ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2021/ہفتہ 42

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بھارت کی تاریخ میں ہجومی تشدد کی وارداتیں عرصۂ قدیم سے چلی آرہی ہیں۔ ان واقعات کی وجوہات ہر دور میں مختلف رہیں ہیں۔ چوں کہ بھارت کی سرزمین پر ایک ایسا تکثیری معاشرہ آباد رہا ہے جس میں ذات پات اور چھوت چھات کے نظام کو اہل مذہب کی پشت پناہی حاصل رہی، لہٰذا اعلیٰ ذات کے اشخاص یا شرفا چھوٹی امت کے افراد کو ان کی معمولی لغزشوں کی بنا پر بے جا تشدد کا نشانہ بناتے اور انہیں سخت زدوکوب کرتے آئے ہیں۔ بسا اوقات یہ معمولی لغزشیں کوئی غلطی نہیں بلکہ ایک انسانی عمل ہوتا جس کی پاداش میں مبینہ ملزم کو پیٹ پیٹ کر ابدی نیند سُلا دیا جاتا۔ ہجومی تشدد کی کچھ وجوہات قدیم زمانے سے چلی آ رہی ہیں اور بعض جدید دور میں سیاسی مفادات کے تحت سامنے آئی ہیں۔ قدیم وارداتوں میں توہمات یا سماجی روایتوں کے زیر اثر اور مخصوص انداز میں کسی گروہ کے تشدد پر اتر آنے کے واقعات ملتے ہیں جبکہ موجودہ دور میں بچوں کے اغواء یا ان کی چوری، سماج کے مختلف طبقوں کے بیچ پائی جانے والی یا پھیلی ہوئی نفرت، ناجائز جنسی تعلقات، مذہبی عداوت اور اسی قسم کی دیگر فرضی خبروں کی سماجی ذرائع ابلاغ پر نشر و اشاعت سے برپا ہونے والے تشدد کے واقعات زیادہ ہیں۔ نیز موجودہ دور کے بھارت میں کسی ایک مخصوص برادری کے افراد پر مزعومہ گاؤ کشی یا گایوں کی خرید و فروخت کا الزام عائد کرکے انہیں وحشیانہ ہجومی تشدد کے ذریعہ موت کے گھاٹ اتارنے کی سینکڑوں وارداتیں بھی سامنے آئی ہیں۔