سید عابد علی
![]() | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 9 ستمبر 1941 حیدرآباد، ریاست حیدرآباد، برطانوی راج | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 12 مارچ 2025 ریاستہائے متحدہ | (عمر 83 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا تیز گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | آل راؤنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 116) | 23 دسمبر 1967 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 15 دسمبر 1974 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 1) | 13 جولائی 1974 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 14 جون 1975 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1959/60–1978/79 | حیدرآباد | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 30 ستمبر 2008 |
سید عابد علی (9 ستمبر 1941 - 12 مارچ 2025ء) ایک سابق آل راؤنڈر بھارتی کرکٹ کھلاڑی تھے۔ وہ ایک نچلے آرڈر کے بلے باز اور درمیانی رفتار کے گیند باز تھے۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]عابد علی نے حیدرآباد کے سینٹ جارج گرامر اسکول اور آل سینٹس ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ 1956ء میں، انھیں انتخاب کرنے والوں نے حیدرآباد اسکولز کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا، جو ان کی فیلڈنگ سے بہت متاثر ہوئے۔ انھوں نے کیرالہ کے خلاف 82 رنز بنائے اور بہترین فیلڈر کا انعام حاصل کیا۔ چند سال بعد جب اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد نے کرکٹ ٹیم بنائی تو انھیں وہاں ملازمت دے دی گئی۔ انھوں نے باؤلر بننے سے پہلے وکٹ کیپر کے طور پر شروعات کی۔
کھیل کا کیریئر
[ترمیم]عابد نے 1958-59ء میں حیدرآباد جونیئر ٹیم اور اگلے سال ریاستی رنجی ٹرافی ٹیم میں جگہ بنائی۔ اس نے ابتدائی چند سالوں میں مشکل سے گیند بازی کی اور 1967ء تک اپنی پہلی رنجی سنچری نہیں بنائی۔ اس سال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے انھیں غیر متوقع طور پر ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا۔ انھوں نے ممکنہ طور پر کپتان ایم اے کے پٹودی کی جگہ آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں جگہ بنائی جو زخمی ہو کر باہر ہو گئے تھے۔ عابد نے دونوں اننگز میں 33 رنز بنائے اور 55 کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں، جو اس مقام پر ڈیبیو پر ہندوستانی کی طرف سے بہترین ہے۔ تیسرے ٹیسٹ میں بیٹنگ کا آغاز کرنے کے لیے بھیجے گئے، انھوں نے 47 رنز بنائے۔ اس کے بعد آخری ٹیسٹ میں 81 اور 78 رنز کی اننگز کھیلی۔ 1971ء کے پورٹ آف اسپین ٹیسٹ میں جب ویسٹ انڈیز کے خلاف سنیل گواسکر نے فاتحانہ رنز بنائے تو عابد نان اسٹرائیکر تھے۔ سیریز کے آخری ٹیسٹ میں جب ویسٹ انڈیز نے مشکل ہدف حاصل کرنے کی کوشش کی تو عابد نے روہن کنہائی اور گیری سوبرز کو بولڈ کیا۔ لگاتار گیندوں میں چند ماہ بعد، اس نے وننگ باؤنڈری اس وقت لگائی جب بھارت نے اوول میں انگلینڈ کو چار وکٹوں سے شکست دی۔ اسی سیریز کے مانچسٹر ٹیسٹ میں، انھوں نے پہلے دن لنچ سے قبل 19 رنز کے عوض پہلی چار وکٹیں لے کر انگلینڈ کا سکور 41 رنز پر 4 کر دیا۔ انھوں نے مزید نو ٹیسٹ میچ کھیلے اور 1975ء کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 70 رنز بنائے۔ کپ وہ مزید چار سال تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلتا رہا۔ عابد علی نے رنجی ٹرافی میں حیدرآباد کی جانب سے 2000 سے زائد رنز بنائے اور سو وکٹیں حاصل کیں۔ ان کا سب سے زیادہ انفرادی سکور 1968-69ء میں کیرالہ کے خلاف ناٹ آؤٹ 173 تھا اور ان کی بہترین باؤلنگ 1974ء میں اوول میں سرے کے خلاف 23 رنز کے عوض 6 رنز تھی۔
کوچنگ کیریئر
[ترمیم]عابد نے 1980ء میں کیلیفورنیا جانے سے پہلے حیدرآباد کی جونیئر ٹیم کی کچھ سال تک کوچنگ کی۔ اس نے 1990ء کی دہائی کے آخر میں مالدیپ اور 2002ء سے 2005ء کے درمیان متحدہ عرب امارات کی کوچنگ کی۔ یو اے ای کی کوچنگ سے پہلے، اس نے آندھرا کی ٹیم کو تربیت دی جس نے رنجی ٹرافی میں ساؤتھ زون لیگ جیتی۔ 2001-02ء میں وہ فی الحال کیلیفورنیا میں مقیم ہیں، جہاں اب وہ اسٹینفورڈ کرکٹ اکیڈمی میں ہونہار نوجوانوں کی کوچنگ کر رہے ہیں۔
ذاتی زندگی اور وفات
[ترمیم]1990ء کی دہائی کے اوائل میں عابد علی کے لیے مرثیے میڈیا میں شائع ہوئے۔ درحقیقت وہ دل کی بائی پاس سرجری سے بچ گئے۔ عابد علی کے دو بچے تھے، ایک بیٹی اور ایک بیٹا۔ بعد کی زندگی میں، وہ امریکا میں مقیم ہوئے،[1] جہاں ان کا انتقال 12 مارچ 2025ء کو 83 سال کی عمر میں ہوا.[2]
مزید دیکھیے
[ترمیم]- ٹیسٹ کرکٹ
- بھارت قومی کرکٹ ٹیم
- بھارت کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست
- بھارت کے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست
- اولین ٹیسٹ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے والے بھارتی کھلاڑی
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Abhijit Sen Gupta (9 ستمبر 2021)۔ "Lion-hearted all-rounder Syed Abid Ali turns 80"۔ The Siasat Daily
- ↑ "Syed Abid Ali passes away at 83"۔ Sportstar.thehindu.com۔ 12 مارچ 2025۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-03-12
- 1941ء کی پیدائشیں
- 9 ستمبر کی پیدائشیں
- آل سینٹس ہائی اسکول، حیدرآباد کے فضلاء
- اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے کرکٹ کھلاڑی
- اولین ٹیسٹ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے والے کرکٹ کھلاڑی
- بھارت کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی
- بھارت کے کرکٹ کھلاڑی
- بھارتی ایک روزہ کرکٹ کھلاڑی
- بھارتی کرکٹ کوچ
- بھارتی مسلم شخصیات
- تیلگو شخصیات
- حیدرآباد، بھارت کی شخصیات
- حیدرآباد، بھارت کے کھلاڑی
- حیدرآباد کے کرکٹ کھلاڑی
- ساؤتھ زون کے کرکٹ کھلاڑی
- کرکٹ عالمی کپ 1975 کے کھلاڑی
- متحدہ عرب امارات قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ
- 2025ء کی وفیات