مرٹل بیلس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مرٹل بیلس
1951 کی آسٹریلین خواتین کی کرکٹ ٹیم بائیں سے دائیں (پچھلی قطار)، والما بٹی، الما ووگٹ، مرٹل بیلس، ماویس جونز، روتھ ڈاؤ، بیٹی ولسن، ڈاٹ لافٹن، گلیڈیز فلپس، (سامنے قطار میں بیٹھی) میری ایلیٹ، جان شمٹ، مولی ڈائیو (ٹیم کپتان)، رے ملر (ٹیم منیجر)، یونا پیسلے، ایمی ہڈسن، نارم وائٹ مین اور 4 اپریل 1951ء کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں انگلینڈ کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل لورنا لارٹر اور جون جیمز گراؤنڈ پر بیٹھے سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا میں۔
کرکٹ کی معلومات
بلے بازیبائیں ہاتھ کی بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کی میڈیم پیس گیند باز
حیثیتبولر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 30)20 مارچ 1948  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹیسٹ3 جون 1951  بمقابلہ  انگلینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1945–195xوکٹوریہ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ
میچ 6
رنز بنائے 22
بیٹنگ اوسط 7.33
100s/50s 0/0
ٹاپ اسکور 9*
گیندیں کرائیں 1242
وکٹ 16
بالنگ اوسط 19.62
اننگز میں 5 وکٹ 0
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 4/95
کیچ/سٹمپ 3/–
ماخذ: کرک انفو

مرٹل بیلس (پیدائش:1 مئی 1920ءفوٹسکرے، میلبورن، وکٹوریہ)|وفات: 23 ستمبر 2014ءمیلبورن، وکٹوریہ)، جسے مرٹل کریڈاک بھی کہا جاتا ہے، آسٹریلیا کی خواتین کی ٹیسٹ کرکٹر اور آسٹریلیا کی نیٹ بال انٹرنیشنل تھی۔ 1948ء میں اس نے صرف پانچ ماہ کے فاصلے پر دونوں قومی ٹیموں کے لیے ڈیبیو کیا۔ 1948ء اور 1951ء کے درمیان اس نے آسٹریلیا کی خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے چھ کرکٹ ٹیسٹ کھیلے۔ 1948ء اور 1954ء کے درمیان اس نے آسٹریلیا کی قومی نیٹ بال ٹیم کے لیے تین بار کھیلے۔ 1953ء میں اس نے آسٹریلیا کی نیٹ بال ٹیم کی کپتانی بھی کی۔ نیٹ بال وکٹوریہ کے مطابق، وہ دو کھیلوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

بیلس جانی کریڈاک کی بیٹی تھی، جنھوں نے 1910ء اور 1920ء کی دہائی کے آخر میں مغربی بلڈوگس کے لیے آسٹریلوی رولز فٹ بال کھیلا۔ کہا جاتا ہے کہ اس کی "بلڈاگ مضبوطی" نے کلب کے عرفی نام کو متاثر کیا۔ مرٹل کی پرورش سنشائن، میلبورن میں ہوئی تھی اور 2014ء میں جب ان کا انتقال ہو گیا تھا تب بھی وہ مضافاتی علاقے کی رہائشی تھیں۔ [1] [2] [3]

کھیل کا کیریئر[ترمیم]

کرکٹ[ترمیم]

بیلس نے وکٹوریہ کے لیے 1945–46ء کے سیزن کے دوران ڈیبیو کیا۔ [4] [5] [6] [7] 1948ء اور 1951ء کے درمیان، بیلس نے آسٹریلیا کے لیے چھ کرکٹ ٹیسٹ کھیلے۔ اس نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 20 مارچ 1948ء کو نیوزی لینڈ کے خلاف 1947ء-48ء کے دورے کے دوران کیا۔ وہ 30 ویں آسٹریلوی خاتون ٹیسٹ کرکٹر تھیں جو کیپ کی گئیں۔بیلس کو وزڈننے "غیر متزلزل صبر اور درستی" کے باؤلر کے طور پر بیان کیا۔ اس نے اپنا آخری ٹیسٹ 3 جون 1951ء کو انگلینڈ کے خلاف کھیلا۔ [4] [1] [8] [9] [10]

نیٹ بال[ترمیم]

بیلس نے 1937ء اور 1954ء کے درمیان وکٹوریہ کی نمائندگی کی۔ بعد میں اس نے ہر اتوار کو تربیت کے لیے سنشائن میں اپنے گھر سے رائل پارک تک سائیکل چلانا یاد کیا۔ 2000ء میں، شاریل میک موہن ، ولما شیکسپیئر ، جوائس براؤن ، شیلی او ڈونل اور سیمون میک کینس کے ساتھ، بیلس کو نیٹ بال وکٹوریہ کی صدی کی ٹیم میں نامزد کیا گیا۔ [1] [11] [12] 1948ء اور 1954ء کے درمیان، بیلس نے آسٹریلیا کے لیے تین بار کھیلے۔ اس نے 14 اگست 1948ء کو فوربری پارک میں نیوزی لینڈ کے خلاف 27-16 سے جیت کر اپنے سینئر کیریئر کا آغاز کیا۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان یہ صرف دوسرا نیٹ بال انٹرنیشنل تھا۔ یہ آسٹریلیا کے پہلے بین الاقوامی دورے کا بھی حصہ تھا۔ 1953ء میں انھوں نے آسٹریلیا کی کپتانی بھی کی۔ 2012ء میں،بیلس کو آسٹریلیا کے نیٹ بال ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔ [1] [2] [8] [11] [13] [14] [15] [16]

انتقال[ترمیم]

مرٹل بیلس 23 ستمبر 2014ء کو 94 سال 145 دن کی عمر میں وفات پا گئیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت "Myrtle Baylis: the dual-sport trailblazer"۔ vic.netball.com.au۔ 4 March 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  2. ^ ا ب "Sunshine mum Myrtle Bayliss lived life her way"۔ brimbanknorthwest.starweekly.com.au۔ 14 November 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  3. "Heroes of a hundred years ago: the forgotten names who forged a future for the Bulldogs"۔ www.westernbulldogs.com.au۔ 27 December 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  4. ^ ا ب "Myrtle Baylis"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ www.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2015 
  5. "Vale Myrtle Baylis"۔ www.cricketvictoria.com.au۔ 25 September 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  6. "Women's cricket legends honoured"۔ www.smh.com.au۔ 22 October 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  7. "Victorian Women's Representatives"۔ www.cricketvictoria.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  8. ^ ا ب "The all-rounder"۔ www.smh.com.au۔ 25 November 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  9. "Myrtle Craddock"۔ cricketarchive.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2015 
  10. "Myrtle Craddock"۔ www.talkinaboutwomenscricket.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  11. ^ ا ب "Netball Australia Annual Report 2012" (PDF)۔ netball.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 ستمبر 2020 
  12. "Team Of The Century"۔ vic.netball.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2020 
  13. "Women Netball International Tests Matches 1948"۔ www.todor66.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  14. "Myrtle Craddock"۔ diamonds.netball.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  15. "Browne sweeps Australian Netball Awards"۔ womensportreport.com۔ 26 November 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021 
  16. "Australian Netball Hall of Fame - Myrtle Craddock"۔ www.youtube.com۔ 26 November 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021