شاہ درگاہی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سید فیض بخش شاہ درگاہی ولیِ کامل علوی مجدّدی سلسلہ کے بزرگ ہیں

نام و لقب[ترمیم]

شاہ درگاہی رامپوری کا نام فیض بخش ہے۔ اور شاہ درگاہی، محبوب الہی، القاب ہیں۔

نسب[ترمیم]

آپ کا نسب محمد بن حنفیہ کے واسطے سے علی بن ابی طالب تک پہنچتا ہے۔ اور سلسلہ بیعت امام حسن کے واسطے سے حضرت علی سے ملتا ہے۔

پیدائش[ترمیم]

شاہ درگاہی علوی مجدّدی 1160ھ بمطابق 1747ء قصبہ بلاول پور لاہور میں پیدا ہوئے۔ہے۔آپ کے والد ماجد کا نام میاں شاہ لعل ہے جن کی ولایت و کرامت کا شہرہ دور دور تک تھا اور یہ کرامت و بزرگی انھیں، وراثت میں ملی تھی۔ والد ماجد کی شہادت کے بعدایک سید نے آپ کی پرورش کی۔

بیعت[ترمیم]

آپ مرہٹوں کے ایک لشکر کے ساتھ ہندوستان آئے اور دریائے کنگ کے کنار سے قصبہ، مصطفٰی آباد رام پور (یوپی، ہند)میں سکونت اختیار فرمائی۔ہہیں آپ کی ملا قات ایک ولی کامل سے ہوئی جو سلسلہ عالیہ مداریہ سے تعلق رکھتے تھے، آپ ان کی صحبت میں رہنے لگے اور آپ نے ان کی خدمت میں رہ کر روحانی کمالات حاصل ہوئے۔ یہیں آپ نے علوم دینیہ بھی حاصل فرمائے قطب عالم سلطان اولیاء شاہ جمالُ اللہ مجدّدی رام پوری کے مرید ہوئے اور پیر ومرشد نے آپ کے باطنی کمالات کو ملاحظہ فرماتے ہوئے اجازت و خلافت سے بھی نوازا۔ ان کے مرشد سید قطب الدین محمد اشرف کے خلیفہ اور وہ خواجہ محمد نقشبند ثانی ملقب بہ حجۃ اللہ کے اور وہ خواجہ محمد معصوم سرہندی کے اور آپ اپنے والد بزرگوار حضرت خلیفہ نامدار تھے،

وجد و حال[ترمیم]

پیر کامل کی ایسی نظر شفقت آپ پر پڑی کہ آپ پر کیف وسرور کا غلبہ ہو گیا اور تقر یا پندرہ سال آپ کی یہی حالت رہی جب نماز کا وقت ہوتا تو آپ کا سرور ختم ہو جاتا اور پھر اسی حالت پر آجاتے۔ آپ مُستجابُ الدَّعْوات، رحم دل، قلیلُ الغِذا، سوائے اوقاتِ نماز کے اکثر اِسْتِغْراق میں رہنے والے تھے۔

وفات[ترمیم]

14، جمادی الثانی 1226ھ بمطابق 5 جولائی 1811ء کو آپ کا وصال شریف ہوا۔ رامپور کے محلہ پختہ باغ میں آپ کا مزار مقدس مرجع خلائق ہے۔ [1][2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. )تذکرۂ کاملانِ رامپور، ص124
  2. سوانح شاہ جمال اللہ و حضرت شاہ درگاہی سید شریف الاسلام:ادارہ نشر و اشاعت رامپور، (یو۔ پی۔)