مصافیات
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
جنگ |
عسکری تاریخ |
ادوار |
قبل از تاریخ • قدیم تاریخ • قرون وسطی • اسلامی بارود • صنعتی انقلاب • زمانہ جدید |
میدان کارزار |
ہوا • زمین • سمندر • فضاء • اطلاعات |
اسلحہ |
بکتر بند جنگ • توپ • حیاتیاتی ہتھیار • رسالہ کیمیائی ہتھیار • برقیاتی جنگ • پیادہ فوج نویاتی اسلحہ • نفسیاتی جنگ |
مصافیات |
استنزاف • چھاپہ مار جنگ • عسکری نقل و حرکت |
عسکری حکمت عملی |
عسکری تنظیم |
عسکریات |
فہارس |
معرکے •قائدین • کارروائیاں |
مصافیات ﴿یونانی: taktikē، انگریزی: military tactics﴾ عسکری قوت کی تشکیل و تنظیم کا علم جس میں وہ اصول و طریقہٴ کار زیرِ بحث آتے ہیں جن کے ذریعہ میدان جنگ میں دشمنوں کو شکست دی جا سکے۔ اس علم کی تاریخ بہت قدیم ہے اور ہر دور میں نئے نئے اصول وضع ہوتے رہے ہیں۔ لیکن بنیادی طور پر تین اصول اساسی حیثیت رکھتے ہیں:
- رابطہ، فوجی حکام کا اپنے افسران سے۔ جس کے لیے مختلف وسائل استعمال کیے جا سکتے ہیں، نامہ بر کبوتر، آتشیں تیر، قاصد، سلکی و لا سلکی رابطہ۔
- نگرانی، تمام فوجی سرگرمیوں کی تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورت حال پہ بر وقت کوئی بھی فیصلہ یا اقدام کیا جا سکے۔
- غلبہ، بہتر رابطہ اور نگرانی کے خوشکن نتائج کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔
مصافیات بیک وقت علم بھی ہے اور فن بھی۔ اس میں کچھ طریقے شروع سے ہی بروئے کار لائے جاتے ہیں، جیسے اپنے دفاع کو مضبوط تر کرنے کے لیے زمین کا انتخاب، جاسوسی اور دشمن کے حالات سے با خبری، فوجیوں کا انتخاب، ان کے حالات کی نگرانی اور ان کی صلاحیتوں کا بر وقت اور بر محل استعمال۔ لیکن جدید دور میں اس شعبہ علم میں نئی جہتیں سامنے آئی ہیں، حریف کو شکست دینے کے بالکل نئے طریقے سامنے آئے ہیں۔ ٹیکنالوجی کا استعمال، مختبر میں نئے نئے فارمولاز پر کام اور نت نئے اور جدید ترین ہتھیار تخلیق کرنا، ایسے آلات و سیارے تیار کرنا جو حریف کی تمام سرگرمیوں پر نظر رکھ سکے۔
بیرونی روابط
[ترمیم]- اصول مصافیات
- معاصر بحری مصافیاتآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dtic.mil (Error: unknown archive URL)