چینی امریکی ادب
چینی امریکی ادب (انگریزی: Chinese American literature) اس ادب کو کہا جاتا ہے جسے ریاستہائے متحدہ امریکا میں قیام پزیر چینی نژاد ادیب یا شاعر نے تخلیق کیا ہو۔ ادب کی یہ صنف 19ویں صدی میں شروع ہوئی اور 20ویں صدی میں اسے خوب عروج حاصل ہوا۔ سوئی سن فار، فرینک چن، میکسین ہانگ کنگسٹن اور ایمی تان چند مشہور چینی امریکی ادبا ہیں۔
خصوصیت اور موضوعات
[ترمیم]چینی امریکی ادبا متعدد موضوعات کو سیراب کرتے ہیں۔ ایک عام موضوع چینی امریکیوں کے ذریعہ ، سفید فام امریکی معاشرے میں ، قومی دھارے میں شامل ہونے کے چیلینج ، دونوں اندرنی اور بیرونی ، ہے۔ دوسرا اہم اور عام موضوع پرانی اور نئی نسلوں کے درمیان میں باہم مکالمہ اور تعلقات ہیں اور یہ چینی قوم اور چینی امریکی قوم دونوں میں مشترک ہے۔ پرانی نسل عموما چین میں پیدا ہوئی اور امریکا میں جا بسی جبکہ نئی نسل انھی چینی ماں باپ سے امریکا میں پیدا ہوئی۔ ایک اہم موضوع جنس اور شناخت بھی ہے جن سے وہ ہمیشہ دوچار رہتے ہیں۔[1]
تاریخ
[ترمیم]19ویں صدی کا چینی امریکی ادب
[ترمیم]19ویں صدی کا چینی امریکی ادب زیادہ تر چینی زبان میں لکھا گیا تھا اور اپنی ابتدائی مراحل میں تھا۔ چینی نژاد امریکیوں کا چینی زبان کا ادب حال ہی میں دریافت اور مہیا ہوا تھا۔[2]
19ویں صدی کے چینی امریکی ادبا جنھوں ابتدائی مرحلہ میں لکھنا شروع کیا تھا عموما یا تو ملازمین تھے یا طلبہ تھے۔[3] انھوں نے شروع شروع میں سوانح پر لکھنا شروع کیا۔ سوانح کے علاوہ ناول، شاعری بھی لکھی مگر موضوع علاقائی ہوا کرتا تھا۔[3] کئی لکھاریوں نے چینی زبان کے ساتھ انگریزی زبان میں بھی لکھا۔ کبھی ایک ہی موضوع کو دونوں زبان میں لکھتے اور کبھی ایک زبان کے ادب کو دوسری زبان میں ترجمہ کردیتے۔[4] ان کے لہجہ اور متن میں اختلاف پایا جاتا تھا کیونکہ انگریزی زبان میں لکھنے والے چینی امریکی ادبا مسلسل بڑھتے ہوئے دقیانوسی زرد خطرہ سے دوچار رہتے تھے۔
چینی امریکی ادبا کی پہلی نسل میں ایک اہم نام یونگ وینگ کا تھا جو پہلا چینی نژاد طالب علم تھا جس نے کسی امریکی یونیورسٹی سے (1854ء میں ییل یونیورسٹی) سے گریجویشن کیا تھا۔ اس کی خود نوشت سوانح مائی لائف ان چائنا اینڈ امریکا 1909ء میں شائع ہوئی تھی۔[3]
20ویں صدی کا چینی امریکی ادب
[ترمیم]اس دور کا چینی امریکی ادب زیادہ تر انگریزی میں لکھا گیا۔ ایڈیت ماوڈے ایٹون نے قلمی نام سوئی سن فار سے لکھنا شروع کیا اور وہ پہلی چینی امریکی افسانوی ادیبہ تھی جس نے انگریزی زبان میں تھا۔ البتہ اس کی تصانیف جو اس نے عہد نوجوانی میں شائع کروائے تھے ضائع ہو گئے تھے اور 1995ء تک دوبارہ شائع نہیں ہو سکے تھے۔[5] اس کے بعد 1930ء کی دہائی میں لین یوتانگ کی کتاب مائی کنٹری اینڈ مائی پپل (1935ء) اور دی امپورٹس آف لیونگ (1937ء) مقبول عام ہوئیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Huang 2006
- ↑ University of Illinois Press. Chinese American Literature Since the 1850s. http://www.press.uillinois.edu/books/catalog/83kxs3zg9780252073489.html
- ^ ا ب پ Leong 2008
- ↑ Xiaojian Zhao. Review of Chinese American Literature since the 1850s۔ http://www.h-net.org/reviews/showrev.php?id=5898
- ↑ Gilbert, Sandra M., and Susan Gubar. The Norton Anthology of Literature by Women, vol. 2, 2nd edition, p. 57