خالد بن غلاب
خالد بن غلاب النصری صحابی رسول ہیں، عثمان بن عفان کے عہد خلافت میں اصفہان کے والی رہے، بعد میں وہاں سے منتقل ہو کر بصرہ میں سکونت اختیار کر لی، بصرہ کے غلابیوں کے جد امجد تھے۔[1]
سوانح
[ترمیم]پورا نام و نسب: خالد بن حارث بن اوس بن نابغہ بن عمرو بن حبیب بن واثلہ بن دہمان بن نصر بن سعد بن ہوازن ہے۔ کہا جاتا ہے غلاب ان کی والدہ کا نام تھا، ابن غلاب میں ماں کے نام کے ساتھ مشہور ہوئے۔[2] [3]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں وفد لے کر حاضر ہوئے اور اسلام قبول کیا، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے درخواست کی کہ " یا رسول اللہ! میرے لیے فتنوں سے حفاظت کی دعا فرما دیجیے" رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے دعا فرمائی: "اللہ ان کی ظاہری اور باطنی فتنوں سے حفاظت فرما"۔[3][4] عمر بن خطاب کے زمانہ خلافت میں اصفہان کی عملداری میں بیت المال کے ذمہ دار رہے، پھر عثمان بن عفان کے زمانے میں اصفہان کے والی مقرر ہوئے، جب خلیفہ عثمان کو محصور کیا گیا تب خالد بن غلاب مدد کی غرض سے اصفہان سے مدینہ کی اور نکلے لیکن راستے ان کی شہادت کی خبر پہنچی تو واپس ہو گئے۔[4]
خالد بن غلاب سے ان کے لڑکے عمرو بن خالد نے حدیث روایت کی ہے۔[4]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ابن الأثير الجزري۔ اللباب في تهذيب الأنساب ج2 (بزبان عربی)۔ دار الكتب العلمية۔ صفحہ: 153۔ 15 ديسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "تهذيب التهذيب/بقية حرف الميم - ويكي مصدر"۔ ar.wikisource.org۔ 20 مايو 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2018
- ^ ا ب "ص211 - كتاب الإصابة في تمييز الصحابة - خالد - المكتبة الشاملة"۔ shamela.ws۔ 28 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2021
- ^ ا ب پ "ص136 - كتاب أسد الغابة في معرفة الصحابة ط العلمية - خالد بن غلاب - المكتبة الشاملة"۔ shamela.ws۔ 28 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2021