مندرجات کا رخ کریں

"جیمی نسباؤمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.4
سطر 19: سطر 19:
جیمز اے جے نوسباومر, <ref name="Bio" /> جسے جیمی نسباؤمربھی کہا جاتا ہے، (پیدائش 27 جون 1987) ایک [[کرکٹ|کرکٹ کھلاڑی]] ہے جو [[گرنزی قومی کرکٹ ٹیم|گرنسی کرکٹ ٹیم]] کے لیے کھیلتا ہے۔ <ref name="Bio">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/player/364098.html|title=Jamie Nussbaumer|accessdate=19 July 2015|website=ESPN Cricinfo}}</ref> اس نے 2014ء آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن فائیو ٹورنامنٹ میں کھیلا۔ <ref name="DivFive">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/wcldiv5-2014/engine/match/722657.html|title=ICC World Cricket League Division Five, Cayman Islands v Guernsey at Kuala Lumpur, Mar 6, 2014|accessdate=19 July 2015|website=ESPN Cricinfo}}</ref> اس نے 2016ء کے آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن فائیو ٹورنامنٹ میں کھیلا۔ <ref name="2016DivFive">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/ci/engine/match/979843.html|title=ICC World Cricket League Division Five, 3rd Place Playoff: Guernsey v Vanuatu at St Martin, May 28, 2016|accessdate=28 May 2016|website=ESPN Cricinfo}}</ref>
جیمز اے جے نوسباومر, <ref name="Bio" /> جسے جیمی نسباؤمربھی کہا جاتا ہے، (پیدائش 27 جون 1987) ایک [[کرکٹ|کرکٹ کھلاڑی]] ہے جو [[گرنزی قومی کرکٹ ٹیم|گرنسی کرکٹ ٹیم]] کے لیے کھیلتا ہے۔ <ref name="Bio">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/ci/content/player/364098.html|title=Jamie Nussbaumer|accessdate=19 July 2015|website=ESPN Cricinfo}}</ref> اس نے 2014ء آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن فائیو ٹورنامنٹ میں کھیلا۔ <ref name="DivFive">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/wcldiv5-2014/engine/match/722657.html|title=ICC World Cricket League Division Five, Cayman Islands v Guernsey at Kuala Lumpur, Mar 6, 2014|accessdate=19 July 2015|website=ESPN Cricinfo}}</ref> اس نے 2016ء کے آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن فائیو ٹورنامنٹ میں کھیلا۔ <ref name="2016DivFive">{{حوالہ ویب|url=http://www.espncricinfo.com/ci/engine/match/979843.html|title=ICC World Cricket League Division Five, 3rd Place Playoff: Guernsey v Vanuatu at St Martin, May 28, 2016|accessdate=28 May 2016|website=ESPN Cricinfo}}</ref>


جیمی نسباؤمر آسٹریا کے ٹونی نسباؤمر کا بیٹا ہے، جو گرنسی میں بزنس مین تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.cobobayhotel.com/pages/cobo-history|title=Cobo history|publisher=Cobo Bay Hotel|accessdate=1 March 2020}}</ref> اس نے گرنسی کے الزبتھ کالج میں اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ اسکول میں اپنے وقت کے دوران، اس نے کرکٹ میں اسکول کی نمائندگی کی، اس نے اپنے پہلے میچ میں پہلی سنچری اسکور کی جس کے بعد ایک کھلاڑی کو تبدیل کرنے کے لیے بلایا گیا جو [[ساؤتھمپٹن]] کے [[روز باؤل (کرکٹ گراؤنڈ)|روز باؤل]] میں [[آسٹریلیا قومی کرکٹ ٹیم|آسٹریلیا]] کے خلاف [[انگلستان قومی کرکٹ ٹیم|انگلینڈ]] دیکھنے گیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://guernseypress.com/news/2005/06/14/cobo-jamie-comes-of-age/|title=Cobo Jamie comes of age|publisher=Guernsey Press|date=14 June 2005|accessdate=1 March 2020}}</ref> انہوں نے کوبو کرکٹ کلب کے لیے کلب کرکٹ بھی کھیلی۔ 2009ء میں، انہیں جنوبی افریقہ میں پری سیزن کے تربیتی کیمپ میں [[سسیکس کاؤنٹی کرکٹ کلب]] میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://news.bbc.co.uk/sport1/hi/cricket/8429671.stm|title=Guernsey crickets get "lifetime chance"|publisher=BBC Sport|date=24 December 2009|accessdate=1 March 2020}}</ref> 2010ء میں، وہ ایک روزہ ٹورنامنٹ میں سسیکس کی اکیڈمی کے لیے کھیلا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://guernseypress.com/news/2010/07/31/sussex-call-on-our-jamie/|title=Sussex call on our Jamie|publisher=Guernsey Press|date=31 July 2010|accessdate=1 March 2020}}</ref> 2012 ءمیں لندن میں [[2012ء گرمائی اولمپکس|2012ء کے سمر اولمپکس]] کے دوران، انہوں نے ایک تبصرہ کا اظہار کیا کہ " ڈریسیج صرف ایک کھیل نہیں ہے" کے بعد سارک میں پیدا ہونے والے کارل ہیسٹر نے ٹیم ڈریسج ایونٹ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|first=Simon|last=De La Rue|url=https://www.bbc.co.uk/sport/olympics/19180865|title=Sport that won historic Olympic gold fights for respect|publisher=BBC Sport|date=8 August 2012|accessdate=1 March 2020}}</ref>
جیمی نسباؤمر آسٹریا کے ٹونی نسباؤمر کا بیٹا ہے، جو گرنسی میں بزنس مین تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://www.cobobayhotel.com/pages/cobo-history|title=Cobo history|publisher=Cobo Bay Hotel|accessdate=1 March 2020|archive-date=2021-06-20|archive-url=https://web.archive.org/web/20210620123002/https://www.cobobayhotel.com/pages/cobo-history|url-status=dead}}</ref> اس نے گرنسی کے الزبتھ کالج میں اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ اسکول میں اپنے وقت کے دوران، اس نے کرکٹ میں اسکول کی نمائندگی کی، اس نے اپنے پہلے میچ میں پہلی سنچری اسکور کی جس کے بعد ایک کھلاڑی کو تبدیل کرنے کے لیے بلایا گیا جو [[ساؤتھمپٹن]] کے [[روز باؤل (کرکٹ گراؤنڈ)|روز باؤل]] میں [[آسٹریلیا قومی کرکٹ ٹیم|آسٹریلیا]] کے خلاف [[انگلستان قومی کرکٹ ٹیم|انگلینڈ]] دیکھنے گیا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://guernseypress.com/news/2005/06/14/cobo-jamie-comes-of-age/|title=Cobo Jamie comes of age|publisher=Guernsey Press|date=14 June 2005|accessdate=1 March 2020}}</ref> انہوں نے کوبو کرکٹ کلب کے لیے کلب کرکٹ بھی کھیلی۔ 2009ء میں، انہیں جنوبی افریقہ میں پری سیزن کے تربیتی کیمپ میں [[سسیکس کاؤنٹی کرکٹ کلب]] میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://news.bbc.co.uk/sport1/hi/cricket/8429671.stm|title=Guernsey crickets get "lifetime chance"|publisher=BBC Sport|date=24 December 2009|accessdate=1 March 2020}}</ref> 2010ء میں، وہ ایک روزہ ٹورنامنٹ میں سسیکس کی اکیڈمی کے لیے کھیلا۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=https://guernseypress.com/news/2010/07/31/sussex-call-on-our-jamie/|title=Sussex call on our Jamie|publisher=Guernsey Press|date=31 July 2010|accessdate=1 March 2020}}</ref> 2012 ءمیں لندن میں [[2012ء گرمائی اولمپکس|2012ء کے سمر اولمپکس]] کے دوران، انہوں نے ایک تبصرہ کا اظہار کیا کہ " ڈریسیج صرف ایک کھیل نہیں ہے" کے بعد سارک میں پیدا ہونے والے کارل ہیسٹر نے ٹیم ڈریسج ایونٹ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ <ref>{{حوالہ ویب|first=Simon|last=De La Rue|url=https://www.bbc.co.uk/sport/olympics/19180865|title=Sport that won historic Olympic gold fights for respect|publisher=BBC Sport|date=8 August 2012|accessdate=1 March 2020}}</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==

نسخہ بمطابق 18:31، 28 مئی 2023ء

جیمی نسباؤمر
ذاتی معلومات
پیدائش (1987-06-27) 27 جون 1987 (عمر 36 برس)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
ماخذ: Cricinfo، 19 جولائی 2015

جیمز اے جے نوسباومر, [1] جسے جیمی نسباؤمربھی کہا جاتا ہے، (پیدائش 27 جون 1987) ایک کرکٹ کھلاڑی ہے جو گرنسی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلتا ہے۔ [1] اس نے 2014ء آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن فائیو ٹورنامنٹ میں کھیلا۔ [2] اس نے 2016ء کے آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن فائیو ٹورنامنٹ میں کھیلا۔ [3]

جیمی نسباؤمر آسٹریا کے ٹونی نسباؤمر کا بیٹا ہے، جو گرنسی میں بزنس مین تھا۔ [4] اس نے گرنسی کے الزبتھ کالج میں اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ اسکول میں اپنے وقت کے دوران، اس نے کرکٹ میں اسکول کی نمائندگی کی، اس نے اپنے پہلے میچ میں پہلی سنچری اسکور کی جس کے بعد ایک کھلاڑی کو تبدیل کرنے کے لیے بلایا گیا جو ساؤتھمپٹن کے روز باؤل میں آسٹریلیا کے خلاف انگلینڈ دیکھنے گیا تھا۔ [5] انہوں نے کوبو کرکٹ کلب کے لیے کلب کرکٹ بھی کھیلی۔ 2009ء میں، انہیں جنوبی افریقہ میں پری سیزن کے تربیتی کیمپ میں سسیکس کاؤنٹی کرکٹ کلب میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی۔ [6] 2010ء میں، وہ ایک روزہ ٹورنامنٹ میں سسیکس کی اکیڈمی کے لیے کھیلا۔ [7] 2012 ءمیں لندن میں 2012ء کے سمر اولمپکس کے دوران، انہوں نے ایک تبصرہ کا اظہار کیا کہ " ڈریسیج صرف ایک کھیل نہیں ہے" کے بعد سارک میں پیدا ہونے والے کارل ہیسٹر نے ٹیم ڈریسج ایونٹ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ [8]

حوالہ جات

  1. ^ ا ب "Jamie Nussbaumer"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولا‎ئی 2015 
  2. "ICC World Cricket League Division Five, Cayman Islands v Guernsey at Kuala Lumpur, Mar 6, 2014"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولا‎ئی 2015 
  3. "ICC World Cricket League Division Five, 3rd Place Playoff: Guernsey v Vanuatu at St Martin, May 28, 2016"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2016 
  4. "Cobo history"۔ Cobo Bay Hotel۔ 20 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020 
  5. "Cobo Jamie comes of age"۔ Guernsey Press۔ 14 June 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020 
  6. "Guernsey crickets get "lifetime chance""۔ BBC Sport۔ 24 December 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020 
  7. "Sussex call on our Jamie"۔ Guernsey Press۔ 31 July 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020 
  8. Simon De La Rue (8 August 2012)۔ "Sport that won historic Olympic gold fights for respect"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2020