"اقوام متحدہ سلامتی کونسل ویٹو طاقت" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[File:United Nations Security Council.jpg|thumb|400px|اقوام.متحدہ سلامتی کونسل]]
'''وٹو پاور''' [[اقوام متحدہ]] سیکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک کے پاس موجود ایک خصوصی اختیار ہے جس کے ذریعے ان پانچ ممالک میں سے کوئی بهی یہ اختیار استعمال کرکے اقوام متحدہ کا کوئی بهی بل ، قانون یا کسی بهی قسم کی قرار داد رد کرسکتا ہے. ان ارکان میں [[عوامی جمہوریہ چین]]، [[فرانس]]، [[مملکت متحدہ]]، [[روس]] اور [[ریاستہائے متحدہ امریکہ]] ہیں. وٹو پاور کسی بهی قسم کی قانون سے ان ممالک کو اثتثنی دیتا ہے. اسی وجہ سے اس اختیار کے حامی اور ناقدین دونوں اس کے فائدے اور نقصانات بیان کرتے رہتے ہیں. ناقدین کا خیال ہے کہ اس اختیار کی وجہ سے یہ پانچ ارکان کسی بهی قسم کے بل خواہ وہ انسانی حقوق کا ہو یا مالی و انتظامی ہو اسے آسانی سے رد کردیتے ہیں. ہر رکن اس اختیار کا استعمال بیسیوں مرتبہ کرچکا ہے. جہاں ان ارکان ممالک کے مفادات اور موقف کیخلاف کوئی قانون بنتا ہے وہاں اس خصوصی اختیار کا استعمال کرکے اسے مسترد کیا جاتا ہے. جبکہ دوسری طرف اس کے حامی اسے ایک بہترین اختیار قرار دیتے ہوئے اسے ایک ڈهال مانتے ہیں.
'''وٹو پاور''' [[اقوام متحدہ]] سیکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک کے پاس موجود ایک خصوصی اختیار ہے جس کے ذریعے ان پانچ ممالک میں سے کوئی بهی یہ اختیار استعمال کرکے اقوام متحدہ کا کوئی بهی بل ، قانون یا کسی بهی قسم کی قرار داد رد کرسکتا ہے. ان ارکان میں [[عوامی جمہوریہ چین]]، [[فرانس]]، [[مملکت متحدہ]]، [[روس]] اور [[ریاستہائے متحدہ امریکہ]] ہیں. وٹو پاور کسی بهی قسم کی قانون سے ان ممالک کو اثتثنی دیتا ہے. اسی وجہ سے اس اختیار کے حامی اور ناقدین دونوں اس کے فائدے اور نقصانات بیان کرتے رہتے ہیں. ناقدین کا خیال ہے کہ اس اختیار کی وجہ سے یہ پانچ ارکان کسی بهی قسم کے بل خواہ وہ انسانی حقوق کا ہو یا مالی و انتظامی ہو اسے آسانی سے رد کردیتے ہیں. ہر رکن اس اختیار کا استعمال بیسیوں مرتبہ کرچکا ہے. جہاں ان ارکان ممالک کے مفادات اور موقف کیخلاف کوئی قانون بنتا ہے وہاں اس خصوصی اختیار کا استعمال کرکے اسے مسترد کیا جاتا ہے. جبکہ دوسری طرف اس کے حامی اسے ایک بہترین اختیار قرار دیتے ہوئے اسے ایک ڈهال مانتے ہیں.
==مزید دیکهیے==
* [[اقوام متحدہ]]
* [[اقوام متحدہ سلامتی کونسل]]
==حوالہ جات==

نسخہ بمطابق 15:37، 12 دسمبر 2018ء

اقوام.متحدہ سلامتی کونسل

وٹو پاور اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک کے پاس موجود ایک خصوصی اختیار ہے جس کے ذریعے ان پانچ ممالک میں سے کوئی بهی یہ اختیار استعمال کرکے اقوام متحدہ کا کوئی بهی بل ، قانون یا کسی بهی قسم کی قرار داد رد کرسکتا ہے. ان ارکان میں عوامی جمہوریہ چین، فرانس، مملکت متحدہ، روس اور ریاستہائے متحدہ امریکہ ہیں. وٹو پاور کسی بهی قسم کی قانون سے ان ممالک کو اثتثنی دیتا ہے. اسی وجہ سے اس اختیار کے حامی اور ناقدین دونوں اس کے فائدے اور نقصانات بیان کرتے رہتے ہیں. ناقدین کا خیال ہے کہ اس اختیار کی وجہ سے یہ پانچ ارکان کسی بهی قسم کے بل خواہ وہ انسانی حقوق کا ہو یا مالی و انتظامی ہو اسے آسانی سے رد کردیتے ہیں. ہر رکن اس اختیار کا استعمال بیسیوں مرتبہ کرچکا ہے. جہاں ان ارکان ممالک کے مفادات اور موقف کیخلاف کوئی قانون بنتا ہے وہاں اس خصوصی اختیار کا استعمال کرکے اسے مسترد کیا جاتا ہے. جبکہ دوسری طرف اس کے حامی اسے ایک بہترین اختیار قرار دیتے ہوئے اسے ایک ڈهال مانتے ہیں.

مزید دیکهیے

حوالہ جات