کارلا خان
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
کارلا خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 18 اگست 1981ء (43 سال) لندن |
رہائش | کراچی |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | اسکواش کھلاڑی [1] |
کھیل | اسکوائش [1] |
درستی - ترمیم |
کارلہ خان کی پیدائش 18 اگست 1981 لندن میں ہوئی۔وہ ایک پاکستانی پیشہ ور اسکواش کھلاڑی اعظم خان کی پوتی ہیں ، جو پاکستان میں اسکواش کے ایک مایہ ناز کھلاڑی سمجھے جاتے ہیں۔ان کے والد کا نام واصل خان ہے۔ انھوں نے نے انگلینڈ میں 12 سال کی عمر میں اسکواش کھیلنا شروع کیا ۔ ابتدائی طور پر ان کے والد واصل خان نے اسکواش میں ان کی کوچنگ کی۔کارلہ خان نے اپنے کیریئر میں پانچ ٹائٹل اپنے نام کیے ہیں: ال سلواڈور اوپن 2002 ، اوٹاوا اوپن 2003 ، پاکستان اوپن 2005 اور ایرانی اوپن 2007 اور آسٹریا اوپن 2008 میں ان کی اعلی درجہ بندی 21 ویں نمبر پر ہے۔ ان کا پہلا ٹورنامنٹ 1999 میں برٹش اوپن تھا۔ 2000 میں پہلے ناکام سیزن کے بعد ، انھوں نے اگلے سال کامیابی حاصل کی ، لیکن 2002 میں انھوں نے پہلا ٹائٹل اپنے نام کیا۔نومبر 2002 میں ، ایل سلواڈور اوپن میں ، وہ میکسیکو سامنتھا ٹیرن کے خلاف اپنے پہلے فائنل میں پہنچی۔کارلہ خان نے اسے 9-1 ، 2–9 ، 9–3 ، 9-1 سے شکست دی۔ کھیل میں ان کی بہتری 2003 میں جاری رہی ،وہ وقت ان کے کھیل کا اب تک کا سب سے کامیاب موسم تھا اور انھوں نے اوٹاوا انٹرنیشنل بھی جیتا ، جہاں وہ پیچھے سے آسٹریلیا سے میلیسا مارٹن کو شکست دے کر آئی ، 3–9، 4–9، 9–4، 9–7، 9–3 . اس طرح وہ ٹاپ 30 بہترین کھلاڑیوں میں شامل ہوگئیں۔2004 میں آئرش اوپن میں ، خان نے 15 اپریل 2004 کو ملائشیا کے نکول ڈیوڈ کو شکست دی کر درجہ 21 کی اعلی درجہ بندی حاصل کی۔ 2005 میں وہ فوربس کے فائنل میں ہار گئیں۔ تاہم ، انھوں نے پاکستان میں ہونے والے پہلے پی او ایف ڈبلیو آئی ایس پی اے ٹورنامنٹ کے فائنل میں جگہ بنالی اور ملائشیا کے شیرون وی کو 9-1 ، 9–3 ، 9–4 سے شکست دی۔ انھوں نے تہران میں چوتھی ویمن اسلامک گیمز 2005 کے فائنل میں جگہ بنالی تھی ، لیکن وہ ملائیشین ٹریشیا چوہ سے 1–9 ، 9–6 ، 1–9 ، 1-9 کے اسکور سے ہار گئی۔2005 کے آخر میں وہ علیل تھیں اور 2006 کے اوائل میں انھوں نے کھیل میں واپس آنے کے لیے بہت جدوجہد کی یہاں تک کہ وہ 24 اگست 2006 کو جنوبی ایشین گیمز کے دوران ہندوستان سے جوشنا چینپا کے خلاف کھیلتے ہوئے منہدم ہوگئیں۔ 2008 میں خان کی واپسی کی توقع نہیں کی جارہی تھی ، لیکن وہ ستمبر 2007 میں کھیل میں واپس آ گئیں اور ایرانی اوپن میں چوتھا ٹائٹل اپنے نام کرتے ہوئے فائنل میں ڈونا اروورچارت کو شکست دی تھی۔2008 میں ، کارلہ خان نے انگلینڈ کے ایما بیڈڈوز کو 9-2 ، 9–2 ، 9–0 سے شکست دے کر آسٹریا اوپن اپنے نام کیا۔ [2]اس کے بعد کارلہ خان پھر ریٹائر ہوئیں اور پھر 2009 میںان کی کھیل میں دوبارہ واپسی ہوئی [3] تاہم ، وہ کھیل جاری رکھنے سے قاصر رہیں اور ایک بار پھر ریٹائر ہوگئیں
ذاتی زندگی
[ترمیم]کارلہ خان انگریزی والدہ جیکی اسٹوٹر اور پاکستانی اسکواش پلیئر والد واصل خان کی بیٹی ہیں۔ وہ اعظم خان کی پوتی ہیں ، روشن خان ، نصراللہ خان اور اعظم خان کی دوسری نواسی ، شریف خان کی بھانجی ، رحمت خان اور اداکارہ ساشا آغا اور نتاشہ خان کی تیسری کزن ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب اسکوائش انفو کھلاڑی آئی ڈی: http://www.squashinfo.com/player/316 — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مئی 2022
- ↑ Gerhard Hager (27 January 2008)۔ "Khan & Krajcsak take Viennese titles..."۔ Squashsite۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مارچ 2010
- ↑ "Comeback Queens Carla and Nicolette"۔ Squashsite۔ 21 March 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 مارچ 2010
بیرونی روابط
[ترمیم]- کارلا خان کی آفیشل ویب گاہ
- Interview at Squashtalk.com
- Return to playing at Paktribune.comآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ paktribune.com (Error: unknown archive URL)
- Carla Khan – Interview with Squash Queen of Pakistan
- StarNow profileآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ starnow.ca (Error: unknown archive URL)