"مہروی ہروی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، کیے |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
== زندگی == |
== زندگی == |
||
مہروی ہروی ہرات میں پیدا ہوئی۔ اس کا اصلی نام مہرالنساء تھا مگر مهری، مهریه هراتیه و مهری هروی کے نام سے مشہور تھی۔ اس کے کلام میں شوخی اورظرافت دونوں نمایاں ہیں۔<ref> |
مہروی ہروی ہرات میں پیدا ہوئی۔ اس کا اصلی نام مہرالنساء تھا مگر مهری، مهریه هراتیه و مهری هروی کے نام سے مشہور تھی۔ اس کے کلام میں شوخی اورظرافت دونوں نمایاں ہیں۔<ref>{{Cite web |title=سایت فرهنگی هنری هرات |url=http://herat.co.uk/bugarafi/mahery.html |access-date=2016-04-03 |archive-date=2012-12-09 |archive-url=https://web.archive.org/web/20121209133755/http://herat.co.uk/bugarafi/mahery.html |url-status=dead }}</ref> |
||
مهری هروی ، شاه رخ میرزا تیموری کی بیوی گوہرشاد کی سہیلی تھی۔ ملکه گوهر شاد نے اسے زن فاضل و شیرین سخن کے القاب عطا کیے۔ |
مهری هروی ، شاه رخ میرزا تیموری کی بیوی گوہرشاد کی سہیلی تھی۔ ملکه گوهر شاد نے اسے زن فاضل و شیرین سخن کے القاب عطا کیے۔ |
حالیہ نسخہ بمطابق 15:29، 29 اکتوبر 2023ء
مہری ہروی نویں صدی کی فارسی شاعرہ تھی۔
اس کے اعزاز میں ہرات میں ایک کالج کا نام «لیسهٔ مهری هروی» رکھا گیا ہے۔
زندگی[ترمیم]
مہروی ہروی ہرات میں پیدا ہوئی۔ اس کا اصلی نام مہرالنساء تھا مگر مهری، مهریه هراتیه و مهری هروی کے نام سے مشہور تھی۔ اس کے کلام میں شوخی اورظرافت دونوں نمایاں ہیں۔[1]
مهری هروی ، شاه رخ میرزا تیموری کی بیوی گوہرشاد کی سہیلی تھی۔ ملکه گوهر شاد نے اسے زن فاضل و شیرین سخن کے القاب عطا کیے۔
نمونہ اشعار[ترمیم]
یاد باد آنکه سر کوی توام منزل بود | دیده را روشنی از خاک درت حاصل بود | |
حل این نکته که بر پیر خرد مشکل بود | آزمودیم به یک جرعه میحاصل بود | |
گفتم از مدرسه پرسم سبب حرمت می | در هر کس که زدم بیخود و لایعقل بود | |
خواستم سوز دل خویش بگویم با شمع | داشت او خود به زبان آنچه مرا در دل بود | |
در چمن صبحدم از گریه و ار زاری من | لاله سوخته خون در دل و پا در گل بود | |
آنچه از بابل و هاروت روایت کردند | سحر چشم تو بدیدم همه را شامل بود | |
دولتی بود تماشای رخت مهری را | حیف وصد حیف که این دولت مستعجل بود |
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ "سایت فرهنگی هنری هرات"۔ 09 دسمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2016