صابر قرنی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عبد الرحمٰن صابر قرنیؒ (1927 تا 1995) آپ لاہور میں ایک اسلامی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ بچپن سے ہی اسلام سے والہانہ وابستگی تھی اور نوجوانی میں تحریک اسلامی سے وابستہ ہو گئے اور جماعت اسلامی کے سرگرم رکن بن گئے۔ اسلام کی تعلیمات کو عام کرنے کی غرض سے 50 کی دہائی کے آغاز میں ایبٹ آباد منتقل ہو گئے۔ یہاں ایک اسلامی لائبریری قائم کی اور لوگوں کو دین کی تعلیم دینے میں سرگرم ہو گئے۔1955 میں پھر اچھرہ لاہور منتقل ہوئے اور مولانا مودودیؒ کے رفقائے کار میں شامل ہو گئے۔ یہاں ادارہ بتول کے روح رواں اور ماہنامہ بتول کے مدیر انتظامی مقرر ہوئے۔ پھر بچوں کے لیے ماہنامہ نور شائع کرنے کا اہتمام کیا۔1970 میں ماہنامہ الحسنات کا اجرا کیا جو مرد و خواتین اور بچوں سب کے لیے مفیداسلامی اور اصلاحی رسالہ تھا۔ اسی ماہنامے میں صابر قرنی صاحب نے درس قرآن کا سلسلہ شروع کیا جس میں لفظ بہ لفظ ترجمہ شائع کیا جاتا تھا جو بعد میں تعلیم القرآن کی صورت میں منظر عام پر آیا۔ اسی ماہنامہ کے ساتھ ساتھ ایک ادارہ ’’ادارہ الحسنات‘‘ کے نام سے بھی قائم کیا جس کے تحت خاص طور پر بچوں کے لیے بے شمار کتب شائع کرنے کا اہتمام کیا۔ ان میں آپ کی بھی بہت سی کتب شامل تھیں۔1985 میں حسنات اکیڈمی (pvt) لمیٹڈ قائم کی اور اس کے تحت بیسیوں اسلامی اور اصلاحی کتب شائع کیں، ان میں بچوں کی کتب نمایاں تھیں۔1986 میں ادارہ تعلیم القرآن کی بنیاد رکھی اور قرآن کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے سرگرم عمل ہو گئے۔ تعلیم القرآن کے سلسلے میں سب سے پہلے پارے مرتب و شائع کیے جن کا بڑا ماخذ ماہنامہ الحسنات کے دروس قرآن تھے جو وہ گذشتہ کم وبیش 15 سالوں سے مرتب کرتے آئے تھے۔ اسی کام کو پایۂ تکمیل تک پہنچاتے آپ جنوری 1995 میں خالق حقیقی سے جا ملے۔