طوفان ڈینیئل 2023ء
| طوفان ڈینیئل 2023ء | |
|---|---|
| معلومات | |
| نوع | کلاؤڈ برسٹ |
| ملک | |
| تاریخ | ستمبر 2023 |
| آغاز | 4 ستمبر 2023 |
| اختتام | 13 ستمبر 2023[1] |
| مقام | یونان ، بلغاریہ ، ترکیہ ، لیبیا ، مالطہ ، اطالیہ |
| ہوا کی زیادہ سے زیادہ رفتار | 85 کلومیٹر فی گھنٹہ [2] |
| نقصانات | |
|
3٫986+ (تصدیق شدہ)[3] 18,000–20,000 (اندازہً)[3] |
|
7,000+ |
|
10,100+ |
| مالی نقصانات | €2 بلین یوروز ($2.14 بلین امریکی ڈالرز ) |
| درستی - ترمیم | |
طوفان ڈینیئل، جسے سائکلون ڈینیئل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بحیرہ روم کا اب تک کا سب سے مہلک ترین طوفان تھا اور 2023ء کا اب تک کا سب سے مہلک موسمی واقعہ تھا۔[4] 4 ستمبر 2023ء کو ایک کم دباؤ کے نظام کے طور پر تشکیل اس طوفان نے یونان، بلغاریہ اور ترکیہ کو متاثر کیا۔ اس طوفان کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان لیبیا میں ہوا۔
طوفان کی اچانک اور ناگہانی نوعیت کی وجہ سے طوفان کی تیاریاں کم ہی تھیں۔ یونان میں، طوفان کو ریکارڈ شدہ تاریخ کا بدترین طوفان تصور کیا گیا، جس کی وجہ سے شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلاب آیا جس سے €2 بلین یوروز سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ سب سے زیادہ متاثر لیبیا ہوا، جہاں موسلا دھار بارشوں کے باعث درنہ شہر کے قریب دو ڈیم ٹوٹ گئے۔ جس کے نتیجے میں ہزاروں اموات ہوئیں، جن میں سے ابھی تک 10 ہزار سے زائد لوگ لاپتہ ہو گئے۔ لیبیا میں خانہ جنگی کی وجہ سے اہم بنیادی ڈھانچوں کی دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ نقصان پہنچا۔ بحیرہ روم کے ساتھ کئی ممالک نے متاثرہ ممالک تک امداد پہنچانے کا وعدہ کیا۔
موسمیاتی تاریخ
[ترمیم]4 ستمبرکو ایک طوفان جزیرہ نما بلقان کے جنوب کی طرف بڑھ گیا جس کی وجہ سے موسلادھار بارشیں ہوئیں، خاص طور پر تھیسالی کے علاقے میں۔ [5] اگلے دن یہ نظام بحیرہ روم کا سمندری طوفان بن گیا اور اسے ہیلینک نیشنل میٹرولوجیکل سروس نے طوفان ڈینیئل کا نام دیا۔ [6] اگلے کچھ دنوں کے دوران، یہ نظام جنوب مشرق کی طرف بڑھ گیا، جس نے ایک ذیلی طوفان کے طور پر آلات کے ذریعے 45 ناٹ (83 کلومیٹر/گھنٹہ؛ 52 میل فی گھنٹہ) پر ریکارڈ کیا۔[7] اس کے بعد یہ طوفان لیبیا کے شہر بن غازی کے قریب پہنچ گیا۔ 10 ستمبر کو طوفان ڈینیئل مشرق میں چلا گیا اور بعد میں خشک ہوا اور زمینی تعامل کی وجہ سے اندرون ملک جاری رہا، یہ طوفان 12 ستمبر تک مکمل طور پر ختم ہو گیا۔
اثرات
[ترمیم]یونان
[ترمیم]5 ستمبر کو یونان کے شہر تھیسالی میں سیلاب سے کم از کم ایک شخص ہلاک ہو گیا۔[8] اسی دن، زگورا گاؤں میں 1,092 ملیمیٹر (43.0 انچ) بارش ریکارڈ کی گئی۔[9] پورٹریا گائوں میں بھی بارش کا نیا ریکارڈ 884 ملی میٹر (34.8 انچ) ریکارڈ کیا گیا۔[10] 6 ستمبر، کرافسیڈوناس دریا، جو پیلیون میں اٹھتا ہے، ولوس میں اپنے کنارے سے بہہ گیا اور ایک پل[11] اور ایک نرسنگ ہوم کو تباہ کر دیا،[12] کاروں، بسوں،[13] درختوں اور دیگر ملبے کو اپنے راستے میں گھسیٹتے ہوئے لے گیا۔[14]
ترکیہ
[ترمیم]
ٹروپیکل طوفان(39–73 میل فی گھنٹہ, 63–118 کلومیٹر فی گھنٹہ)
زمرہ 1 (74–95 میل فی گھنٹہ, 119–153 کلومیٹر فی گھنٹہ)
زمرہ 2 (96–110 میل فی گھنٹہ, 154–177 کلومیٹر فی گھنٹہ)
زمرہ 3 (111–129 میل فی گھنٹہ, 178–208 کلومیٹر فی گھنٹہ)
زمرہ 4 (130–156 میل فی گھنٹہ, 209–251 کلومیٹر فی گھنٹہ)
زمرہ 5 (≥157 میل فی گھنٹہ, ≥252 کلومیٹر فی گھنٹہ)
نامعلوم
طوفان کے ابتدائی دنوں کے دوران، ترکیہ میں کرکلریلی میں سیلاب کے دوران پانچ افراد ہلاک ہوئے، مزید دو افراد استنبول کے اضلاع باشاک شہر اور کوچک چکمہجے میں ہلاک ہوئے۔ [15]
بلغاریہ
[ترمیم]جنوب مشرقی بلغاریہ کے صوبہ برگاس میں بحیرہ اسود کے ساحل پر اور اس کے آس پاس کے دیہات زیر آب آگئے جن میں کوسٹی بھی شامل ہیں۔ لوگوں کو نکالنے کے ساتھ. تساریووکے علاقے میں پل گرنے سے تین افراد بہہ گئے اور قصبے کے قریب ایک اور شخص بھی ڈوب گیا۔[16]
لیبیا
[ترمیم]درنہ میں دو ڈیم ٹوٹنے کے بعد کم از کم 8,026 افراد [17] کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی، جس سے اندازہً 30 ملین کیوبک میٹر (39 ملین مکعب گز) پانی بہہ گیا[18] اور وادی درنہ کے کناروں سے بہہ جانے کے بعد پورے علاقے میں تباہ کن نقصان پہنچا۔ [19][20] رہائشیوں نے ڈیم کے پھٹنے کے وقت زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔[21] اسامہ حمدا، حکومت برائے قومی استحکام جو مشرقی لیبیا کو کنٹرول کرتی ہے، کے وزیر اعظم نے کہا کہ تمام رہائشی محلے بہہ گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں کاروں کو سیلاب میں ڈوبتے دکھایا گیا ہے۔ [22] چار پل بھی منہدم ہو گئے، جبکہ حمادہ کے وزیر ہوا بازی ہشام چکیوات نے کہا کہ ڈیرنا کا 25% حصہ "غائب" ہو چکا ہے،[23] پانی اور طوفان شہر کے بڑے حصے کو سمندر میں گھسیٹ کر لے گئے ہیں۔ [24] شہر کے دس میں سے صرف تین اضلاع سیلاب سے بچ سکے۔ حمدا کے وزیر صحت عثمان عبد الجلیل نے کہا کہ صرف ڈیرنا میں 6000 افراد لاپتہ ہیں۔
شہر کے ہسپتال تباہ ہو گئے ہیں جبکہ مردہ خانے بھر گئے، جس کی وجہ سے لاشیں فٹ پاتھوں پر پڑی ہوئی ہیں۔ 300 سے زائد لاشیں توبروک کے مردہ خانے میں بھیجی گئیں۔[25] 11 ستمبر کو تقریباً 300 مرنے والوں کو اجتماعی قبروں میں دفنایا گیا۔ [26] بحریہ کی ٹیمیں سیلاب سے سمندر میں بہہ جانے والی لاشوں کو نکالنے کے لیے روانہ کر دی گئیں۔ [27] طوفان سے پہلے، 10 ستمبر کو حکام کی جانب سے احتیاطی کرفیو نافذ کرنے کے بعد رہائشیوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا گیا تھا۔ [28] ڈیرنا میں تباہی کے پیمانے کو لیبیا کی خانہ جنگی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے سیاسی اثرات کو قرار دیا گیا۔ منہدم ہونے والے ڈیموں کو 1970 کی دہائی میں ایک یوگوسلاویہ کی کمپنی نے تعمیر کیا تھا،[29] اور شہر کے ڈپٹی میئر نے کہا کہ ان کی دیکھ بھال 2002 کے بعد سے نہیں کی گئی تھی اور نہ اتنی مقدار میں پانی کو برداشت کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔[30][31]
اس علاقے میں تقریباً 170 ملیمیٹر (6.7 انچ)ابراق بارش ہوئی۔ عینی شاہدین نے رائٹرز کو بتایا کہ سیلاب کا پانی 3.0 میٹر (10 فٹ) تک بلند ہوا۔ تبرک، تاکنیس، البیضا اور بطح کے ساتھ ساتھ جبل الاخدر ضلع [32] اور مغرب میں مصراتہ میں بھی سیلاب آیا۔ لیبیا کے ریڈ کریسنٹ کے مطابق، ملک بھر میں کم از کم 150 گھر تباہ ہو گئے،[33] جس نے سیلاب کا جواب دینے والے تین رضاکاروں کو بھی کھو دیا۔[34] بیدا میں، ڈینیئل [35] کی طرف سے لائے گئے اہم سیلاب کی وجہ سے ہسپتالوں کو خالی کر دیا گیا تھا اور 50 افراد ہلاک ہو گئے تھے[36] اور درجنوں لاپتہ تھے۔ [37] شہر میں تقریباً 414 ملی میٹر بارش ہوئی، جو اس کی اوسط سالانہ کل کے 77 فیصد کے برابر ہے۔ [38] سوسا میں بھی سات، عمر المختار اور شہہات کے قصبوں میں سات اور مرج میں ایک اور ہلاکت کی اطلاع ہے۔ [39] 13 ستمبر تک، لیبیا کے حکام کے مطابق، کم از کم 6,872 افراد ہلاک ہو چکے تھے، [40] اور 10,000 سے 100,000 کے درمیان لاپتہ ہو گئے تھے،[41] جن میں لیبیا کی قومی فوج کے سات ارکان بھی شامل تھے۔ [42] تقریباً 7,000 لوگ مبینہ طور پر زخمی ہوئے[43] اور 40,000 بے گھر ہوئے۔[44] مشرقی لیبیا میں 145 مصری شہری بھی مارے گئے۔ مشرقی لیبیا کے حقیقی فوجی حکمران خلیفہ حفتر نے اس نقصان کو "بہت بڑا" اور "تعریف یا پیمائش کرنا مشکل" قرار دیا۔[45] اس تباہی کو 1963 کے مارج کے زلزلے کے بعد سائرینیکا کے علاقے میں آنے والی سب سے زیادہ تباہی کے طور پر دیکھا گیا۔[46]
9 ستمبر کو، لیبیا کی نیشنل آئل کارپوریشن نے راس لانوف، زوئیتینا، بریگا اور سدرا سمیت چار تیل کی بندرگاہوں کو تین دن کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا۔[47] راس لانوف، بریگا اور سدرہ میں سہولیات 12 ستمبر کو دوبارہ کھل گئیں، جب کہ زیویٹینا کی بندرگاہ 13 ستمبر کو دوبارہ کھل گئی۔[48]
مصر
[ترمیم]ڈینیئل 11 ستمبر کو مصر پہنچا، جہاں ملک کے شمال مغربی علاقے کے کچھ حصوں میں ہلکی بارش ہوئی۔
مابعد
[ترمیم]لیبیا
[ترمیم]
طرابلس میں قائم لیبیا کی صدارتی کونسل نے درنا، شہہات اور بیدا شہروں کو آفت زدہ علاقوں قرار دیا،[49] جبکہ طرابلس میں قائم وزارت صحت نے 14 ٹن طبی آلات، ادویات، باڈی بیگز اور اہلکاروں کو لے کر ایک طیارہ بن غازی روانہ کیا۔ 12 ستمبر۔ [50] بن غازی میں مقیم ایوان نمائندگان، جو زیادہ تر متاثرہ علاقوں کو کنٹرول کرتا ہے، نے تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا، جیسا کہ طرابلس میں قائم قومی اتحاد کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت نے وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کی قیادت میں کیا تھا۔[51] دبیبہ نے وسیع نقصان کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ درنہ اور بن غازی کی تعمیر نو میں مدد کے لیے 2.5 بلین لیبیا دینار ($ 515 ملین) مختص کرنے کا وعدہ کیا۔[52]
تیونس، الجزائر، جرمنی، قطر، ایران، ترکی اور متحدہ عرب امارات نے لیبیا کو انسانی امداد دینے کا وعدہ کیا، [53][54] جب کہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ وہ ملک کی فوج کے ساتھ مل کر تعینات کریں گے۔ مشرقی لیبیا کی افواج امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے۔ [55] انھوں نے سیلاب کے متاثرین کے ساتھ ساتھ 8 ستمبر کو 2023 کے مراکشی زلزلے کے متاثرین کے لیے تین روزہ قومی سوگ کا بھی اعلان کیا۔[56] مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف اسامہ عسکر کی قیادت میں ایک فوجی وفد 12 ستمبر کو خلیفہ حفتر سے ملاقات کے لیے مشرقی لیبیا گیا۔ وفد میں 25 ریسکیو ٹیمیں اور انسانی امدادی سامان لے جانے والے تین فوجی طیارے شامل تھے۔[57] 12 ستمبر کو، اٹلی نے اپنے شہری تحفظ کے محکموں کو فعال کر دیا، وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ ایک تشخیصی ٹیم جا رہی ہے۔ فرانس کی وزارت خارجہ کی ترجمان این کلیئر لیجینڈر نے اعلان کیا کہ ملک لیبیا کی حکومت کی جانب سے کی گئی درخواستوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ تنظیم حمایت لانے کے لیے تیار ہے، جبکہ کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے تعزیت کا اظہار کیا۔ [53] عالمی ادارہ صحت نے لیبیا کے لیے 40 ٹن امداد پر مشتمل ایک کھیپ بھیجی۔[58]
طوفان کی وجہ سے لیبیا سے تیل کی برآمدات میں رکاوٹ نے 12 ستمبر کو برینٹ کروڈ کی قیمت 92.38 ڈالر فی بیرل تک بڑھنے میں اہم کردار ادا کیا، جو نومبر 2022 کے بعد ریکارڈ کی گئی بلند ترین قیمت ہے۔[59]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://www.met.fu-berlin.de/de/wetter/maps/Analyse_20230913.gif
- ↑ https://news.italy24.press/world/855040.html
- ^ ا ب "Libya floods: Number of deaths in Derna could reach 20,000, mayor says"۔ Sky News۔ 14 ستمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-14
{{حوالہ خبر}}: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: url-status (link) - ↑ "Storm Daniel continues to sweep through the Mediterranean Basin"۔ European Union, Copernicus Sentinel-3 imagery۔ 10 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Weather tracker: Omega block brings torrential rain to Greece and Spain"۔ The Guardian۔ 8 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "At least 14 killed as fierce storms and severe flooding lash southern Europe"۔ CNN۔ 7 ستمبر 2023۔ 2023-09-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-07
- ↑ "Weather report. Daniel makes landfall in Libya with torrential rain. Floods in Tripoli « 3B Meteo"۔ Italy 24 Press News۔ 10 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-11
- ↑ "Na bosbranden kampt deel van Griekenland nu met overstromingen". nos.nl (بزبان ولندیزی). 5 Sep 2023. Archived from the original on 2023-09-07. Retrieved 2023-09-07.
- ↑ Li Cohen (5 ستمبر 2023)۔ ""Historic flooding event" in Greece dumps more than 2 feet of rain in just a few hours"۔ CBS News۔ 2023-09-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Zahl der Opfer in Mittelgriechenland steigt auf zehn – Fluss Pineios läuft über" (بزبان جرمن). Kölner Stadt-Anzeiger. 9 Sep 2023. Archived from the original on 2023-09-12. Retrieved 2023-09-09.
- ↑ "A Deluge in Greece"۔ NASA Earth Observatory۔ 6 ستمبر 2023۔ 2023-09-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-09
- ↑ Newsroom (5 Sep 2023). "Βόλος: Κατέρρευσε πτέρυγα γηροκομείου – Επιχείρηση εκκένωσης". Η ΚΑΘΗΜΕΡΙΝΗ (بزبان یونانی). Archived from the original on 2023-09-11. Retrieved 2023-09-10.
- ↑ "Βόλος: Τα ορμητικά νερά του Κραυσίδωνα «κατάπιαν» λεωφορείο (βίντεο)". www.naftemporiki.gr (بزبان یونانی). 5 Sep 2023. Archived from the original on 2023-09-09. Retrieved 2023-09-10.
- ↑ Συντακτική Ομάδα ertnews.gr (8 Sep 2023). "Ο εφιάλτης της επόμενης ημέρας σε Πήλιο και Βόλο - Ανυπολόγιστες ζημιές, οδοιπορικό της ΕΡΤ". ertnews.gr (بزبان یونانی). Archived from the original on 2023-09-09. Retrieved 2023-09-10.
- ↑ "At least 14 killed as fierce storms and severe flooding lash southern Europe"۔ CNN۔ 7 ستمبر 2023۔ 2023-09-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-07
- ↑ "Bulgaria: Two People Died in the floods in Tsarevo, Two more are Missing"۔ novinite.com۔ 5 ستمبر 2023۔ 2023-09-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-07
- ↑ "LIVE UPDATES, Libya floods live: Up to 6,000 dead, thousands missing in stricken Derna"۔ Al Jazeera۔ 13 ستمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
- ↑ "Mapping Libya's catastrophic flood damage in Derna after Storm Daniel"۔ Al Jazeera۔ 13 ستمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
- ↑ Samy Magdy (12 ستمبر 2023)۔ "10,000 people are missing and thousands are feared dead as eastern Libya is devastated by floods"۔ AP News۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Libya: Flash Floods In Derna"۔ Barron's۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Hundreds buried in mass graves as Libya reels from devastating flooding"۔ Aljazeera۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
- ↑ "Flooding in eastern Libya after weekend storm leaves 2,000 people feared dead". AP News (بزبان انگریزی). 11 Sep 2023. Archived from the original on 2023-09-11. Retrieved 2023-09-11.
- ↑ "Libyan floods: Derna city alone recovers 1,000 bodies – minister"۔ BBC۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ Lucy Fleming (12 Sep 2023). "Libyan floods: Derna city looks like a tsunami hit it - minister". BBC News (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2023-09-12. Retrieved 2023-09-12.
- ↑ "Rescuers retrieve over 2,000 bodies in eastern Libya wrecked by devastating floods"۔ AP News۔ 13 ستمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
- ↑ "At Least 2,300 Dead In 'Epic' Libya Floods, Thousands More Missing"۔ Barron's۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Libya floods wipe out quarter of city, thousands dead". Reuters (بزبان انگریزی). 13 Sep 2023. Retrieved 2023-09-13.
- ↑ Lucy Fleming (12 Sep 2023). "Libyan floods: Derna city looks like a tsunami hit it - minister". BBC News (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2023-09-12. Retrieved 2023-09-12.
- ↑ "How Libya's chaos left its people vulnerable to deadly flooding". AP News (بزبان انگریزی). 12 Sep 2023. Retrieved 2023-09-13.
- ↑ "Infrastructure in Libya's Derna not built to withstand storm: Deputy mayor". Aljazeera (بزبان انگریزی). 13 Sep 2023. Retrieved 2023-09-13.
- ↑ "Libya floods wipe out quarter of city, thousands dead". Reuters (بزبان انگریزی). 13 Sep 2023. Retrieved 2023-09-13.
- ↑ "At Least 2,300 Dead In 'Epic' Libya Floods, Thousands More Missing"۔ Barron's۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Thousands feared dead as flooding sweeps Libya"۔ BBC۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Three Red Crescent Volunteers Killed While Helping Libya Flood Victims"۔ Barron's۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Flooding in eastern Libya after weekend storm leaves 2,000 people feared dead". AP News (بزبان انگریزی). 11 Sep 2023. Archived from the original on 2023-09-11. Retrieved 2023-09-11.
- ↑ "10,000 people are missing and thousands are feared dead as eastern Libya is devastated by floods"۔ Associated Press۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "2,000 people are feared dead in flooding in eastern Libya after weekend storm, prime minister says"۔ 11 ستمبر 2023۔ 2023-09-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-11
- ↑ Lucy Fleming (12 Sep 2023). "Libyan floods: Derna city looks like a tsunami hit it - minister". BBC News (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2023-09-12. Retrieved 2023-09-12.
- ↑ "At least 150 killed, hundreds more feared dead as Storm Daniel sweeps Libya"۔ Al Jazeera۔ 11 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-11
- ↑ "LIVE UPDATES, Libya floods live: Up to 6,000 dead, thousands missing in stricken Derna"۔ Al Jazeera۔ 13 ستمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
- ↑ "Storm Daniel leaves thousands dead, over 10,000 missing in Libya" (بزبان انگریزی). i24NEWS. 12 Sep 2023. Archived from the original on 2023-09-12. Retrieved 2023-09-12.
- ↑ "At least 150 killed, hundreds more feared dead as Storm Daniel sweeps Libya"۔ Al Jazeera۔ 11 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-11
- ↑ "Floods Killed Over 2,300 In Libya's Derna: Emergency Services"۔ Barron's۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Thousands are feared dead and thousands more are missing in flood-ravaged eastern Libya". AP News (بزبان انگریزی). 13 Sep 2023. Retrieved 2023-09-13.
- ↑ "Libya floods: 'the damage is huge, hard to describe' says Khalifa Haftar"۔ Africanews۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "At least 5,000 dead, thousands more missing after Libya storm"۔ Africanews۔ 13 ستمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
- ↑ "Libya closes four oil ports as NOC declares state of alert before hurricane"۔ S&P Global۔ 10 ستمبر 2023۔ 2023-09-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-11
- ↑ "Libyan oil ports reopen after storm forced closure"۔ Reuters۔ 13 ستمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
- ↑ "Hundreds feared dead after Mediterranean storm Daniel lashes Libya"۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Libyan city buries 700 people killed in devastating floods as 10,000 are reported missing"۔ Associated Press۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Hundreds feared dead, thousands missing after devastating floods hit Libya"۔ France 24۔ 11 ستمبر 2023۔ 2023-09-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ "Libya floods: Entire neighbourhoods dragged into the sea"۔ BBC۔ 13 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
- ^ ا ب "Libya floods: Europe promises help, with thousands dead and missing". POLITICO (بزبان انگریزی). 12 Sep 2023. Archived from the original on 2023-09-12. Retrieved 2023-09-12.
- ↑ Lucy Fleming (12 Sep 2023). "Libyan floods: Derna city looks like a tsunami hit it - minister". BBC News (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2023-09-12. Retrieved 2023-09-12.
- ↑ "Libyan city buries 700 people killed in devastating floods as 10,000 are reported missing"۔ Associated Press۔ 12 ستمبر 2023۔ 2023-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-12
- ↑ Gobran Mohamed (12 Sep 2023). "Egypt declares three days of mourning in solidarity with Morocco and Libya". Arab News (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2023-09-13. Retrieved 2023-09-12.
- ↑ "Egyptian chief of staff arrives in Libya accompanied by 25 rescue teams, 3 military jets carrying aid". Egypt Today (بزبان انگریزی). 12 Sep 2023. Retrieved 2023-09-13.
- ↑ "10,000 missing amid 'huge' death toll as Storm Daniel devastates Libya". EFE (بزبان انگریزی). 12 Sep 2023. Retrieved 2023-09-13.
- ↑ Matt Egan (12 ستمبر 2023)۔ "Oil prices hit 10-month high after Libya flood catastrophe"۔ CNN۔ 2023-09-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-13
بیرونی روابط
[ترمیم]| طوفان ڈینیئل 2023ء کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ویکیپیڈیا کے ساتھی منصوبے: | |
| انبارِ مشترکہ ذرائع ویکی ذخائر سے | |
| مجموعۂ اقتباساتِ متنوع ویکی اقتباسات سے | |

