منشور بحر اوقیانوس
Appearance

منشور بحر اوقیانوس (انگریزی: Atlantic Charter) جنگ عظیم دوم کے دوران ریاستہائے متحدہ امریکا کے صدر روزویلٹ اور برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل کا امن کے متعلق مشترکہ اعلان جو انھوں نے 14 اگست 1941ء کو بحر اوقیانوس میں ایک برطانوی جنگی بحری جہاز پر ایک کانفرنس کے بعد جاری کیا۔اس میں آٹھ بنیادی اصول شامل تھے۔ عدم علاقائی توسیع، متعلقہ آبادیوں کی مرضی کے بغیر علاقائی تبدیلیوں کی ممانعت، تمام اقوام کی حکومت خود اختیاری، عالمی تعاون، بھوک اور خوف سے نجات، لازمی خام مال تک مساوی رسائی، کھلے سمندروں میں جہاز رانی کی آزادی، محوری طاقتوں کا مکمل غیر مسلح کیا جانا اور جنگ کے بعد عام طور پر تخفیف اسلحہ۔ یہ اصول بعد میں اقوام متحدہ کے منشور میں شامل کر لیے گئے۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ محمد صدیق قریشی، کشاف اصطلاحات سیاسیات (حصہ اول)، مقتدرہ قومی زبان اسلام آباد، 1985ء، ص 60
زمرہ جات:
- دوسری جنگ عظیم کی سیاست
- سلطنت برطانیہ دوسری جنگ عظیم میں
- مملکت متحدہ دوسری جنگ عظیم میں
- اگست 1941ء کی سرگرمیاں
- 1941ء میں اجلاسات
- سیاسی منشورات
- 1941ء میں بین الاقوامی تعلقات
- مملکت متحدہ ریاستہائے متحدہ تعلقات
- 1941ء کی دستاویزیں
- قانون میں 1941ء
- اعلانات
- سرد جنگ
- فرینکلن ڈی روزویلٹ کی صدارت
- فرینکلن ڈی روزویلٹ
- ریاستہائے متحدہ میں 1941ء
- یورپ میں 1941ء
- بین الاقوامی قانون
- تاریخ بحر اوقیانوس
- تاریخ اقوام متحدہ
- بیسویں صدی کے معاہدے
- سفارتکاری
- تاریخ برطانیہ عظمٰی
- تاریخ ریاستہائے متحدہ (1945–64)
- انسانی حقوق
- 1941ء کے معاہدے
- بیسویں صدی
- دستاویزات
- ریاستہائے متحدہ کے خارجہ تعلقات
- مملکت متحدہ کی سیاست