شجاعلپور

متناسقات: 23°24′N 76°43′E / 23.4°N 76.72°E / 23.4; 76.72
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

Shoojahwulpoor
شہر
شجاعلپور is located in مدھیہ پردیش
شجاعلپور
شجاعلپور
شجاعلپور is located in ٰبھارت
شجاعلپور
شجاعلپور
Location in Madhya Pradesh, India
متناسقات: 23°24′N 76°43′E / 23.4°N 76.72°E / 23.4; 76.72
ملک بھارت
ضلعشاجاپور
قائم ازشجاع خان
بلندی448 میل (1,470 فٹ)
آبادی (2013)
 • کل35,000
زبانیں
 • دفتریہندی, مالوی
منطقۂ وقتIST (UTC+5:30)
آیزو 3166 رمزآیزو 3166-2:IN
گاڑی کی نمبر پلیٹMP 42


شجاعلپور ایک شہر اور بلدیہ ہے جو بھارت کے صوبہ مدھیہ پردیش کے شاجا پور ضلع سے منسلک ہے[1]

شجاعلپور کا بانی[ترمیم]

شیر شاہ سوری کی طرف سے سارنگ پور کے حکمراں شجاع خان نے{جو باز بہادر کا باپ تھا} اس قصبہ کو آباد کیا[2] بعض مورخین کہتے ہیں کہ یہ اس نے اپنی فوجی چھاونی بنائی تھی[3]پھر اس پر اس کے لڑکے باز بہادر کی حکمرانی رہی ، یہاں تک مغل شہنشاہ اکبر نے مالوہ کو فتح کر لیا ، تو پھر یہ مغلیہ سلطنت کے قبضہ میں چلا گیا 1705ء میں اورنگ زیب کی وفات کے بعد اس پرخود مختار حکومتوں کا قبضہ ہو گیا۔

شجاعلپور پر سردار دوست محمد خاں کی حکومت[ترمیم]

سردار دوست محمد خاں بانی ریاست بھوپال {1121ھ-1153} نے جب مغربی پرگنوں کو فتح کیا تو شجاعلپور پر بجے رام کی حکمرانی تھی ، اچھاور ، سیہور ، غیاث پور اور آشٹہمیں سردار کی بہادری دیکھ کر بجے رام نے خود ہی شجاعلپور ان کے حوالہ کر دیا، پھر بجے رام کو دوست محمد نے اپنی سرکار کا میر منشی بنا لیا[4] اور شجاعلپور ریاست بھوپال کی عمل داری میں رہا، نواب جہانگیر محمد خاں کے دور میں ان کے ایک درباری شاعر واصل علی شجاعلپوری بھی تھے[5]

سندھیا، مرہٹوں اور پنڈاریوں کی حکومت[ترمیم]

پھر ایک عرصہ بعد شجاعلپور سندھیا حکومت کی عملد اری میں آگیا اس کے ایک راجکمار نے یہیں وفات پائی ،کچھ وقت اندور کے مرہٹہ ہلکر حکمرانوں کے ماتحت بھی رہا، سندھیا حکومت کے دوران امیر خاں نے جو جسونت راو ہلکر اور پھر سندھیا کا حلیف رہاکریم خاں کی درخواست پر اسے اپنے ہمراہیوں میں شامل کر لیا اس دوران کہ دولت راو سندھیا اور امیر خاں سرحد پر جنگ کرنے میں مصروف تھے ، کریم خاں نے شجاعلپور پر قبضہ کرلیا1804ء میں جب سندھیا جنگ سے واپس آیاتو اس نے کریم خاں کو بیرسہ اور شجاعلپور پر حکمرانی کی  منظوری دے کر نواب کے خطاب سے نوازا،1805ء میں سندھیا اور ہلکر دونوں کی عدم موجودگی میں اس نے آشٹہ ، سیہور ، اچھاور اور [[سارنگ پور]] اور شاہجہاں پور{شاجاپور} فتح کرلئے ، پھر سندھیا نے اسے حیلہ سے گرفتار کردیابعد میں ان پرگنوں سے فرار ہو گیا[6]ایک زمانہ تک یہ حکومت گوالیار کی عملداری میں رہا پھر ریاست بھوپال کی عملداری میں آگیا یہاں تک کہ ریاست انڈین یونین میں ضم ہو گئی تو یہ بھی مدھیہ پردیش کے شاجاپور ضلع کی ایک تحصیل کے طور پر آج تک برقرار ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://en.wikipedia.org/wiki/Shujalpur
  2. تاریخ فرشتہ
  3. مالوہ کی کہانی تاریخ کی زبانی:115
  4. تاریخ ریست بھوپال
  5. نواب شاہ جہاں بیگم از رضیہ حامد
  6. تاریخ وسط ہند