"اسلام اور مسیحیت" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
±درستی بیرونی ربط/روابط |
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:اسلام اور دیگر مذاہب |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
{{حوالہ جات}} |
{{حوالہ جات}} |
||
[[زمرہ:اسلام اور دیگر مذاہب]] |
|||
[[زمرہ:اسلام اور مسیحیت]] |
[[زمرہ:اسلام اور مسیحیت]] |
نسخہ بمطابق 07:20، 18 دسمبر 2015ء
اسلام اور مسیحیت کا کچھ مختلف عقائد و نظریات کے با وجود تاریخی اور روایتی تعلق رہا ہے۔ دونوں مذہب مشرق وسطیٰ میں ایک ساتھ رہے ہیں، دونوں خود کو توحیدیت اور ابراہیمی مذہب سمجھتے ہیں۔
مسیحیت نے پہلی صدی عیسوی میں فلسطینی علاقہ جات میں نشو نما پائی اور ابتدائي مسیحیوں نے مسیح کی پیدائش، معجزات، صلیبی موت، تیسرے دن زندہ ہونے اور دوبارہ آمد کے نظریات کے ساتھ تبلیغ کی۔ اس عقدے کے حامل لوگ مسیحی/عیسائی کہلاتے ہیں۔[1]
اسلام نے ساتویں صدی عیسوی میں مشرق وسطی میں آغاز کیا، اسلام خود کو نیا دین نہیں کہتا، بلکہ آدم تا مسیح تک تمام انبیاء کو مسلمان اور اسلام کو ہی دین قرار دیتا ہے۔ اسلام کی مقدس کتاب قرآن ہے اور محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو اللہ کی طرف بھیجا گیا آخری نبی مانا جاتا ہے۔ اسلامی عقدہ رکھنے والاشخص مسلمان کہلاتا ہے۔[2]