"رضاعت پر مشاورت" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: اضافہ زمرہ جات : + زمرہ:جنسی پیشے |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2 |
||
سطر 7: | سطر 7: | ||
=== بھارت === |
=== بھارت === |
||
[[بھارت]] میں مرکزی اور ریاستی سطحوں پر رضاعت، حاملہ عورتوں اور زچہ ماؤں کی دیکھ ریکھ اور مشاورت کے سسلسلے میں کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اس ضمن میں ریاست [[مہاراشٹر]] میں ضلعی سطح کی بچوں کی فلاح و بہبود کمیٹی جو ایک آفاقی عدالتی ادارہ ہے جو شیلٹر ہومز اور گود لینے میں بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرتا ہے، اس کو اس رضاعت اور حمل و زچگی و نیز خواتین کی بہبودگی کے اقدامات میں حتمی اختیار حاصل دیا گیا ہے۔ [[ممبئی]] میں واقع ریاستی خواتین کمیشن کو مزید ذمہ داری دی گئی ہے۔ کمیشن کے ضلعی اور ڈویژنل سطح پر بھی دفاتر موجود ہیں۔ اس پالیسی کو ممبئی کے نواحی علاقوں [[سولا پور]] ، [[پونے]] ، [[پالگھر]] اور [[امراوتی ضلع|امراوتی]] میں ایک پائلٹ منصوبے کی بنیاد پر نافذ کیا گیا۔ کلکٹر کی قیادت میں ضلعی سطح کی ایک کمیٹی رضاعی والدین کی فہرست تیار کرتی ہے۔<ref> |
[[بھارت]] میں مرکزی اور ریاستی سطحوں پر رضاعت، حاملہ عورتوں اور زچہ ماؤں کی دیکھ ریکھ اور مشاورت کے سسلسلے میں کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اس ضمن میں ریاست [[مہاراشٹر]] میں ضلعی سطح کی بچوں کی فلاح و بہبود کمیٹی جو ایک آفاقی عدالتی ادارہ ہے جو شیلٹر ہومز اور گود لینے میں بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرتا ہے، اس کو اس رضاعت اور حمل و زچگی و نیز خواتین کی بہبودگی کے اقدامات میں حتمی اختیار حاصل دیا گیا ہے۔ [[ممبئی]] میں واقع ریاستی خواتین کمیشن کو مزید ذمہ داری دی گئی ہے۔ کمیشن کے ضلعی اور ڈویژنل سطح پر بھی دفاتر موجود ہیں۔ اس پالیسی کو ممبئی کے نواحی علاقوں [[سولا پور]] ، [[پونے]] ، [[پالگھر]] اور [[امراوتی ضلع|امراوتی]] میں ایک پائلٹ منصوبے کی بنیاد پر نافذ کیا گیا۔ کلکٹر کی قیادت میں ضلعی سطح کی ایک کمیٹی رضاعی والدین کی فہرست تیار کرتی ہے۔<ref>{{Cite web |title=مہارشٹرا حکومت جلد ہی بچوں کے لئے رضاعی دیکھ بھال کی پالیسی نافذ کرے گی |url=https://infinix.dailyhunt.in/news/india/urdu/the+siaset+daily+urdu-epaper-siaset/-newsid-n200024252 |access-date=2020-07-25 |archive-date=2020-07-25 |archive-url=https://web.archive.org/web/20200725090816/https://infinix.dailyhunt.in/news/india/urdu/the+siaset+daily+urdu-epaper-siaset/-newsid-n200024252 |url-status=dead }}</ref> اور اس بارے میں رپورٹ طلب کرتی ہے کہ آیا وہ بچے کو نگہداشت فراہم کرنے کے قابل ہیں یا نہیں اور اس ضمن کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ |
||
</ref> اور اس بارے میں رپورٹ طلب کرتی ہے کہ آیا وہ بچے کو نگہداشت فراہم کرنے کے قابل ہیں یا نہیں اور اس ضمن کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ |
|||
== مزید دیکھیے == |
== مزید دیکھیے == |
نسخہ بمطابق 04:44، 24 اکتوبر 2022ء
رضاعت پر مشاورت (انگریزی: Lactation consultation) صحت کی دیکھ ریکھ سے متعلق وہ شاخ ہے جو رضاعت کی مطبی نظامت پر مرکوز ہے۔ انٹرنیشنل بورڈ آف لیکٹیشن کنسلٹنٹس ایگزامنرز اس زمرے کے مشیروں کو صداقت نامے جاری کرتا ہے جو اہلیتی لزوم پر کھرے اُترتے ہیں اور اس میدان کے امتحان کامیاب کریں۔ [1]
مختلف ممالک میں کوششیں
اس تعلق سے کئی ممالک میں سرگرمیاں زور و شور سے جاری ہیں۔
بھارت
بھارت میں مرکزی اور ریاستی سطحوں پر رضاعت، حاملہ عورتوں اور زچہ ماؤں کی دیکھ ریکھ اور مشاورت کے سسلسلے میں کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اس ضمن میں ریاست مہاراشٹر میں ضلعی سطح کی بچوں کی فلاح و بہبود کمیٹی جو ایک آفاقی عدالتی ادارہ ہے جو شیلٹر ہومز اور گود لینے میں بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرتا ہے، اس کو اس رضاعت اور حمل و زچگی و نیز خواتین کی بہبودگی کے اقدامات میں حتمی اختیار حاصل دیا گیا ہے۔ ممبئی میں واقع ریاستی خواتین کمیشن کو مزید ذمہ داری دی گئی ہے۔ کمیشن کے ضلعی اور ڈویژنل سطح پر بھی دفاتر موجود ہیں۔ اس پالیسی کو ممبئی کے نواحی علاقوں سولا پور ، پونے ، پالگھر اور امراوتی میں ایک پائلٹ منصوبے کی بنیاد پر نافذ کیا گیا۔ کلکٹر کی قیادت میں ضلعی سطح کی ایک کمیٹی رضاعی والدین کی فہرست تیار کرتی ہے۔[2] اور اس بارے میں رپورٹ طلب کرتی ہے کہ آیا وہ بچے کو نگہداشت فراہم کرنے کے قابل ہیں یا نہیں اور اس ضمن کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- ↑ "IBLCE"۔ Iblce.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2018
- ↑ "مہارشٹرا حکومت جلد ہی بچوں کے لئے رضاعی دیکھ بھال کی پالیسی نافذ کرے گی"۔ 25 جولائی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولائی 2020