فرہنگ برطانوی راج

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کام جاری
1810ء میں مملکت متحدہ کے ہاؤس آف کامنز میں ہندوستانی زبان کی ایک فرہنگ پیش کی گئی تھی۔

1830ء میں کمپنی راج کے عہد حکومت میں انگریزی زبان متعارف کرائے جانے لگی تھی۔ بھارت ہمیشہ سے کثیر لسانی ملک رہا ہے[1] 1835ء میں کمپنی نے فارسی زبان کو انگریزی سے تبدیل کر دیا اور اب انگریزی سرکاری زبان گئی۔ لارڈ میکالے نے بھارت میں انگریزی زبان اور انگریزی ثقافت کو متعارف کرنے میں کافی اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے بھارتی طریقہ تعلیم میں انگریزی طریقہ تعلیم کے کچھ پہلووں کو نافذ کیا۔ انھوں نے ہی اسکولوں میں فارسی کی بجائے انگریزی کو تعلیم کا ذریعہ بنا دیا اور انگریزی کو سرکاری زبان کا درجہ دے دیا۔ مدرسین کو انگریزی زبان کی ٹریننگ دی جانے لگی۔[2] 1840ء اور 1850ء کی دہائی میں برطانوی ہند کے کئی صوبوں اور ضلعوں میں پرائمری، مڈل اور ہائی اسکول کھولے گئے اور زیادہ تر اسکولوں میں انگریزی میڈیم میں تعلیم دی جانے لگی۔ 1857ء میں کمپنی راج ختم ہونے سے قبل [[چنائی[[، کولکاتا اور ممبئی کی یونیورسٹیوں کو لندن یونیورسٹی کے نہج پر انگریزی میں تمام مضامین کی تعلیم دی جانے لگی۔ 1858ء تا 1947ء تک کے برطانوی راج میں انگریزی کو بھارت بھر میں رائج کر دیا گیا اور اس کے استعمال پر خاصا توجہ دی گئی۔ بالخصوص دیوانی ملازمت میں ہندوستانی نزاد عوام کو ملازمت دی گئی جس نے ان میں انگریزی کا رواج بڑھتا گیا۔ 1947ء میں جب ملک آزاد ہوا تک ملک بھر میں صرف انگریزی ہی زبانِ رابطۂ عامہ تھی۔

زیادہ تر الفاظ انگریزی اصطلاح کے مطابق استعمال کیے گئے ہیں۔[3] مگر اردو کے مضمون میں الفاظ کا اردو متبادل پیش کیا گیا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. David Lalmalsawma (7 September 2013)، India speaks 780 languages, 220 lost in last 50 years – survey، Reuters، 10 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. John MacKenzie, "A family empire," BBC History Magazine (Jan 2013)
  3. Mill, James, The History of British India, Vol. 1 (of 6), 3rd Edition, London, 1826, Glossary [1]