ستی (فلم)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ستی

ہدایت کار
اداکار شبانہ اعظمی
کالی بینرجی
لبونی سرکار  ویکی ڈیٹا پر (P161) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صنف تاریخی فلم  ویکی ڈیٹا پر (P136) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دورانیہ
زبان بنگلہ  ویکی ڈیٹا پر (P364) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملک بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P495) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ نمائش 1989  ویکی ڈیٹا پر (P577) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات۔۔۔
آل مووی v142875  ویکی ڈیٹا پر (P1562) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
tt0098255  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ستی (انگریزی: Sati) 1989ء میں ریلیز ہونے والی ایک بھارتی بنگالی زبان کی فلم ہے جس کی تحریر اور ہدایت کاری اپرنا سین نے کی تھی۔ کمل کمار مجمدار کی کہانی پر مبنی، [2] یہ فلم ایک گونگی یتیم لڑکی کے بارے میں ہے جس کی شادی برگد کے درخت سے ہوئی ہے کیونکہ اس کی کنڈلی (زائچہ) بتاتی ہے کہ وہ ستی ہوگی اور اس کا شوہر مر جائے گا۔ اس فلم میں شبانہ اعظمی اور ارون بنرجی مرکزی کردار میں تھے۔ [3] شبانہ اعظمی 18 ستمبر، 1950ء کو بھارت کے حیدرآباد کے سید مسلم گھرانے میں پیدا ہوئیں۔[4]اُن کے والد کیفی اعظمی ایک شاعر تھے۔ اُن کی والدہ شوکت اعظمی انڈین پیپلز تھیٹر ایسوسی ایشن سٹیج اداکارہ تھیں۔[5]

اپنی پچھلی فلم، پرما (1984ء) کے ساتھ، اپرنا سین بنگالی سنیما کی پہلی خاتون ہدایت کار بن گئیں جنھوں نے صنفی مسائل اور حقوق نسواں کے تناظر کو تلاش کیا۔ [6][7]

خلاصہ[ترمیم]

اس کہانی میں نوجوان برہمن لڑکی (شبانہ اعظمی) ایک مصیبت انگیز کنڈلی ہے۔ 1828ء میں ایک ہندوستانی گاؤں میں، یہ ایک حقیقی عذر ہو سکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ خاموش ہے جو اس کی مشکلات کو بڑھاتا ہے۔ اس کی کنڈلی نے پیش گوئی کی ہے کہ وہ کم عمری میں ہی بیوہ ہو جائے گی۔ اگر یہ پیشین گوئی درست ثابت ہوئی تو اس کے ہونے والے شوہر کے لیے بد نصیبی کے علاوہ، یہ اس کے لیے بد نصیبی ہے کیونکہ اسے وقت کے رسم و رواج کے مطابق ستی ہونا پڑے گا۔ یعنی اسے اپنے شوہر کی چتا پر زندہ جلنا پڑے گا۔ اس قسمت سے بچنے کے لیے، اس کے خاندان نے اس کی شادی برگد کے درخت سے کروانے کی پرکشش حکمت عملی پر عمل کیا۔

اس فلم کی کاسٹ شبانہ اعظمی - اوما (اومی)، ارون بنرجی، کالی بنرجی، پردیپ مکھرجی، ارندم گنگولی، شکنتلا بروا اور لبونی سرکار پر مشتمل تھی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://www.imdb.com/title/tt0098255/ — اخذ شدہ بتاریخ: 8 اپریل 2016
  2. Gulzar، Govind Nihalani، Saibal Chatterjee (2003)۔ Encyclopaedia of Hindi Cinema: historical record, the business and its future, narrative forms, analysis of the medium, milestones, biographies۔ Popular Prakashan۔ صفحہ: 337۔ ISBN 81-7991-066-0۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جنوری 2009 
  3. "Aparna Sen Profile"۔ Chaosmag, Indian Cinema Database۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2014 
  4. "Shabana Azmi presented Akkineni award"۔ The Hindu۔ 14 جنوری 2007۔ 22 اکتوبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 فروری 2021 
  5. Gulzar، Nihalani, Govind، Chatterjee, Saibal (2003)۔ Encyclopaedia of Hindi cinema۔ Popular Prakashan۔ صفحہ: 524۔ ISBN 978-81-7991-066-5 
  6. Nalini Natarajan، Emmanuel Sampath Nelson (1 جنوری 1996)۔ Handbook of Twentieth-century Literatures of India۔ Greenwood Publishing Group۔ صفحہ: 420–۔ ISBN 978-0-313-28778-7 
  7. Geetha Ramanathan (1 جنوری 2006)۔ Feminist Auteurs: Reading Women's Films۔ Wallflower Press۔ صفحہ: 110–۔ ISBN 978-1-904764-69-4