لیونید سولوویوف
لیونِد سولَوویَوف | |
---|---|
پیدائش | لیونید سولوویف 19 اگست ، 1906ء طرابلس |
پیشہ | مصنف |
اصناف | ناول، افسانہ |
لیونید واسلے وچ سولَوویَوف(روسی: Леони́д Васи́льевич Соловьёв) (19 اگست، 1906 تا 9 اپریل،1962 ) ایک روسی مصنف اور ڈراما نگار ہیں۔
زندگی اور کام
[ترمیم]لیونِد سولَوویَوف 19 اگست 1906 میں طرابلس، شام (موجودہ لبنان )میں پیدا ہوئے، جہاں ان کے والد روسی قونصل خانے میں ملازم تھے۔ لیوند سولوویف پیشے کے لحاظ سے نامہ نگار صحافی تھااور ازبک زبان میں مہارت رکھتا تھا۔ اس نے ([ازبک] [ازبک زبان] میں) ایک تاشقند کے ایک اخبار پراودا وسٹوکا، کے نامہ نگار کے طور پر لکھنے کا آغاز کیا۔ ان کی ابتدائی کہانیاں اور سینٹرل ایشیا اور مشرق وسطی کے اخباروں میں شائع ہوئیں۔ اور مختصر کہانیوں کے کئی مجموعے ان کی زندگی ہی میں شایع ہوئے۔
جنگ عظیم دوم کے دوران بحریہ میں رہا اور بعد میں سیاسی وجوہ کی بنا پر قید بھی ہوا۔ اس کی کتاب”داستان خواجۂ بخارا، ملا نصرالدین ” سے اسے کافی شہرت ملی۔ کتاب ”داستانِ خواجہء بُخارا” امریکا میں Beggar in the harem کے نام سے اور Disturber of the peaceکے عنوان سے باالترتیب 1940 اور 1956 میں شائع ہوئی۔ اس داستان میں مُلا نصرالدین کی سوانح کے ایک گوشے کے توسط سے بہت اعلیٰ سیاسی و معاشرتی طنز ملتا ہے جس سے آج کے دور میں بھی ہم کماحقہ، لُطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
- لوا پر مبنی سانچے
- 1905ء کی پیدائشیں
- 1962ء کی وفیات
- روسی مصنفین
- سوویتی مصنفین
- دوسری جنگ عظیم کی سوویتی عسکری شخصیات
- طرابلس، لبنان کی شخصیات
- بیسویں صدی کے روسی ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- مرد منظر نویس
- بیسویں صدی کے روسی ناول نگار
- روسی منظر نویس
- روسی مرد ناول نگار
- سوویتی مرد مصنفین
- بیسویں صدی کے منظر نویس
- 1906ء کی پیدائشیں