خرم بہاولپوری
خرم بہاولپوری سرائیکی زبان کے نامورادیب، شاعر اورمدرس رہے ہیں۔
نام[ترمیم]
خرم بہاولپوری کا اصل نام حافظ نصیرالدین اور والد کا نام مولوی محمد حسن تھا
ولادت[ترمیم]
خرم بہاولپوری 03جون 1855ء کو احمد پور شرقیہ (ریاست بہاولپور) میں پیدا ہوئے۔
تعلیم و عملی زندگی[ترمیم]
انھوں نے ابتدائی تعلیم احمد پور شرقیہ سے حاصل کی پوری زندگی عباس ہائی اسکول، احمد پور شرقیہ میں استاد رہے،
تصنیف[ترمیم]
- خیابانِ خرم :سرائیکی ادبی مجلس بہاولپور، 1965ء، 51 ص (سرائیکی، فارسی اور اردو شاعری)
- یادِ رفتگاں عرف گنجِ شائگان: سرائیکی ادبی مجلس بہاولپور، 1945ء، 72 ص (سرائیکی شاعری)
نمونہ کلام[ترمیم]
خیالِ یار برقِ ہوش و جاں ہے | تمنا خوںِ حسرت میں تپاں ہے | |
جسے میں زندگی سمجھا وہ زندانِ سلاسل ہے | اجل سمجھا ہے جس کو دل وہ بحرِ غم کا ساحل ہے |
وفات[ترمیم]
03 اکتوبر1951ء ریاست بہاولپور - میں وفات پائی[1]