"وراثہ الورم" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: Fixing redirects
م روبالہ محو: zh,pl,he,fr,es,af,hu,ms,it,et,de,id,ja,bn,vi,sv,ar,nl,pt,is,sk,ru,en,tr,fi,cs,fa,lt (strongly connected to ur:اوّلی وراثہ الورم)
سطر 13: سطر 13:


[[زمرہ:وراثات الورم]]
[[زمرہ:وراثات الورم]]

[[af:Onkogeen]]
[[ar:جين ورمي]]
[[id:Onkogen]]
[[ms:Onkogen]]
[[bn:অংকোজিন]]
[[cs:Onkogen]]
[[de:Onkogen]]
[[et:Onkogeen]]
[[en:Oncogene]]
[[es:Oncogén]]
[[fa:آنکوژن]]
[[fr:Oncogène]]
[[is:Meingen]]
[[it:Oncogene]]
[[he:אונקוגן]]
[[lt:Onkogenai]]
[[hu:Onkogén]]
[[nl:Oncogen]]
[[ja:がん遺伝子]]
[[pl:Onkogeny]]
[[pt:Oncogene]]
[[ru:Онкоген]]
[[sk:Onkogén]]
[[fi:Syöpägeeni]]
[[sv:Onkogen]]
[[vi:Gene sinh ung]]
[[tr:Onkogen]]
[[zh:癌基因]]

نسخہ بمطابق 11:19، 6 اپریل 2013ء

جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ وراثہ الورم ، دراصل ورم پیدا کرنے والے وراثے کو کہا جاتا ہے۔ اسے انگریزی میں Onco-gene کہتے ہیں، یہاں onco سے مراد ورم یا سرطان کی ہے۔ طبی لحاظ سے وراثہ الورم کی تعریف یوں کی جاتی ہے کہ یہ ایک ایسا وراثہ یا جین (یا نیوکلیوٹائڈ کا دستہ) ہوتا ہے کہ جو اپنی ساخت ترمیم ہونے کے بعد ایسی لحمیات بنانے لگتا ہے جو کہ خلیات میں سرطانی خواص کے نمودار ہونے کے امکانات کو بڑھا دیتی ہیں۔

یعنی یوں کہـ سکتے ہیں کہ oncogenes دراصل انسانوں سمیت تمام جانداروں کے خلیات میں قدرتی طور پر موجود genes سے ہی پیدا ہو جاتی ہیں ، اور ایسا ان قدرتی genes کی ساخت یا ترتیب میں پیدا ہوجانے والے کسی نقص کی وجہ سے ہوتا ہے، اس نقص کو طفرہ کہتے ہیں۔ اور اس نقص پیدا ہونے اور سرطانی وراثوں کے نمودار ہونے کے بہت سے اسباب ہو سکتے ہیں۔

مزید دیکھیۓ