قالون
قالون | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وفات | سنہ 835ء مدینہ منورہ |
عملی زندگی | |
استاذ | نافع بن عبدالرحمن المدنی |
پیشہ | امام ، عالم |
شعبۂ عمل | قرأت |
درستی - ترمیم |
امام قالون نافع بن عبدالرحمن المدنی جو قراء سبعہ میں سے ہیں کے شاگرد تھے
نام ونسب
[ترمیم]ان کا پورا نام عیسی بن مینا بین وردان بن عیسی بن عبد الصمد بن عمر بن عبد اللہ الزرقی" ہے۔ آپ کی کنیت ابو موسیٰ اور لقب قالون ہے۔ رومی زبان میں قالون عمدگی کو کہتے ہیں۔ آپ کی عمدہ قرات کی وجہ سے امام نافع نے انھیں قالون کے لقب سے نوازا۔ قالون رومی لفظ ہے۔ [1]
پیدائش
[ترمیم]امام قالون ہشام بن عبدالملک کے زمانہ میں 120ھ میں پیدا ہوئے۔
مقام و مرتبہ
[ترمیم]قالون امام نافع کے مشہور ترین شاگرد ہیں۔ ان سے تلامذہ کے جم غفیر نے علم قراءت سیکھا۔ آپ نے مدینہ منورہ کے گرد و نواح میں قراءت کے امام تھے۔ قالون نے امام نافع سے بیس سال تک علم قراءت حاصل کیا۔ امام نافع نے ایک موقع پر ان سے کہا " آپ کب تک میرے پاس بیٹھے پڑھتے رہیں گے۔ اب آپ پڑھانا شروع کر دیں۔ " قالون نے امام نافع سے قراءت نافع اور قراءت ابو جعفرر دونوں پڑھی ہیں۔[2]
ابو محمد البغد ادی فرماتے ہیں: قالو کانوں سے بہرے تھے اور کوئی بات سن نہیں سکتے تھے، لیکن جب ان کے سامنے قرآن پڑھا جاتا تو انھیں سنائی دینے لگتا تھا اور پڑھاتے وقت ہونٹوں کی حرکت سے تلامذہ کی غلطی کو سمجھ جاتے تھے۔" [3]
تلامذہ
[ترمیم]امام قالون سے بے شمار تلامذہ نے کسب فیض کیا، جن کو امام جزری نے طبقات القراء میں تفصیل سے بیان کیا ہے۔
وفات
[ترمیم]امام قالون خلیفہ مامون کے زمانہ میں 220ھ میں اپنے خالق حقیقی سے جائے۔
امام ذہبی کہتے ہیں: مقرء المدینۃ تلمیذ نافع ھو الإمام المجود النحوي ’’مدینہ کے مقری، نافع کے شاگرد تھے وہ امام مجود اور نحوی تھے۔‘‘[4]