ریتو ڈالمیا
ریتو ڈالمیا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1973ء (عمر 50–51 سال) کولکاتا |
عملی زندگی | |
پیشہ | صاحب ریستوران ، کاروباری شخصیت |
درستی - ترمیم |
ریتو ڈالمیا (پیدائش 1973ء) ایک بھارتی مشہور شخصیت شیف اور ریسٹوریٹر ہیں۔ وہ دہلی میں مشہور اطالوی ریستوراں ڈیوا کی شیف اور شریک مالک ہیں، جسے انھوں نے 2000 ءمیں شریک بانی گیتا بھلا کے ساتھ شراکتی فرم "ریگا فوڈ" کے تحت قائم کیا تھا۔ کمپنی کے دیگر ریستوراں "لیٹی چیوٹ 28" اور "کیف دیوا" ہیں۔ [1] انھوں نے تین سیزن کے لیے این ڈی ٹی وی گڈ ٹائمز کے لیے ٹی وی ککری شو، "اطالوی خانہ" کی میزبانی شروع کی اور اسی نام سے اپنی پہلی کک بک 2009ء میں شائع کی [2][3]
ان کا نیا شو ٹریولنگ ڈیوا 2 فروری 2012ء سے نشر کیا جا رہا ہے۔ یہ شوز این ڈی ٹی وی گڈ ٹائمز چینل پر نشر کیے جا رہے ہیں۔ [4]
ڈالمیا ایک ہم جنس پرست ہیں اور ایک ممتاز ایل جی بی ٹی حامی کارکن ہیں۔ جون 2016ء میں ڈالمیا اور پانچ دیگر افراد نے، خود ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے تمام اراکین نے، تعزیرات ہند کی دفعہ 377 کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی۔ اس کے نتیجے میں نوتیج سنگھ جوہر اور دیگر بمقابلہ 2018ء کا تاریخی فیصلہ ہوا۔ یونین آف انڈیا جس میں سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر اس قانون کو غیر آئینی قرار دیا "جب تک کہ یہ ایک ہی جنس کے بالغوں کے درمیان میں رضامندی سے جنسی عمل کو جرم قرار دیتا ہے"۔ [5]
عملی زندگی
[ترمیم]کولکتہ میں ایک مارواڑی کاروباری خاندان میں پیدا ہوئیں، انھوں نے 16 سال کی عمر میں ماربل پتھر کے اپنے خاندانی کاروبار میں شمولیت اختیار کی۔ ان کے کام نے انھیں سورسنگ کے لیے اٹلی پہنچايا جہاں وقت کے ساتھ ساتھ اطالوی کھانوں کا شوق پیدا ہوا اور اسے سیکھنا بھی شروع کر دیا۔ پھر 1993ء میں، 22 سال کی عمر میں انھوں نے اپنا پہلا ریستوراں 'میزا لونا' شروع کیا، جس میں "اطالوی لہجے" کے ساتھ بحیرہ روم کے کھانوں میں مہارت حاصل کی گئی، حوز خاص گاؤں، دہلی میں، لیکن یہ ریستوراں کامیاب نہیں ہوا اور یوں تین سال بعد، اس نے اسے بیچ دیا۔ پھر 1996 ء میں، ڈالمیا لندن چلی گئیں، جہاں انھوں نے شریک اینڈی ورما کے ساتھ کنگز روڈ پر پہلا انڈین فائن ڈائننگ ریستوراں کھولا۔ [6] ریستوران ایک بڑی کامیابی تھی اور اس نے اچھے جائزے حاصل کیے، تاہم لندن میں آباد نہ ہوسکیں، 2000ء میں ڈالمیا نے اپنے ریستوران کے حصص ورما کو فروخت کردیے اور دہلی واپس آگئیں۔ یہاں اسی سال، انھوں نے 2000ء میں پوش گریٹر کیلاش ٹو میں ایک پارٹنر گیتا بھلا کے ساتھ "دیوا" اطالوی ریستوران کھولا۔ آج دیوا دہلی میں ایک مشہور ریستوراں بنا ہواہے۔ [7][8]
انھیں دسمبر 2011ء میں حکومت اطالیہ کی طرف سے آرڈر آف دی اسٹار آف اطالوی یکجہتی سے نوازا گیا ہے [9]
انھوں نے 2012ء میں اپنی کھانے پکانے کی یاداشتوں، کک بک، ٹریولنگ دیوا: ریسیپیز فار دی ورلڈ 2012ء میں شائع کیا اور اس میں یورپی، ایشیائی اور مشرق وسطیٰ کے کھانوں کی اپنی پسندیدہ ترکیبیں اور ان کے پیچھے کی کہانیاں شامل ہیں۔ [6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Ritu Dalmia talks travel"۔ Conde Nast Traveller۔ 16 دسمبر 2011
- ↑ "Italian Khana"۔ NDTV Good Times۔ 16 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2022
- ↑ "Something's Cooking: For 17 years now, Ritu Dalmia has been serving Italian Khana. And she is a purist."۔ آؤٹ لک Business۔ 07 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2022
- ↑ "Traveling Diva"۔ NDTV Good Times۔ 03 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2022
- ↑ Michael Safi (2018-09-06)۔ "Campaigners celebrate as India decriminalises homosexuality"۔ the Guardian (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 ستمبر 2018
- ^ ا ب "There's a story behind every dish in this book"۔ انڈیا ٹوڈے۔ 25 دسمبر 2011
- ↑ Pippa De Bruyn، Keith Bain، David Allardice، Shonar Joshi (2010)۔ "Delhi"۔ Frommer's India۔ John Wiley & Sons۔ صفحہ: 442۔ ISBN 978-0-470-60264-5
- ↑ Sarina Singh، Lindsay Brown, Mark Elliott, Paul Harding.۔ (2009)۔ Lonely Planet India۔ Lonely Planet۔ صفحہ: 151۔ ISBN 978-1-74179-151-8
- ↑ "About the Anchor"۔ NDTV Good Times۔ 15 جولائی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2022