ہندوستان میں شافعیت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ہند میں شافعی مذہب اہل سنت کا دوسرا سب سے بڑا فقہی مذہب ہے۔ ہند کے اکثر شوافع سنی صحیح العقیدہ مسلمان ہیں۔ یہ لوگ ابتدا ہی سے ہند کے ساحلی علاقوں میں آباد ہیں۔ اور اب بھی ان کی اکثریت انھیں علاقوں (مثلا، کیرالا، گجرات، تمل ناڈو، کرناٹک، گوا، انڈمان، کوکن، ممبئی، حیدرآباد وغیرہ) میں رہتی ہے۔ لیکن کیرالا کو ان کے یہاں وہی مرکزی حیثیت حاصل ہے جو ہند کے احناف کے یہاں اترپردیش کو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسی علاقے میں ان کے اکابر علما پیدا ہوئے اور یہیں پر ان کے بڑے بڑے مدارس وجامعات قائم ہیں۔ مثلا جامعہ مرکز الثقافة السنیہ کالی کٹ، دار الہدیٰ اسلامک یونیورسٹی اور جامعہ سعدیہ کاسر کوڈ وغیرہ۔ کیرالا کے علاوہ دیگر صوبوں میں بھی ان کے مدارس وجامعات موجود ہیں۔

متاخرین شوافع علما کا مشہور و معروف خاندان مخدومی خاندان بھی کیرالا ہی میں ہے۔ صاحب فتح المعین مخدوم شیخ زین الدین مخدوم ثانی علیہ الرحمہ (تلمیذ: امام ابن حجر ہیتمی مکی شافعی علیہ الرحمہ) اسی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ جس طرح ہند کے متاخرین علماے احناف میں امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ کی شخصیت انتہائی معتبر تسلیم کی جاتی ہے۔ اسی طرح کیرالا کے متاخرین علماے شوافع میں شیخ زین الدین مخدوم ثانی کی شخصیت انتہائی معتبر مانی جاتی ہے۔[1] کیرالا کے علاوہ گجرات میں موجود ایک قدیم خانقاہ، خانقاہ رفاعیہ بڑودہ کے علما ومشائخ بھی شافعی المذہب ہیں۔ ہند کے اولین مفسرین میں سے ایک شیخ علی مہائمی علیہ الرحمہ (صاحب تبصیر الرحمن) کا فقہی مذہب بھی شافعی تھا۔ خطۂ کشمیر میں اسلام پھیلانے والے عظیم مبلغ، مصنف کتب کثیره، میر سید علی ہمدانی علیہ الرحمہ بھی امام شافعی علیہ الرحمہ کے مقلد تھے۔

شافعی نکتہ نظر کی ترجمان اور فارسی زبان میں لکھی گئی تفسیر "مواھب الرحمن" کے مصنف، تحفہ اثنا عشریہ کے مترجم، مولانا غلام محمد اسلمی مدراسی علیہ الرحمہ بھی شافعی تھے۔[2] امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ کے ممتاز شاگرد اور خلیفہ، فقہ اربعہ (حنفی، شافعی، مالكی اور حنبلی) میں فتاویٰ دینے والے ماہر ہندی مفتی، مولانا شہاب الدین احمد کویا شالیاتی علیہ الرحمہ (صاحب الفتاویٰ الازهریه)[3]، جامعہ قادریہ رضویہ فیصل آباد کو ترقی دینے والے یعنی مولانا معین الدین شافعی علیہ الرحمہ، خانقاہ رفاعیہ بڑودہ کے شیخ طریقت، عظیم مفتی اور فقيہ، سید ابو الحسن شاہ جہاں المعروف بہ نور الدین سیف اللہ رفاعی علیہ الرحمہ بھی شافعی المذہب تھے۔ سید رفاعی علیہ الرحمہ کی امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ کے ایک فتوے پر دست خط بھی ہے۔[4]

جامعہ سعدیہ کیرالا کے بانی شیخ ایم۔ اے۔ عبد القادر مسلیار شافعی علیہ الرحمہ، شمالی ہند کے اہل سنت کو جنوبی ہند کے اہل سنت سے متعارف کرانے والے اور حدائق بخشش کا ملیالم زبان میں ترجمہ کرنے والے یعنی شاہ الحمید الشافعی علیہ الرحمہ (تلمیذ: مولانا تحسین رضا خان محدث بریلوی علیہ الرحمہ) اور ہند کے شوافع کے تاج الشریعہ، شیخ علی علیہ الرحمہ وغیرہ ہندوستان کے ممتاز شوافع علما تھے۔ اب تو ہندوستان میں بے شمار شوافع علما موجود ہیں۔ جن میں شیخ ابوبکر احمد باقوی ملیباری حفظہ الله (بانی: جامعہ مرکز الثقافة السنیہ کالی کٹ) چوٹی کے شافعی عالم دین ہیں۔ "سمستھا کیرالا سنی جمیعة العلماء" کے نام سے کیرالا میں شوافع کے پاس ایک مضبوط پلیٹ فارم بھی ہے۔[5]

  1. علامہ طارق انور مصباحی ریاست کیرلا کے مشاہیر فقہا۔ Riyasat e Kerala ke mashaheer foqha 
  2. پاک و ہند کے مفسرین اہلسنت اور ان کی تفسیریں/ ص: ۴٩-۵ مولانا رضوان طاہر۔ Pak o Hind ke Mufassireen e Ahle Sunnat aur un ki tafseerein 
  3. Maulana Zafurl Islam Misbahi Adravi بقول مولانا ظفر الاسلام مصباحی ادروی۔ سابق استاذ فقہ حنفی جامعہ مرکز الثقافة السنیہ کالی کٹ 
  4. مختصر تذکرہ حضرت مفتی سید ابو الحسن شاہ جہاں المعروف نور الدین سیف اللہ رفاعی شافعی رحمتہ اللہ علیہ 
  5. محمد سلیم انصاری ادروی ہندوستان میں شافعیت۔ Hindustan mein Shafaiyat by Muhammad Saleem Ansari Adravi