صفا الہاشم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
صفا الہاشم
 

معلومات شخصیت
پیدائش 14 اپریل 1964ء (60 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کویت   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کویت   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت کویت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کویت   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

صفا الہاشم (پیدائش: 14 اپریل 1964ء) ایک سیاست دان ہیں جو کویت کی مجلس شوریٰ کے لیے منتخب رکن مجلسِ شوریٰ تھی۔ [1] کویت کی تاریخ میں وہ واحد خاتون رکن تھیں جو مسلسل دو بار سے زیادہ کویت کی مجلس شوریٰ کے لیے منتخب ہوئیں۔ وہ 2016ء میں 3,273 کے مقابلے میں 2020ء میں صرف 430 ووٹ حاصل کرنے کے بعد اپنی نشست ہار گئی۔ [2]

تعلیم[ترمیم]

الہاشم نے جامعہ کویت سے انگریزی ادب میں ڈگری حاصل کی اور پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی سے ایم بی اے مکمل کیا۔ اس کے پاس ہارورڈ بزنس اسکول سے پوسٹ گریجویٹ ایگزیکٹو تعلیمی ڈگری بھی ہے۔ 2011ء میں، اسے امریکی یونیورسٹی برائے ٹیکنالوجی کی طرف سے پی ایچ ڈی، ڈاکٹریٹ ( Honoris causa ) سے نوازا گیا۔ [3]

عملی زندگی[ترمیم]

سیاست میں آنے سے پہلے الہاشم نے وزارت اعلیٰ تعلیم میں حکومت کے لیے کام کیا۔ بعد میں اس نے پی آئی سی، پی ڈبلیو سی اور کیپکو گروپ کے ساتھ منسلک مختلف نجی کمپنیوں میں کام کیا۔ اس کے بعد الہاشم نے کیپکو اور گلف ون انویسٹمنٹ بینک، بحرین کے ساتھ شراکت میں ایڈوانٹیج کنسلٹنگ شروع کی۔

سیاست[ترمیم]

الہاشم نے پہلی بار 2012ء میں تیسرے حلقے کے لیے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی۔ اس مجلس شوریٰ کے منسوخ ہونے کے بعد وہ دوبارہ اسی حلقے سے کھڑی ہوئیں اور دوبارہ جیت گئیں۔ 2012ء کی اسمبلی میں، اس نے اقتصادی اور مالیاتی امور کی کمیٹی کے نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں اور امیری ایڈریس اور خارجہ امور کی کمیٹیوں کے رد عمل کی رکن تھیں۔

الہاشم کویت میں مقیم غیر ملکیوں کے خلاف اپنے مقبول ترین تبصروں کے لیے بدنام ہے، جس میں یہ تجویز بھی شامل ہے کہ غیر ملکیوں کے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے پر پابندی عائد کی جانی چاہیے اور سڑکوں پر چلنے پر ٹیکس لگانا چاہیے۔ اس نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ تارکین وطن پر ان کے ہر کام کے لیے جرمانہ عائد کیے جائیں، جس میں وہ ملک میں سانس لینے والی ہوا پر ٹیکس لگانا بھی شامل ہے۔" [4]

انتخابی نتائج
سال ووٹ ملے نتیجہ
2012 2,622 جیتی
2013 2,036 جیتی
2016 3,273 [1] جیتی
2020 430 (L) [5] ہاری

اعزازات[ترمیم]

  • 2009ء سال کی بہترین کاروباری خواتین ۔
  • 2007ء سال کی بہترین خاتون سی ای او - سی ای او مشرق وسطیٰ [6]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب Official list of winners of the 2016 National Assembly elections. Kuwait Times
  2. "Safa first woman to win two consecutive times"۔ Gulf News۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2013 
  3. "Commencement 2011"۔ American University of Technology۔ 14 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2013 
  4. "Kuwait 'deported tens of thousands of expats' in 2016-2017"۔ 7 May 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2017 
  5. "Kuwait election sees two-thirds of parliament lose seats" 
  6. "CEO Middle East Awards 2007"۔ Arabian Business۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2013