑ کی کے بچوں کو (اگر کوئی ہوں) بحصہ رسدی وہی حصہ ملے گا ، جو اس لڑکے یا لڑکی کو (جیسی صورت ہو) زندہ ہونے کی صورت میں ملتا کو دلائل عقلیہ و نقلیہ کی روشنی میں کتاب و سنت سے متصادم و معارض قرار دیا ہے ۔اسی طرح تعد دازواج سے متعلق دفعہ : اگر کوئی شخص دوسری شادی کر ناچاہتاہے ، تو وہ ثالثی کو نسل سے پیشگی تحریری اجازت لئے بغیر دوسری شادی نہیں کر سکے گا ، ساتھ ہی اسے دوسری شادی کرنے کی وجوہ بھی بیان کرنی ہوں گی ، ثالثی کو نسل یہ تحقیق کرے گی کہ آیا یہ دوسری شادی پہلی بیوی کی رضامندی سے ہو رہی ہے یا نہیں ، کا ناقدانہ جائزہ پیش کیا ہے ۔احکام طلاق سے متعلق دفعات کی شرعی حیثیت بھی کتاب ہذا میں شامل ہے ۔ کتاب کے ١٨٩ صفحات ہیں اور دار الاشاعت کراچی سے ١٤١٣ ھ میں شائع ہوئی ہے ۔<ref>{{cite journal|author1=ظل ھما|title=مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ|journal=راحت القلوب|date=جنوری۔ جون ٢٠١٩|volume=٣|issue=١|pages=٢٠٦|url=https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|access-date=٢٤ جنوری ٢٠٢٢|trans-title=}}</ref> |
'''''ہمارے عائلی مسائل''''' پاکستانی [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] عالم [[محمد تقی عثمانی]] کی ایک کتاب۔ یہ کتاب ہذا فیملی لاز آرڈینینس کی ان دفعات پر مشتمل ہے ، جو کتاب و سنت کے خلاف ہیں ۔ مفتی تقی عثمانی نے اس کتاب میں ان دفعات کی شرعی حیثیت واضح کی ہے ، مثلاً پوتے کی میراث سے متعلق دفعہ : اگر وراثت کے شروع ہونے سے پہلے مورث کے کسی لڑکے یالڑ کی کی موت واقع ہو جاۓ ، توایسے لڑ کے یالڑ کی کے بچوں کو (اگر کوئی ہوں) بحصہ رسدی وہی حصہ ملے گا ، جو اس لڑکے یا لڑکی کو (جیسی صورت ہو) زندہ ہونے کی صورت میں ملتا کو دلائل عقلیہ و نقلیہ کی روشنی میں کتاب و سنت سے متصادم و معارض قرار دیا ہے ۔اسی طرح تعد دازواج سے متعلق دفعہ : اگر کوئی شخص دوسری شادی کر ناچاہتاہے ، تو وہ ثالثی کو نسل سے پیشگی تحریری اجازت لئے بغیر دوسری شادی نہیں کر سکے گا ، ساتھ ہی اسے دوسری شادی کرنے کی وجوہ بھی بیان کرنی ہوں گی ، ثالثی کو نسل یہ تحقیق کرے گی کہ آیا یہ دوسری شادی پہلی بیوی کی رضامندی سے ہو رہی ہے یا نہیں ، کا ناقدانہ جائزہ پیش کیا ہے ۔احکام طلاق سے متعلق دفعات کی شرعی حیثیت بھی کتاب ہذا میں شامل ہے ۔ کتاب کے ١٨٩ صفحات ہیں اور دار الاشاعت کراچی سے ١٤١٣ ھ میں شائع ہوئی ہے ۔<ref>{{cite journal|author1=ظل ھما|title=مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ|journal=راحت القلوب|date=جنوری۔ جون ٢٠١٩|volume=٣|issue=١|pages=٢٠٦|url=https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|access-date=٢٤ جنوری ٢٠٢٢|trans-title=|archive-date=2021-01-28|archive-url=https://web.archive.org/web/20210128005722/https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|url-status=dead}}</ref> |
||
== مزید دیکھیے == |
== مزید دیکھیے == |
نسخہ بمطابق 02:57، 2 فروری 2022ء
مصنف | محمد تقی عثمانی |
---|---|
ملک | پاکستان |
زبان | اردو |
ہمارے عائلی مسائل پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ یہ کتاب ہذا فیملی لاز آرڈینینس کی ان دفعات پر مشتمل ہے ، جو کتاب و سنت کے خلاف ہیں ۔ مفتی تقی عثمانی نے اس کتاب میں ان دفعات کی شرعی حیثیت واضح کی ہے ، مثلاً پوتے کی میراث سے متعلق دفعہ : اگر وراثت کے شروع ہونے سے پہلے مورث کے کسی لڑکے یالڑ کی کی موت واقع ہو جاۓ ، توایسے لڑ کے یالڑ کی کے بچوں کو (اگر کوئی ہوں) بحصہ رسدی وہی حصہ ملے گا ، جو اس لڑکے یا لڑکی کو (جیسی صورت ہو) زندہ ہونے کی صورت میں ملتا کو دلائل عقلیہ و نقلیہ کی روشنی میں کتاب و سنت سے متصادم و معارض قرار دیا ہے ۔اسی طرح تعد دازواج سے متعلق دفعہ : اگر کوئی شخص دوسری شادی کر ناچاہتاہے ، تو وہ ثالثی کو نسل سے پیشگی تحریری اجازت لئے بغیر دوسری شادی نہیں کر سکے گا ، ساتھ ہی اسے دوسری شادی کرنے کی وجوہ بھی بیان کرنی ہوں گی ، ثالثی کو نسل یہ تحقیق کرے گی کہ آیا یہ دوسری شادی پہلی بیوی کی رضامندی سے ہو رہی ہے یا نہیں ، کا ناقدانہ جائزہ پیش کیا ہے ۔احکام طلاق سے متعلق دفعات کی شرعی حیثیت بھی کتاب ہذا میں شامل ہے ۔ کتاب کے ١٨٩ صفحات ہیں اور دار الاشاعت کراچی سے ١٤١٣ ھ میں شائع ہوئی ہے ۔[1]
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- ↑ ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢٠٦۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢