"عقاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:پرندوں کے عمومی نام
سطر 50: سطر 50:
[[زمرہ:ہسپانیہ کی قومی علامات]]
[[زمرہ:ہسپانیہ کی قومی علامات]]
[[زمرہ:ہمنام پرندے]]
[[زمرہ:ہمنام پرندے]]
[[زمرہ:کامنز زمرہ جس کا ربط ویکی ڈیٹا پر ہے]]

نسخہ بمطابق 04:21، 20 دسمبر 2019ء

عقاب

عقاب نامی پرندے کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں جو لازمی نہیں کہ ایک دوسرے سے بالکل مماثل ہوں۔ افریقہ اور یوریشیا میں عقابوں کی 60 سے زیادہ اقسام پائی جاتی ہیں۔ دیگر علاقوں میں ریاست ہائے متحدہ امریکا اور کینیڈا میں محض دو اقسام پائی جاتی ہیں۔ وسطی اور جنوبی امریکا میں مزید 9 اقسام جبکہ آسٹریلیا میں 3 اقسام ملتی ہیں۔
عقاب مسلمانوں کے نزدیک بہت اہمیت کا حامل پرنده ہے۔ مسلمان اس کی لپک جھپک، تیز نگاه، پروقار اور بارعب اڑان اور اونچی پرواز کی مثالیں دیتے اور عقاب جیسا بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔
مسلمان شعرا باقاعدہ عقاب سے تشبیهی نظمیں تحریر کرتے ہیں۔ عقاب کی انوکھی صفت یہ ہے کہ یہ پرنده بهت جلد سکھانے سے سیکھ جاتا ہے۔ اور مالک سے مکمل وفاداری نبھاتا ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں میں برطانوی سامراج کیخلاف مسلمانوں کو انکا حق آزادی حاصل کرنے کے لیے ابھارنے والے شاعر انقلاب ڈاکٹر علامه محمد اقبال نے جذبه آزادی ابھارنے کے لیے مکمل عقاب کی زندگی کا سهارا لیا۔
بالآخر 14 اگست، 1947ء آزاد اسلامی ملک پاکستان مل ہی گیا۔
ایک اور مسلم پاکستانی شاعر کا ہمت پر ایک بهت ہی مقبول شعر به نسبت عقاب سے که;
تندئ بادمخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑنے کے لیے ڈاکٹر اقبال کاایک شعر اس حوالے سے مسلم جوانوں میں کافی مشہو رہے "عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں "نظرآتی ہے اُن کواپنی منزل آسمانوں میں "

تفصیل

اپنی جسامت، طاقت، بھاری سر اور چونچ سے دیگر شکاری پرندوں سے مختلف ہے۔ چھوٹے سے چھوٹے عقاب کے پروں کی لمبائی نسبتاً زیادہ ہوتی ہے اور چوڑے پر ہوتے ہیں۔ اس کی پرواز زیادہ سیدھی اور تیز ہوتی ہے۔ عقاب کی بعض نسلیں محض نصف کلو وزنی اور 16 انچ لمبی ہوتی ہیں جبکہ کچھ اقسام ساڑھے چھ کلو سے زیادہ وزنی اور 39 انچ لمبی ہوتی ہیں۔ دیگر شکاری پرندوں کی مانند اس کی چونچ مڑی ہوئی ہوتی ہے تاکہ شکار سے گوشت نوچنے میں آسانی ہو۔ ان کی ٹانگیں زیادہ مضبوط اور پنجے نوکیلے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ عقاب کی انتہائی تیز نگاہ اسے بہت فاصلے سے بھی شکار کو دیکھنے میں مدد دیتی ہے۔

عقابوں کے گھونسلے عموماً بڑے درختوں پر یا اونچی چٹانوں پر ہوتے ہیں۔ اکثر اقسام دو انڈے دیتی ہیں۔ تاہم پہلے پیدا ہونے والے بچے عموماً دوسرے بچے کو پیدا ہوتے ہی مار دیتے ہیں۔ عموماً مادہ چوزہ نر سے بڑی ہوتی ہے۔ والدین چھوٹے بچے کو بچانے کی کوئی کوشش نہیں کرتے۔

بیرونی روابط