لپ اسٹک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایک تصویر جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ لپ اسٹک کی مدد سے کسی خاتون کے ہونٹ کس طرح نمایاں اور زیادہ دیدہ زیب بن سکتے ہیں۔

لپ اسٹک اپنی موجودہ شکل میں (انگریزی: lipstick) سن 1883ء میں پہلی مرتبہ ہالینڈ کے شہر ایمسٹرڈیم میں ہونے والی ایک عالمی نمائش میں متعارف کروایا گیا تھا۔ ایمسٹرڈم کی نمائش کے چند ماہ بعد لِپ اسٹک کی تجارتی بنیاد پر دریافت میں پیرس کے خوشبو ساز ادارے کے دو ماہرینِ کاسمیٹک شامل تھے۔ سن 1884ء میں یورپی ملک فرانس کے دار الحکومت پیرس میں پہلی مرتبہ لِپ اسٹک کو میک اپ کے ایک اہم جزو کے طور پر تجارتی انداز میں متعارف کروایا گیا تھا۔ شروع میں اس کو مشکوک نظروں سے دیکھا گیا اور اس کا استعمال صرف تھیٹر کی اداکارائیں، رقاصائیں اور جسم فروش خواتین کرتی تھیں۔ مگر رفتہ رفتہ یہ دنیا بھر کے ممالک میں رائج ہو گیا اور جدید دور میں کئی عزت دار خواتین، یہاں تک کہ مستورات اپنے ہونٹوں پر لپ اسٹک ضرور چڑھاتی ہیں۔[1]

پس منظری تاریخ[ترمیم]

ہزاروں سال پہلے قد یم مصری تہذیب میں فراعین کی ملکائیں بھی ہونٹوں پر سرخ رنگ کا استعمال کرتی تھیں۔ ان میں قلو پطرہ اور نفراتیتی بھی شامل ہیں۔اس وقت سرخ رنگ کو چھوٹی چھوٹی ڈبیوں میں محفوظ رکھا جاتاتھا اور انگلی یا پھر برش کی مدد سے ہونٹوں پر لگایا جاتا تھا۔ اس وقت یہ عقیدہ تھا کہ ہونٹوں پر رنگ لگانے سے شیطانی قوتیں انسان کے جسم میں نہیں گھس سکتیں۔ سولہویں صدی میں انگلستان میں سفید پاؤڈر سے چہرے کو سفید اور سرخ رنگ سے ہونٹ رنگنا اشرافیہ طبقے کا معروف فیشن تھا۔ عام طور پر ایک لپ اسٹک کا60فیصد حصہ موم اور 30 فیصد مختلف آئلوں پر مشتمل ہوتاہے۔اس کے علاوہ اس میں مختلف خوشبوئیں ،رنگ اور کبھی کبھار سیلیکون بھی استعمال کیا جاتے ہیں۔ لپ اسٹک میں استعمال ہونے والا رنگ ’کوکی نیل‘نامی چھوٹے چھوٹے کیڑوں سے حاصل کیا جاتاہے ۔میکسیکو میں پائے جانے والے ان کیڑوں کو خشک کر کے قرمزی رنگ بنایا جاتاہے۔[2]

لپ اسٹک کا دن[ترمیم]

ہر سال 29 جولائی کو لپ اسٹک کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔[3]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]