میاں محمد بخش
میاں محمد بخش | |
---|---|
میاں محمد بخش
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1830[1] کھڑی شریف |
وفات | 22 جنوری 1907 (76–77 سال)[2] کھڑی شریف |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی |
کارہائے نمایاں | سیف الملوک |
درستی - ترمیم ![]() |
میاں محمد بخش قادری پنجابی زبان کے معروف شاعر تھے۔ انہیں رومی کشمیر کہا جاتا ہے۔
پیدائش[ترمیم]
پیدائش 1830ء بمطابق 1246ھ: کھڑی کے ایک گاؤں چک ٹھاکرہ میر پور آزاد کشمیر میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق گجر فیملی سے ہے۔
نام و نسب[ترمیم]
میاں محمد بخش والد کا نام میاں شمس الدین قادری تھا اور پردادامیاں دین محمد قادری تھا ان کے آباؤاجدادچک بہرام ضلع گجرات سے ترک سکونت کر کےپہلے چک ٹھاکر اور بعد ازاں کھڑی شریف میر پور میں اور میاں نور محمد ہزارہ میں جا بسے ان کا حسب نسب 4 پشتوں کے بعد پیرا شاہ غازی دمڑی والی سرکار سے جا ملتا ہے۔ نسبا آپ پسوال گوجر ہیں روحانی سلسلہ فاروق اعظم پر ختم ہوتا ہے دربار کھڑی شریف کی مسند کافی مدت تک آپ کے خاندان کے زیر تصرف رہی۔(مفتی ادریس ولی پسوال)
تعلیم و تربیت[ترمیم]
ابتدائی تعلیم کھڑی کے قریب سموال کی دینی درسگاہ میں حاصل کی جہاں آپ کے استاد غلام حسین سموالوی تھے آپ نے بچپن میں ہی علوم ظاہری و باطنی کی تکمیل کی اور ابتدا ہی سے بزرگان دین سے فیوض و برکات حاصل کرنے کے لیے سیر و سیاحت کی کشمیر کے جنگلوں میں کئی ایک مجاہدے کیے شیخ احمد ولی کشمیری سے اخذ فیض کیا ۔چکوتری شریف گئے جہاں دریائے چناب کے کنارے بابا جنگو شاہ سہروردی مجذوب سے ملاقات کی ان کی بیعت میاں غلام محمد کلروڑی شریف والوں سے تھی۔
سلسلہ طریقت[ترمیم]
آپ کا سلسلہ طریقت قادری قلندری اور حجروی ہے
شادی[ترمیم]
آپ نے زندگی بھر شادی نہیں کی بلکہ تجردانہ زندگی بسر کی
وفات[ترمیم]
وفات 1907ء بمطابق 1324ھ اپنے آبائی وطن کھڑی شریف ضلع میر پورمیں ہوئی اور وہاں پر ہی مزار بھی ہے
پنجابی شاعری[ترمیم]
میاں محمد بخش کی شخصیت ایک ولی کامل اور صوفی بزرگ تھے آپ نے اپنے کلام میں سچے موتی اور ہیرے پروئے ہیں ایک ایک مصرعے میں دریا کو کوزے میں بند کر دیا ہے۔ ان کی شاعری زبان زد عام ہے۔
مطبوعہ کلام[ترمیم]
- سیف الملوک ان کی شاہکار نظم ہے۔ جس کا اصل نام سفر العشق ہے اور معروف نام سیف الملوک و بدیع الجمال ہے
- تحفہ میراں کرامات غوث اعظم
- تحفہ رسولیہ معجزات جناب سرور کائنات
- ہدایت المسلمین
- گلزار فقیر
- نیرنگ عشق
- سخی خواص خان
- سوہنی میہنوال،
- قصہ مرزا صاحباں،
- سی حرفی سسی پنوں
- قصہ شیخ صنعان
- نیرنگ شاہ منصور
- تذکرہ مقیمی
- پنج گنج جو سی حرفیوں کی کتاب ہے جس میں پانچ سی حرفیاں اور سی حرفی مقبول شامل ہے۔[3][4]
- ان کی شاعری کی کچھ مثالیں:
نیچاں دی اشنائ کولوں فیض کسے نہ پایا
ککر تے انگور چڑھایا تے ہر گچھا زخمایا
خاصاں دی گل عاماں آگے تے نئیں مناسب کرنی
مٹھی کھیر پکا محمد ـ کتیاں اگے دھرنی
روح درود گھنن سب جاسن آپو اپنے گھر نوں
تیرا روح محمد بخشا تکسی کیڑے در نوں
اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
اس دا نام چتارن والا ہر میدان نہ ہردا
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: http://id.worldcat.org/fast/1898758 — بنام: Muḥammad Bak̲h̲sh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: http://id.worldcat.org/fast/1898758 — بنام: Muḥammad Bak̲h̲sh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ کلام محمد بخش، میاں محمد بخش، ناشر چوہدری برادرز دینہ جہلم
- ↑ تذکرہ مشائخ قادریہ محمد دین کلیم قادری،صفحہ 227 تا 229،مکتبہ نبویہ لاہور۔ اگست 1975
- 1830ء کی پیدائشیں
- 1907ء کی وفیات
- 22 جنوری کی وفیات
- انیسویں صدی کے شعرا
- اولیاء کشمیر
- برطانوی ہند کی شخصیات
- پاکستان میں صوفی مزارات
- پاکستانی صوفیا
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پنجابی زبان کے شعرا
- پنجابی شعرا
- پنجابی صوفی اولیا
- پوٹھوہاری شخصیات
- صوفی شعرا
- کشمیری شخصیات
- کشمیری صوفی اولیا
- میرپور، آزاد کشمیر کی شخصیات
- کشمیری شعرا
- پنجابی شخصیات