کابل گردوارہ حملہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کابل گردوارہ حملہ
مقامکابل، افغانستان
تاریخ25 مارچ 2020ء (2020ء-03-25)
نشانہسکھ
حملے کی قسمگولی باری، خود کش بمباری
ہلاکتیں25
زخمی8+
مرتکبینداعش

کابل گردوارہ حملہ (انگریزی: Kabul gurdwara attack) ایک خود کش بمباری اور گولی باری کے حملے کو کہا جاتا ہے، جس میں حملہ آوروں نے مسلح انداز میں بندوقوں کے ساتھ گرودوارہ ہر رائے صاحب کو کابل، افغانستان میں حملے کا نشانہ بنایا۔ اس حملے میں 25 سکھ عبادت گزار ہلاک ہو گئے اور کم از کم 8 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ ساری کار روائی ایک گھنٹا طویل محاصرے کے دوران ہوئی جس میں سارے حملہ آور حفاظتی دستوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔[1][2] داعش کی ایک مقامی شاخ نے اس حملے کی ذمے داری قبول کی۔[3]

حملہ[ترمیم]

حملہ آور گرودوارے میں اس مقدس مقام میں داخل ہوئے جہاں پر عبادت گزار شبد کیرتن میں مصروف تھے۔ وہ وہاں موجود لوگوں پر گولی باری شروع کر دیے۔ اس کے بعد وہ عمارت کے اندر ہی لوگوں کو یرغمال بنا چکے تھے اور ان کی حفاظتی دستوں سے مڈ بھیڑ ہو گئی۔ سارے حملہ آور مارے گئے اور تقریبًا 80 یرغمالوں کو آزاد کرا لیا گیا۔ اس کوشش میں کئی گھنٹوں تک گولی باری جاری رہی۔[2][4]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Kabul Sikh temple siege: Dozens killed in attack claimed by ISIL"۔ www.aljazeera.com۔ Al-Jazeera۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2020 
  2. ^ ا ب "Gunmen in Afghanistan kill 25 at Sikh complex, Islamic State claims responsibility"۔ روئٹرز۔ 25 مارچ 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2020 
  3. "Islamic State claims Kabul attack on Sikh minority"۔ Sayed Salahuddin۔ Washington Post۔ 25 مارچ 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2020 
  4. "Gunmen Kill 25 At Kabul Sikh Temple; Islamic State Claims Responsibility"۔ Radio Free Europe - Radio Liberty۔ 25 مارچ 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2020