"لارنس آف عربیہ (فلم)" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Infobox film |
{{Infobox film |
||
| name |
| name = لارنس آف عربیہ<br /> |
||
Lawrence of Arabia |
Lawrence of Arabia |
||
| image = Lawrence of arabia ver3 xxlg.jpg |
| image = Lawrence of arabia ver3 xxlg.jpg |
نسخہ بمطابق 23:46، 24 مئی 2016ء
لارنس آف عربیہ Lawrence of Arabia | |
---|---|
Theatrical release poster | |
ہدایت کار | David Lean |
پروڈیوسر | Sam Spiegel |
منظر نویس | |
ستارے | |
موسیقی | Maurice Jarre |
سنیماگرافی | F.A. Young |
ایڈیٹر | Anne V. Coates |
پروڈکشن کمپنی | |
تقسیم کار | Columbia Pictures |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 222 منٹ |
ملک | |
زبان | انگریزی |
بجٹ | $15 ملین[3] |
باکس آفس | $70 ملین[3] |
لارنس آف عربیہ برطانوی فوج کے لیفٹیننٹ کرنل تھامس ایڈورڈ لارنس کی زندگی پر بنائی گئی ایک معروف برطانوی فلم ہے۔ اس فلم کے لیے ہدایات ڈیوڈ لین نے دیں جبکہ سام سپیگل نے برطانوی ادارے ہورائزن پکچرز کے ذریعے اسے پیش کیا۔ 1962ء میں پیش کی جانے والی اس فلم میں پیٹر او ٹول نے مرکزی کردار ادا کیا۔
اس فلم کے بڑے پیمانے پر سینما کی تاریخ کی عظیم اور موثر ترین فلم شمار کیا جاتا ہے۔ مورس جار کی جاندار موسیقی اور فریڈی ینگ کی جانب سے سپر پیناوژن 70 کی عکس بندی کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا۔
فلم پہلی جنگ عظیم کے دوران عرب علاقوں میں لارنس کی سرگرمیوں کا احاطہ کرتی ہے، جس میں عقبہ اور دمشق پر حملوں اور عرب قومی شوریٰ میں لارنس کے کردار کو نمایاں کیا گیا ہے۔
فلم 35 ویں اکیڈمی ایوارڈز میں 10 اعزازات کے لیے نامزد ہوئی جس میں سے 7 جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ جن میں بہترین فلم، بہترین ہدایت کار، بہترین عکس بندی، بہترین صوتی اثرات، بہترین اداکار اور بہترین معاون اداکار کے اعزازات بھی شامل تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم کو دونوں مرکزی کردار یعنی پیٹر او ٹول بہترین اداکار اور عمر شریف بہترین معاون اداکار کے آسکر اعزاز نہ جیت پائے۔ اس کے علاوہ فلم نے چار بافٹا ایوارڈز اور پانچ گولڈن گلوب ایوارڈز بھی جیتے۔
1991ء میں امریکا کی لائبریری آف کانگریس نے لارنس آف عربیہ کو "ثقافتی، تاریخی اور جمالیاتی طور پر اہمیت" کا حامل قرار دیا۔