قلعہ بھرانڈ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قلعہ بھرانڈ
ریاست جموں کشمیر کی سابقہ قبائلی پہاڑی ریاست سدھنوتی کا قلعہ بھرانڈ (برہوٹہ)
عمومی معلومات
مقامآزاد کشمیر، پاکستان
آغاز تعمیرنواب سدھنوتی سردار سعید خان سدوزئ نے 1610ءمیں تعمیر کرایا

قلعہ برہوٹہ (بھرانڈ) آزاد کشمیر تحصیل سہنسہ میں واقع سدھن حکمرانوں کا ایک انتہائی شاہکار قلعہ ہے[1] اس قلعہ کی اب دن بہ دن گرتی دروں دیوار آزاد کشمیر حکمرانوں کی خوب جگ ہنسائی کا منظر پیش کرتی نظر آتی ہیں یہ قلعہ سدھنوتی کے نواب حکمران سردار سعید خان سدوزئ نے سولہویں صدی عیسوی میں تعمیر کرایا [2]

قعلہ بھرانڈ کا تاریخی پس منظر[ترمیم]

تاریخ کے اوراق میں قلعہ بھرانڈ (برہوٹہ) کا تاریخی پس منظر یہ ملتا ہے کہ جب مغل فوجوں نے کشمیر پر حملہ کیا تو اس وقت نواب سدھنوتی سردار سعید خان سدوزئ نے اپنی چار ہزار فوج کے ساتھ چکوں کے خلاف مغلوں کا ساتھ دیا [3] چنانچہ فتح کشمیر کے بعد مغل شہنشاہ اکبر نے سدھنوتی کے نواب سعید خان سدوزئی کو جہاں لاکھوں کا نقد انعام دیا وہاں سدھنوتی ریاست کی حفاظت کے لیےنواب سدھنوتی سردار سعید خان سدوزئ کو دو قلعے ایک قلعہ برہوٹہ اور دوسرا قلعہ بارل کی تعمیر کے تمام اخراجات بھی ادا کیے [4] قلعہ بھرانڈ اور قلعہ بارل کی تعمیرات کا کام 1601ء میں شروع ہوا اور 1610ء میں مکمل ہوا ان دونوں قلعوں کی تعمیرات 1610ء ميں مکمل ہوئی قلعہ بھرانڈ میں 1832ء کی تیسری سکھ سدھنوتی جنگ کے وقت اس قعلے میں ریاست سدھنوتی کی طرف سے قلعہ دار سردار سکندر خان سدوزئ مقرر تھے جو اپنے پانچ سو سپاہیوں سمیت اس قلعہ میں مارے گئے [5] جس کے بعد قلعہ سکھ خالصہ کے قبضے میں چلا گیا محمد دین فوق تاریخ اقوام پونچھ کشمیر کے مطابق قلعہ برہوٹہ کے آخری قعلے دار ریاست سدھنوتی کے معروف جرنیل سردار سکندر خان سدوزئ تھے [6] آپ تیسری سکھ سدھنوتی جنگ میں قلعہ بھرانڈ کے دامن میں اپنے پانچ سو سپاہیوں سمیت مارے گئے جس کے بعد آپ کے جسم سے الٹی کھال نکال کر نشان عبرت کے طور پر درخت پر لٹکائی گئی [7] تاريخ کشمیر پروفیسر ملک افتخار کے مطابق 1819ء سے لے کر 1832ء تک ریاست سدھنوتی کے جن پندرہ قلعوں نے سکھ خالصہ کو شکست دی ان میں ایک قلعہ بھرانڈ (برہوٹہ) بھی تھا جس کے قلعہ دار سردار سکندر خان سدوزئ تھے، [8][9]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Archaeologists urge preservation of monuments in Azad Kashmir"۔ The Express Tribune۔ 2 Jan 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2014 
  2. پروفیسر عاظم مختار /پہاڑی ریاستیں
  3. History of the Punjab Hill States by Hutchison and Vogel, reprinted edition, 2 volumes in 1 Chapter XXIV. 1933 AD
  4. Tārīk̲h̲-i Sudhan qabāʼil Front Cover, Muḥammad ʻĀrif K̲h̲ān Saddozaʼī]
  5. Muhammad Yusuf Saraf (1977)۔ Kashmiris Fight for Freedom۔ India: Ferozsons۔ صفحہ: 88 
  6. محمد دین فوق تاریخ اقوام پونچھ
  7. Manohar Lal Kapur، Kapur (1980)۔ History of Jammu and Kashmir State: The making of the State۔ India: Kashmir History Publications۔ صفحہ: 52 
  8. تاریخ کشمیر / پروفیسر ملک افتخار
  9. "Statistical Year Book 2019" (PDF)۔ Statistics Azad Jammu and Kashmir۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اپریل 2020