فقیر عبدالحمید سروری قادری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

صوفی بزرگ

پیدائش[ترمیم]

فقیر نور محمد سروری قادری کلاچویؒ کے ہاں 1920ء کی دہائی میں پیدائش ہوئی جس میں ابتدا ہی سے روحانی صلاحیتیں بدرجہ اتم پائی جاتی تھیں۔ اْس بچے کا نام فقیر صاحب نے (صاحبزادہ )فقیر عبد الحمید رکھا ۔

تعلیم[ترمیم]

تصوف و معرفت میں کمال حاصل کیا ۔ ابتدائی تعلیم کلاچی میں ہی اپنے والد بزرگوار ؒ سے حاصل کی آپ کو علوم دینیہ و فارسی پر کمال عبور حاصل تھا۔ بعدہ آپ ؒ نے 1943ء میں لاہور طبیہ کالج میں طب کی تعلیم میں گولڈ میڈل حاصل کیا ۔

عملی زندگی[ترمیم]

تعلیم مکمل کرنے پر آپ نے بنوں تشریف لا کر وہاں باقاعدہ مطب شروع کیا۔اپنے والد گرامی کی علالت کے باعث آپ فیصل آباد چلے آئے اور آخری وقت تک خدمت اقدس میں رہے جہاں آپ کو والد گرامی نے اپنے سلسلے کا سربراہ مقرر فرمایا۔ آپ بہت اچھے خطاط ،قادر الکلام شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ نعت گو شاعر بھی تھے اور کامل تخلص تحریر فرماتے تھے۔ آپ نے تصوف و روحانیت پر بھی بہت خوبصورت کتابیں تحریر کیں ۔

1975ء میں آپ نے حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کی آپ کی ساری زندگی تبلیغ اسلام اور عشق رسول ؐاور سلسلہ عالیہ کی ترویج و اشاعت میں گذری۔آپ کو خوابوں کی تعبیر بیان کرنے میں ید طولیٰ حاصل تھا

تصانیف[ترمیم]

  • الہامات ،
  • کُلیات کامل ،
  • فیوضات کامل ،
  • خطبات کامل ،
  • حیات سروری،
  • عقل بیدار (مولئف سلطان باہوؒ کا فارسی سے اردو زبان میں ترجمہ بھی کیا) ،
  • ابیات باہوؒ (کا پشتو میں منظوم ترجمہ کیا ۔ جس پر پاکستان رائٹرز گلڈ کی طرف سے علاقائی زبانوں کی منظومات کی کتابوں کے انعامی مقابلے میں آپ کی اس تصنیف کو پہلا ایوارڈ دیا گیا۔)

وفات[ترمیم]

بروز جمعہ 23 فروری 2018ء کو وفات پائی، تدفین تحصیل کلاچی ڈیرہ اسمعیل خان نوری دربار میں ہوئی جسے گنبد کامل سے موسوم کیا گیا،