مندرجات کا رخ کریں

"یکایک کانچ کا بکھراؤ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Selshield (تبادلۂ خیال) کی ترامیم InternetArchiveBot کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: استرجع)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
 
سطر 1: سطر 1:
'''یکایک کانچ کا بکھراؤ''' {{دیگر نام|انگریزی=Spontaneous glass breakage}} ایک ایسا بہ ظاہر ناقابل فہم معاملہ ہے جس میں موٹی کانچ یا پھر ٹوٹنے کے بعد جوڑ دی جانے والی کانچ ایک دم بغیر کسی خاص وجہ کے ٹوٹ جائے۔
'''یکایک کانچ کا بکھراؤ''' {{دیگر نام|انگریزی=Spontaneous glass breakage}} ایک ایسا بہ ظاہر ناقابل فہم معاملہ ہے جس میں موٹی کانچ یا پھر ٹوٹنے کے بعد جوڑ دی جانے والی کانچ ایک دم بغیر کسی خاص وجہ کے ٹوٹ جائے۔


چاہے لاکھ احتیاط سے کانچ کے برتن کو اٹھایا جائے، تاہم کانچ کی از خود یا کسی باہری وجہ سے ٹوٹنے کی صلاحیت گویا اپنے مقدر کی ٹھوکر کی مانند ہے جو اس برتن کو ضرور کھانا ہو گا اور دیکھنے والوں کو اپنے حصے کی حیرت کو وصول کرنا ہی ہو گا<ref>[http://www.urdulibrary.org/books/33-urdu-afsana-aur-afsanay-ki-tanqeed اُردو اَفسانہ اور افسانے کی تنقید]</ref>، خاص کر ان معاملوں میں جب کانچ اچانک کسی ظاہری وجہ کے بغیر ٹوٹ جائے۔
چاہے لاکھ احتیاط سے کانچ کے برتن کو اٹھایا جائے، تاہم کانچ کی از خود یا کسی باہری وجہ سے ٹوٹنے کی صلاحیت گویا اپنے مقدر کی ٹھوکر کی مانند ہے جو اس برتن کو ضرور کھانا ہو گا اور دیکھنے والوں کو اپنے حصے کی حیرت کو وصول کرنا ہی ہو گا<ref>{{Cite web |title=اُردو اَفسانہ اور افسانے کی تنقید |url=http://www.urdulibrary.org/books/33-urdu-afsana-aur-afsanay-ki-tanqeed |access-date=2021-05-10 |archive-date=2021-05-10 |archive-url=https://web.archive.org/web/20210510002505/http://www.urdulibrary.org/books/33-urdu-afsana-aur-afsanay-ki-tanqeed |url-status=dead }}</ref>، خاص کر ان معاملوں میں جب کانچ اچانک کسی ظاہری وجہ کے بغیر ٹوٹ جائے۔


اس مظاہرے کا سب سے عام مشاہدہ خواتین کے ہاتھوں میں پہنی جانی والی چوڑیاں ہیں۔ یہ چوڑیاں کبھی کبھی ٹھوکر یا کسی ٹکراؤ کی وجہ سے ٹوٹتی ہیں۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی یہ چوڑیاں یوں ہی ٹوٹ جاتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ روز آنہ پہننے کے بعد یہ چوڑیاں اولًا اپنے آپ و تاب کو کھو دیتی ہیں۔ پھر ان میں سے کچھ پرزے یا ریشے بکھرنے لگتے ہیں، جس کے بعد باقی ماندہ چوڑیاں از خود کم زور ہو جاتی ہیں اور بالآخر یہ ٹوٹ بھی سکتی ہیں۔<ref>{{Cite web |url=https://www.punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=4365&BookPageID=100434&BookPageTitle=Ghulami%20Ke%20Aakhri%20Dinon%20Se%201986%EF%BA%80%20Taq |title=غلامی کے آخری دنوں سے 1986ء تک |access-date=2021-05-10 |archive-date=2021-05-10 |archive-url=https://web.archive.org/web/20210510002505/https://www.punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=4365&BookPageID=100434&BookPageTitle=Ghulami%20Ke%20Aakhri%20Dinon%20Se%201986%EF%BA%80%20Taq |url-status=dead }}</ref> مگر دیکھنے والوں چوڑیوں کے ٹوٹنے اور ہاتھ یا کسی عضو کا اس سے زخمی ہونا تو دکھتا ہے، مگر اچانک اور بہ ظاہر بے وجہ چوڑیوں کے ٹوٹنے کے پس پردہ اصل وجہ ہر بار سمجھ میں نہیں آتی۔
اس مظاہرے کا سب سے عام مشاہدہ خواتین کے ہاتھوں میں پہنی جانی والی چوڑیاں ہیں۔ یہ چوڑیاں کبھی کبھی ٹھوکر یا کسی ٹکراؤ کی وجہ سے ٹوٹتی ہیں۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی یہ چوڑیاں یوں ہی ٹوٹ جاتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ روز آنہ پہننے کے بعد یہ چوڑیاں اولًا اپنے آپ و تاب کو کھو دیتی ہیں۔ پھر ان میں سے کچھ پرزے یا ریشے بکھرنے لگتے ہیں، جس کے بعد باقی ماندہ چوڑیاں از خود کم زور ہو جاتی ہیں اور بالآخر یہ ٹوٹ بھی سکتی ہیں۔<ref>{{Cite web |url=https://www.punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=4365&BookPageID=100434&BookPageTitle=Ghulami%20Ke%20Aakhri%20Dinon%20Se%201986%EF%BA%80%20Taq |title=غلامی کے آخری دنوں سے 1986ء تک |access-date=2021-05-10 |archive-date=2021-05-10 |archive-url=https://web.archive.org/web/20210510002505/https://www.punjnud.com/ViewPage.aspx?BookID=4365&BookPageID=100434&BookPageTitle=Ghulami%20Ke%20Aakhri%20Dinon%20Se%201986%EF%BA%80%20Taq |url-status=dead }}</ref> مگر دیکھنے والوں چوڑیوں کے ٹوٹنے اور ہاتھ یا کسی عضو کا اس سے زخمی ہونا تو دکھتا ہے، مگر اچانک اور بہ ظاہر بے وجہ چوڑیوں کے ٹوٹنے کے پس پردہ اصل وجہ ہر بار سمجھ میں نہیں آتی۔

حالیہ نسخہ بمطابق 06:02، 27 اکتوبر 2022ء

یکایک کانچ کا بکھراؤ (انگریزی: Spontaneous glass breakage) ایک ایسا بہ ظاہر ناقابل فہم معاملہ ہے جس میں موٹی کانچ یا پھر ٹوٹنے کے بعد جوڑ دی جانے والی کانچ ایک دم بغیر کسی خاص وجہ کے ٹوٹ جائے۔

چاہے لاکھ احتیاط سے کانچ کے برتن کو اٹھایا جائے، تاہم کانچ کی از خود یا کسی باہری وجہ سے ٹوٹنے کی صلاحیت گویا اپنے مقدر کی ٹھوکر کی مانند ہے جو اس برتن کو ضرور کھانا ہو گا اور دیکھنے والوں کو اپنے حصے کی حیرت کو وصول کرنا ہی ہو گا[1]، خاص کر ان معاملوں میں جب کانچ اچانک کسی ظاہری وجہ کے بغیر ٹوٹ جائے۔

اس مظاہرے کا سب سے عام مشاہدہ خواتین کے ہاتھوں میں پہنی جانی والی چوڑیاں ہیں۔ یہ چوڑیاں کبھی کبھی ٹھوکر یا کسی ٹکراؤ کی وجہ سے ٹوٹتی ہیں۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی یہ چوڑیاں یوں ہی ٹوٹ جاتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ روز آنہ پہننے کے بعد یہ چوڑیاں اولًا اپنے آپ و تاب کو کھو دیتی ہیں۔ پھر ان میں سے کچھ پرزے یا ریشے بکھرنے لگتے ہیں، جس کے بعد باقی ماندہ چوڑیاں از خود کم زور ہو جاتی ہیں اور بالآخر یہ ٹوٹ بھی سکتی ہیں۔[2] مگر دیکھنے والوں چوڑیوں کے ٹوٹنے اور ہاتھ یا کسی عضو کا اس سے زخمی ہونا تو دکھتا ہے، مگر اچانک اور بہ ظاہر بے وجہ چوڑیوں کے ٹوٹنے کے پس پردہ اصل وجہ ہر بار سمجھ میں نہیں آتی۔

دیگر عام وجہوں میں کانچ کے اچانک ٹوٹنے کے پیچھے اس کی اندرونی خامیاں ہو سکتی ہیں۔ کبھی کبھی کسی کانچ کے شیشے، برتن یا کوئی اور شے کو ایک جگہ رکھنے یا قائم کرنے کے دوران کوئی معمولی اور غیر محسوس نقصان بھی ہو سکتا ہے، جو کانچ کو بہ دستور آگے چل کر کھوکھلا بنا دے گا۔ فریم بند کانچ میں اندرونی تناؤ آ سکتا ہے، جس سے کانچ ٹوٹ سکتی ہے۔ میکانیکی کانچ میں زغالی تناؤ بھی اس کے بکھراؤ کا سبب بن سکتا ہے۔ کبھی کبھی کانچ کی موٹائی بھی کمی بھی تیز ہوا کی تاب نہیں لا سکتی اور لازمًا ٹوٹ سکتی ہے۔


مزید دیکھیے[ترمیم]

American Society for Testing and Materials (ASTM)

ASTM E 2431 -- Practice for Determining the Resistance of Single Glazed Annealed Architectural Flat Glass to Thermal Loadings.
ASTM E1300 -- Standard Design Practice for Determining Load Resistance of Glass in Buildings.


حوالہ جات[ترمیم]

  1. "اُردو اَفسانہ اور افسانے کی تنقید"۔ 10 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2021 
  2. "غلامی کے آخری دنوں سے 1986ء تک"۔ 10 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مئی 2021