"عارضی ملازمت" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 2: سطر 2:


== عارضی ملازمت کے کھو جانے کا خطرہ ==
== عارضی ملازمت کے کھو جانے کا خطرہ ==
[[کل وقتی]] ملازمت اور [[جز وقتی معاہدہ|جز وقتی]] ملازمت کے مقابلے عارضی ملازمتیں بہت ہی محدود وقت کے ہونے کے علاوہ ان کے چھٹ جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ [[مئی]] [[2019ء]] میں [[بھارت]] کے زیر انتظام [[کشمیر]] کے انتظامیہ نے مختلف سرکاری محکموں میں سال [[2010ء]] کے بعد تعینات کئے گئے سبھی عارضی ملازمین بشمول دہاڑی مزدور ،اتفاقی مزدور، مجموعہ طے شدہ اجرت یافتگان، برسر معاہدہ اور خلاء پری کے ملازمین کو نکال باہرکئے جانے یاان سبھی عارضی ملازمین کی برخواستگی عمل میں لائے جانے سے متعلق حکم نامہ جاری کیا گیا۔اس حکم نامے نے جہاں سینکڑوں ایسے محنت کشوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے ، وہیں گورنر انتظامیہ کے اس حکمنامے پر ریاست کی اصل جماعتوں جماعتوں میں بھی تشویش پائی گئی تھی ۔[[نیشنل کانفرنس]] اور [[پی ڈی پی]] نے گورنر [[ستیہ پال ملک]] پرزوردیاکہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں تاکہ ہزاروں لوگ اپنی روزی روٹی سے محروم نہیں ہوں۔<ref>[http://urdu.knskashmir.com/news.aspx?news=KNSURDU-14026 لاتعداد عارضی ملازمین کی برخواستگی کا معاملہ]</ref>
[[کل وقتی]] ملازمت اور [[جز وقتی معاہدہ|جز وقتی]] ملازمت کے مقابلے عارضی ملازمتیں بہت ہی محدود وقت کے ہونے کے علاوہ ان کے چھٹ جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ [[مئی]] [[2019ء]] میں [[بھارت]] کے زیر انتظام [[کشمیر]] کے انتظامیہ نے مختلف سرکاری محکموں میں سال [[2010ء]] کے بعد تعینات کئے گئے سبھی عارضی ملازمین بشمول دہاڑی مزدور ،اتفاقی مزدور، مجموعہ طے شدہ اجرت یافتگان، برسر معاہدہ اور خلاء پری کے ملازمین کو نکال باہرکئے جانے یاان سبھی عارضی ملازمین کی برخواستگی عمل میں لائے جانے سے متعلق حکم نامہ جاری کیا گیا۔اس حکم نامے نے جہاں سینکڑوں ایسے محنت کشوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے ، وہیں گورنر انتظامیہ کے اس حکمنامے پر ریاست کی اصل جماعتوں جماعتوں میں بھی تشویش پائی گئی تھی ۔[[نیشنل کانفرنس]] اور [[پی ڈی پی]] نے گورنر [[ستیہ پال ملک]] پرزوردیاکہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں تاکہ ہزاروں لوگ اپنی روزی روٹی سے محروم نہیں ہوں۔<ref>{{Cite web |title=لاتعداد عارضی ملازمین کی برخواستگی کا معاملہ |url=http://urdu.knskashmir.com/news.aspx?news=KNSURDU-14026 |access-date=2019-12-01 |archive-date=2019-12-04 |archive-url=https://web.archive.org/web/20191204131730/http://urdu.knskashmir.com/news.aspx%3Fnews%3DKNSURDU-14026 |url-status=dead }}</ref>


اسی طرح سے دیگر نجی، سرکاری، نیم سرکاری اور تعلیمی اداروں میں عارضی ملازمت غیر مستحکم ہوتی ہیں۔ وہ کبھی بھی ختم ہو سکتی ہیں اور بر سر روز گار لوگ اچانک اپنی روزی روٹی سے محروم ہو سکتے ہیں۔
اسی طرح سے دیگر نجی، سرکاری، نیم سرکاری اور تعلیمی اداروں میں عارضی ملازمت غیر مستحکم ہوتی ہیں۔ وہ کبھی بھی ختم ہو سکتی ہیں اور بر سر روز گار لوگ اچانک اپنی روزی روٹی سے محروم ہو سکتے ہیں۔

نسخہ بمطابق 22:56، 24 اکتوبر 2022ء

عارضی ملازمت (انگریزی: Temporary work) ایک ایسی ملازمت کے صورت حال کا نام ہے جس میں کام کرنے کی سہولت کسی مقررہ وقت تک ہے محدود ہے جو ملازمت دہندہ ادارہ طے کرتا ہے۔ اس کے لیے ادارہ اپنی ضرورتوں اور زیر تکمیل منصوبہ جات کو پیش نظر رکھ کر فیصلہ کرتا ہے۔ عارضی ملازمت کو کئی دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، جیسے کہ "برسر معاہدہ"، "موسمی"، "محدود وقتی"، "وقتیہ"، "آؤٹ سورسنگ"، فری لانس اور کبھی کبھار انگریزی زبان کے لفظ ٹیمپوریری کو مخفف کر کے "ٹیمپس" کہا جاتا ہے۔ کچھ معاملوں میں عارضی، اعلٰی صلاحیتی پیشہ ور لوگ (خصوصًا سفید کالر ملازم کے زمرے جیسے کہ انسانی وسائل، تحقیق و ترقی، انجینئرنگ اور کھاتہ نویسی) خود کو مشیر یا "کنسلٹنٹ" بتاتے ہیں۔

عارضی ملازمت کے کھو جانے کا خطرہ

کل وقتی ملازمت اور جز وقتی ملازمت کے مقابلے عارضی ملازمتیں بہت ہی محدود وقت کے ہونے کے علاوہ ان کے چھٹ جانے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ مئی 2019ء میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے انتظامیہ نے مختلف سرکاری محکموں میں سال 2010ء کے بعد تعینات کئے گئے سبھی عارضی ملازمین بشمول دہاڑی مزدور ،اتفاقی مزدور، مجموعہ طے شدہ اجرت یافتگان، برسر معاہدہ اور خلاء پری کے ملازمین کو نکال باہرکئے جانے یاان سبھی عارضی ملازمین کی برخواستگی عمل میں لائے جانے سے متعلق حکم نامہ جاری کیا گیا۔اس حکم نامے نے جہاں سینکڑوں ایسے محنت کشوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے ، وہیں گورنر انتظامیہ کے اس حکمنامے پر ریاست کی اصل جماعتوں جماعتوں میں بھی تشویش پائی گئی تھی ۔نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے گورنر ستیہ پال ملک پرزوردیاکہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں تاکہ ہزاروں لوگ اپنی روزی روٹی سے محروم نہیں ہوں۔[1]

اسی طرح سے دیگر نجی، سرکاری، نیم سرکاری اور تعلیمی اداروں میں عارضی ملازمت غیر مستحکم ہوتی ہیں۔ وہ کبھی بھی ختم ہو سکتی ہیں اور بر سر روز گار لوگ اچانک اپنی روزی روٹی سے محروم ہو سکتے ہیں۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "لاتعداد عارضی ملازمین کی برخواستگی کا معاملہ"۔ 04 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2019