سی ویس پاکیں، پرا بیلوں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سِی وِیس پاکَیں، پَرا بَیلُوں(لاطینی: Si vis pacem, para bellum، کلاسیکی لاطینی: [siː wiːs ˈpaːkɛ̃ ˈparaː ˈbɛllʊ̃]) ایک لاطینی ضرب المثل ہے جس کا ترجمہ بنتا ہے” اگر آپ امن چاہتے ہیں، تو جنگ کے لیے تیار رہیں“۔ یہ جملہ رومی مصنف پُوبلیُوس فَلافِیُوس فِیجِیتِیُوس رَیناتُوس کے خط دِے رِے مِیلِیتاری (چوتھی یا پانچویں صدی عیسوی) میں پائے جانے والے ایک بیان سے اخذ کیا گیا ہے، جس میں اصل جملہ ہے، Igitur quī dēsīderat pācem, præparet bellum ("لہذا اس کو تیار کرنے دو جنگ کے لیے جو امن کی خواہش رکھتا ہے۔")۔[1][2] یہ جو خیال یہ ضرب الامثل پیش کرتا ہے وہ افلاطون کے نوموئی (قوانین) جیسے ابتدائی کاموں میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔[3][4] یہ جملہ اس بصیرت کو پیش کرتا ہے کہ امن کے حالات کو اکثر برقرار رکھنے کے لیے وقت آنے پر جنگ کرنا پڑتی ہے۔

اخذشُدہ استعمالات[ترمیم]

ماخذ کچھ بھی ہو، کہاوت خود ایک زندہ الفاظ کی شے بن گئی ہے، جسے متعدد زبانوں میں مختلف نظریات کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، 1790 میں کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے سالانہ خطاب کے دوران، جارج واشنگٹن نے کہا کہ "جنگ کے لیے تیار رہنا امن کے تحفظ کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔"

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "ایپیتوما رے میلیتارس [کتاب 3]" (بزبان لاطینی)۔ لاطینی کتاب خانہ 
  2. فیجیتوس: عسکری سائنس کا مظہر - گوگل کُتُب (بزبان انگریزی)۔ 1996۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2011 
  3. مارٹن اوسٹوالڈ، قدیم یونانی ثقافت میں زبان اور تاریخ (2009)، صفحہ۔ 87.
  4. قوانین افلاطون