مسعود راناپاکستان کے مشہور ترین گلوکاروں میں سے ایک تھے۔ وہ 9 جون1938ء کو میرپورخاص کے ایک زمیندار کے گھر پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1962ء میں گلوکاری شروع کی اور پہلی فلم انقلاب کے لیے پہلا گانا گایا۔ وہ اردو اور پنجابی فلموں کے صَف اوّل کے گلوکار تھے۔ انہوں نے 500 سے زائد فلموں کے لیے گانے گائے اور ان کے گائے ہؤے گانے پاکستان کے تمام بڑے اداکاروں پر فلمبند ہؤے جنمیں ندیم، محمّدعلی،وحیدمراد،شاہد،غلام محی الدین، اعجاز، حبیب،سدھیر،اکمل، وغیرہ قابل ذک رہیں۔ اُن کا انتقال 4 اکتوبر1995ء کو ہوا۔ انہوں نے مشہور فلموں آئنہ، دل میرا دھڑکن تیری، خواب اور زندگی، چراغ کہاں روشنی کہاں، ہمراہی، بدنام، چاند اورچاندنی، نازنین، نیند ہماری خواب تمہارے، آنسو، بہاروں پھول برساؤ، دل لگی، شرافت، شرارت، یہ راستے ہیں پیارکے، مجاہد، نائلہ، کون کیسی کا، بھیّا، سنگدل، پاکدامن، احساس، دامن اور چنگاری، میراماہی، مرزاجٹ، دھی رانی،مکھڑاچن ورگا، وریام، اج دا مہینوال، وارنٹ، بادل وغیرہ کے لیے گانے گائے جو بے انتہا مقبول ہوئے۔
انہوں نے کافی سارے قومی نغمات بھی گائے جو انتہائی جوشیلے اندازمیں گائے ہیں جنہیں سن کر جوش آجاتا ہے۔
اُنہیں پاکستانی رفیع کا خطاب بھی دیا گیا۔