نبل ثوابتہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نبل ثوابتہ
 

معلومات شخصیت
پیدائش 20ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستِ فلسطین   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
پیشہ سماجی کارکن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں جامعہ بیرزیت   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

نبال ثوابتہ ( عربی : نبال ثوابتة) ایک فلسطینی خواتین کے حقوق کی خاتون کارکن ہیں [1] جو 2009ء سے برزیت یونیورسٹی میں میڈیا ڈویلپمنٹ سینٹر کی ڈائریکٹر ہیں۔ انھوں نے فلسطین میں انتظامی، تنظیمی اور مواصلاتی پیشہ ورانہ شعبے میں 18 سال کا تجربہ رکھتی ہیں اسی لیے انھیں فلسطین میں صحافت اور میڈیا کے مختلف موضوعات میں بہترین تربیت دہندگان میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔[2]

زندگی[ترمیم]

ثوبتہ بیت فجر ولیج کونسل کے لیے منتخب ہونے والی پہلی خاتون تھیں، جہاں انھوں نے سات سال خدمات انجام دیں۔ [3] اس نے اپنا تربیتی کتابچہ تیار کیا اور رضاکارانہ طور پر دوسری خواتین کو کونسل میں نشستیں حاصل کرنے میں مدد کی۔ [1] 2005 ء میں اس نے ماہانہ اخبار الحل (جس کا مطلب ہے دی سیچویشن) کی بنیاد رکھی، جس میں بے حیائی، تعدد ازدواج، غیرت کے نام پر قتل، غیر قانونی شادیاں، ہم جنس پرست اور غریبوں کی حالت زار سمیت متنازع مسائل پر توجہ دی جاتی ہے۔ [3] 2008ء میں وہ اخبار کی ایڈیٹر انچیف اور معاون مصنف تھیں۔ [3] [4] اخبار کے پہلے شمارے کے لیے سرورق پر محمود عباس کی اہلیہ آمنہ عباس کی تصویر استعمال کی گئی، جس سے بہت زیادہ تنازع کھڑا ہوا۔ نیبل کے مطابق، یہ تصویر پہلی بار تھی جب آمنہ عوام میں نمودار ہوئی۔ [4] [5] نیبل نے ناخواندہ خواتین کی حالت زار سمیت موضوعات پر ٹی وی اسکرین پلے اور فلسطینی خواتین میں خودکشی سمیت موضوعات پر دستاویزی فلمیں لکھ کر سماجی مسائل کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی ہے۔ [3] اس نے تحقیقاتی رپورٹنگ اور تخلیقی تحریر بھی سکھائی ہے۔ [3] نیبل کو 2008ء کا انٹرنیشنل ویمن آف کریج ایوارڈ ملا۔ [1] [6] 2015ء میں وہ برزیٹ یونیورسٹی کے میڈیا ڈویلپمنٹ سینٹر کی ڈائریکٹر تھیں جو فلسطین کی قومی میڈیا پالیسی سے متعلق تھیں۔ [7]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ International Women of Courage Award Ceremony: 2008
  2. https://www.all4palestine.org/ModelDetails.aspx?gid=16&mid=119077&lang=en
  3. ^ ا ب پ ت ٹ Trailblazer Opens Doors for Palestinian Women | IIP Digital
  4. ^ ا ب Risky use of democratic rights | JPost | Israel News
  5. Mahmoud Abbas's wife undergoes surgery in Israel |, The Times of Israel
  6. "AWIU » 2008 WOC – Nibal Thawabeth"۔ 03 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2014 
  7. Nibal Thawabteh - Landmark report on Media Development in Palestine, UNESCO, Retrieved 13 July 2016