مارگریٹ تھیچر کا مجسمہ (ویسٹ منسٹر پیلس)
فن کار | انٹونی ڈوفورٹ |
---|---|
موضوع | مارگریٹ تھیچر |
ابعاد | 223 cm (88 انچ) |
وزن | 451 کلوگرام (994 پونڈ) |
مقام | ویسٹ منسٹر پیلس, لندن |
51°29′59″N 0°07′29″W / 51.4997°N 0.1248°W |
مارگریٹ تھیچر کا مجسمہ (انگریزی: Statue of Margaret Thatcher) مملکت متحدہ کی پہلی خاتون وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر کا مجسمہ لندن میں ارکان کی لابی ہاؤسز آف پارلیمنٹ ویسٹ منسٹر پیلس میں نصب ہے۔ یہ مارگریٹ تھیچر، پہلی خاتون وزیراعظم مملکت متحدہ کا ایک کانسی کا مجسمہ ہے۔ یہ 2003ء میں قوانین میں تبدیلی کے بعد قائم کیا گیا تھا تاکہ پارلیمنٹ میں زندہ وزرائے اعظم کی تصویر کشی کی اجازت دی جا سکے۔ کانسی کے مجسمے کی نقاب کشائی انٹونی ڈوفورٹ نے 21 فروری 2007ء کو ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر مائیکل مارٹن نے کی تھی جس میں مارگریٹ تھیچر بھی موجود تھیں۔
تفصیل
[ترمیم]مجسمہ 2.23 میٹر (7.3 فٹ) اونچا ہے اور اسے کانسی میں ڈھالا گیا ہے۔ [1] مجسمے کے ڈیزائن کا مقصد مارگریٹ تھیچر کو 1987ء اور 1990ء کے درمیان میں ان کی آخری مدت وزیراعظم مملکت متحدہ کے دوران میں دکھانا ہے۔ یہ سر ونسٹن چرچل کے مجسمے اور ہاؤس آف کامنز کے چیمبر کے دروازوں کے بالکل سامنے نصب ہے۔ مارگریٹ تھیچر کو اپنے دائیں بازو کو بڑھا کر اشارہ کرتے ہوئے اور بائیں ہاتھ میں کاغذات کا ایک شیف پکڑے ہوئے دکھایا گیا ہے، گویا ایوان سے خطاب کر رہی ہیں۔ [2] اس کی قیمت لگ بھگ 80,000 برطانوی پاونڈ ہے اور اس کا وزن 451 کلوگرام (994 پاونڈ) ہے۔ [3]
تاریخی قوانین نے پارلیمنٹ کے ایوانوں میں کسی بھی زندہ پارلیمنٹیرین کے مجسمے کو نصب کرنے سے روکا تھا۔ [4] تاہم، 2002ء میں ان قوانین کو تبدیل کر دیا گیا تھا تاکہ کسی سابق وزیر اعظم کی موت کے پانچ سال گذر جانے کے بعد یا جب تین پارلیمانوں کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد ان کے مجسمے یا مجسمے کی نمائش کی جا سکے۔ دوسرا معیار اس شرط پر ہے کہ کم از کم بارہ سال گذر چکے ہوں اور وہ اب رکن اسمبلی نہیں رہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Lucy Mangan (26 فروری 2007)۔ "Why Margaret Thatcher's statue doesn't measure up"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2012
- ↑
- ↑ ""Iron Lady" unveils her bronze statue"۔ Reuters۔ 21 فروری 2007۔ 25 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2012
- ↑ "Where should Margaret Thatcher's statue go?"۔ BBC News۔ 4 فروری 2002۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2012