مہندی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایک دلہن کے ہاتھ جو مہندی سے سجے ہوئے ہیں۔
مہندی کے مختلف ڈیزائن

خواتین کے سولہ سنگھار میں جلہ جیم، مہندی (انگریزی: Mehndi) کو ایک خاص مقام ہے۔ اس کے بغیر ہر تہوار اور ہر تقریب کا رنگ پھیکا لگتا ہے۔جدید دور میں مہندی لگانا بھی ایک رسم سی ہو گئی ہے۔جس لڑکی کو مہندی لگانی آتی ہو وہ کافی خاص ہو جاتی ہے۔چونکہ مہنگائی کے اس دور میں ہر کسی کے لیے پارلر جا کر مہندی لگانا بھی ممکن نہیں رہا۔خواتین گھر بھی پر بہت ہی آسان طریقے سے مہندی کے خوبصورت دیزائن بنا سکتی ہیں۔ جس ڈیزائن کو وہ ہاتھ پر لگانا چاہتی ہیں۔اس کو پہلے سادہ کاغذ پر بناتی ہیں اور پھر وہی ڈیزائن ہاتھ پر بنانے کی کوشش عمومًا کرتی ہیں، حالاں کہ کچھ لوگ راست ہاتھ پر بھی اتارنے کی مہارت رکھتی ہیں۔ بازار میں جو مہندی دست یاب ہے وہ خاصی رنگ دار ہوتی ہے۔ اگر کہیں جلدی جانا ہوتو بازار میں سیاہ یا گہرے رنگ اور زیادہ چھاپ چھوڑنے والی مہندی بھی دست یاب ہے۔یہ مہندی مارکر کی طرح ہوتی ہے اور سرف ڈیزائن کی آؤٹ لائن کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اگر پانی میں ہاتھ نہ ڈالا جائے تو مہندی کا رنگ ایک ہفتہ تک بھی ہاتھوں پر ٹھہر سکتا ہے۔ پاکستان کا شہر جلہ جیم مہندی کے لیے دنیا بھر میں مقبول ہے۔[1] مہندی عمومًا ہاتھ اور پاؤں پر لگائی جاتی ہے۔[2] تاہم بڑھتی عمر اور سفید ہونے بالوں سے پریشان لوگ بالوں پر بھی سرخ مہندی لگاتے ہیں۔ کچھ لوگ خضاب کو بھی کالی مہندی کہتے ہیں۔ اس معاملے میں مرد اور عورتیں برابر کی شریک ہیں۔ [3]

مہندی باڈی آرٹ کی ایک شکل ہے اور برصغیر پاک و ہند سے جلد کی عارضی سجاوٹ ہے جو عام طور پر ہاتھوں یا ٹانگوں پر تیار کی جاتی ہے، جس میں مہندی کے پودے کے خشک پتوں سے تیار کردہ پیسٹ کا استعمال کرتے ہوئے، کسی شخص کے جسم پر آرائشی ڈیزائن بنائے جاتے ہیں۔ یہ جنوبی ایشیا کی خواتین میں باڈی آرٹ کی ایک مقبول شکل ہے جیسے ہندوستان، بنگلہ دیش، پاکستان، مالدیپ، سری لنکا، نیپال اور شمالی افریقہ، مشرقی افریقہ میں پائے جانے والے اسی طرح کے طریقوں سے مشابہت رکھتی ہے۔

مہندی قدیم زمانے سے جلد کے رنگ کے طور پر استعمال ہوتی رہی ہے۔ بہت سے تغیرات اور ڈیزائن ہیں۔ خواتین عام طور پر اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مہندی کے ڈیزائن لگاتی ہیں، حالانکہ بعض، جن میں کینسر کے مریض اور ایلوپیشیا والی خواتین بھی شامل ہیں، کبھی کبھار اپنی کھوپڑی کو سجاتی ہیں۔ مہندی کا معیاری رنگ بھورا ہے، لیکن دیگر ڈیزائن کے رنگ جیسے سفید، سرخ، سیاہ اور سنہرا کبھی کبھی استعمال کیا جاتا ہے۔

ہندوستانی روایت میں مہندی کا استعمال عام طور پر ہندو شادیوں اور کرو چوتھ، وت پورنیما، دیوالی، بھائی دوج، نوراتری، درگا پوجا اور تیج جیسے تہواروں کے دوران کیا جاتا ہے۔ جنوبی ایشیا کے مسلمان مسلم شادیوں، عید الفطر اور عید الاضحی جیسے تہواروں کے دوران بھی مہندی لگاتے ہیں

ہندو تہواروں میں، خواتین اکثر اپنے ہاتھوں، پیروں اور بعض اوقات اپنے کندھوں کی پشت پر مہندی لگاتی ہیں۔ اس کے برعکس، مرد عام طور پر اسے اپنے بازوؤں، ٹانگوں، کمر اور سینے پر لگاتے ہیں۔ خواتین کے لیے، یہ عام طور پر ان کی ہتھیلیوں، ان کے ہاتھوں کی پشتوں اور پیروں پر کھینچا جاتا ہے، جہاں ان سطحوں پر ہلکی جلد کے برعکس ہونے کی وجہ سے ڈیزائن سب سے واضح ہو گا، جس میں قدرتی طور پر میلانین روغن کم ہوتا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

مہندی کے لیے مشہور[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]