"انٹر سروسز انٹلیجنس" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 55: سطر 55:


14 جولائی 1948ء میں [[لیفٹیننٹ کرنل]] شاہد حمید جنہیں بعد میں [[دو ستارہ میجر جنرل]] بنایا گیا.پھر [[میجر جنرل]] (ریٹائرڈ)[[سکندر مرزا]] (جو اس وقت ڈیفنس سیکرٹری تھے) نے انہیں ملٹری انٹیلیجنس کا ڈائریکٹر بنا دیا.پھر انہیں آئی ایس آئی کی تنظیم کرنے کو کہا گیا.اور انہوں نے یہ کام میجر جنرل رابرٹ کاتھوم (جو اس وقت [[ڈپٹی چیف آف اسٹاف]] تھے) کی مدد سے کیا.تینوں مسلح افواج سے افسران لیے گئے.اور [[پبلک سروس کمیشن]] کے ذریعے [[سویلین]] بھی بھرتی کیے گئے.I.S.I کی موجودہ ترقی کے پیچھے میجر جنرل کاتھوم کا ذہن کارفرما تھا.جو I.S.I کے 1950-59 تک ڈائریکٹر جنرل رہے. I.S.I کا ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں واقع ہے.اسکا سربراہ حاضر سروس [[لیفٹیننٹ جنرل]] ہوتا ہے.اسکے ماتحت مزید 3 ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز کام کرتے ہیں.آئی ایس آئی کے موجودہ سربراہ لیفٹیننٹ جنرل شجاع پاشا ہیں.
14 جولائی 1948ء میں [[لیفٹیننٹ کرنل]] شاہد حمید جنہیں بعد میں [[دو ستارہ میجر جنرل]] بنایا گیا.پھر [[میجر جنرل]] (ریٹائرڈ)[[سکندر مرزا]] (جو اس وقت ڈیفنس سیکرٹری تھے) نے انہیں ملٹری انٹیلیجنس کا ڈائریکٹر بنا دیا.پھر انہیں آئی ایس آئی کی تنظیم کرنے کو کہا گیا.اور انہوں نے یہ کام میجر جنرل رابرٹ کاتھوم (جو اس وقت [[ڈپٹی چیف آف اسٹاف]] تھے) کی مدد سے کیا.تینوں مسلح افواج سے افسران لیے گئے.اور [[پبلک سروس کمیشن]] کے ذریعے [[سویلین]] بھی بھرتی کیے گئے.I.S.I کی موجودہ ترقی کے پیچھے میجر جنرل کاتھوم کا ذہن کارفرما تھا.جو I.S.I کے 1950-59 تک ڈائریکٹر جنرل رہے. I.S.I کا ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں واقع ہے.اسکا سربراہ حاضر سروس [[لیفٹیننٹ جنرل]] ہوتا ہے.اسکے ماتحت مزید 3 ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز کام کرتے ہیں.آئی ایس آئی کے موجودہ سربراہ لیفٹیننٹ جنرل شجاع پاشا ہیں.

==نمایاں کارنامے==

80 کی دہائی میں سوویت روس کے افغانستان پر قبضے کے بعد ملکی سالمیت کو سرخ ریچھ اور جارحانہ عزائم رکھنے والے بھارت سے شدید خطرات لاحق ہوچکے تھے.پاکستان ان چکی کے دو پاٹوں کے درمیان کسی بھی وقت پس سکتا تھا.اس وقت کے صدر مملکت اور [[چیف آف آرمی اسٹاف]] [[جنرل محمد ضیاء الحق]]نے معاملے کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے پاکستان کو سرخ ریچھ کے پنجوں سے بچانے کےلیے افغانوں کی مدد کرکے افغانستان اور پاکستان دونوں کو بچانے کا فیصلہ کیا.اس وقت I.S.I کے ڈائریکٹر جنرل [[اختر عبدالرحمن]]شہید تھے.جو افغان جہاد کے روح رواں تھے.
I.S.I میں [[بریگیڈیر محمد یوسف]]کی زیر قیادت خصوصی افغان سیکشن بنایا گیا.بعد میں I.S.I نے روس کو چھوٹے چھوٹے زخم لگا کر بے حال کردیا.روس کی K.G.B اور اسلحہ کے انبار اسے نہ بچا سکے.اور اسلام جیت گیا.اس جنگ کا اصل کریڈٹ آئی ایس آئی کو جاتا ہے.جس نے مالی وسائل کی کمی کے باوجود پاکستان اور [[افغانستان]] کو بچا لیا.امریکا نے بھی امداد کی لیکن [[روس]] کو نیچا دکھانے کے بعد اس نے امداد بند کرکے پاکستان اور مجاہدین کو اکیلا چھوڑ دیا.



بھارتی خفیہ ایجنسی [[را]]آئی ایس آئی کی دیرینہ مخالف ہے. لیکن فتح ہمیشہ آئی ایس آئی کی ہی ہوئی ہے. آئی ایس آئی نے بھارتی فوجی حملوں اور خفیہ فوجی مشقوں کی فائلز [[اندرا گاندھی]] کی میز پر پہنچنے سے پہلے ہی اڑا لی تھیں. یوں بھارتیوں کے حملے سے پہلے ہی پاکستانی فوج ہوشیار ہوگئی اور مورچہ بندی کر لی. جس پر بھارتی سورما دم دبا کر بھاگ گئے.
بھارتی خفیہ ایجنسی [[را]]آئی ایس آئی کی دیرینہ مخالف ہے. لیکن فتح ہمیشہ آئی ایس آئی کی ہی ہوئی ہے. آئی ایس آئی نے بھارتی فوجی حملوں اور خفیہ فوجی مشقوں کی فائلز [[اندرا گاندھی]] کی میز پر پہنچنے سے پہلے ہی اڑا لی تھیں. یوں بھارتیوں کے حملے سے پہلے ہی پاکستانی فوج ہوشیار ہوگئی اور مورچہ بندی کر لی. جس پر بھارتی سورما دم دبا کر بھاگ گئے.



==مزید دیکھئے==
==مزید دیکھئے==

نسخہ بمطابق 15:58، 17 مارچ 2012ء

محکمہ برائے بین الخدمات مخابرات
ایجنسی کا جائزہ
قیام1948
دائرہ کارحکومت پاکستان
صدر دفتراسلام آباد، پاکستان
محکمہ افسرانِ‌اعلٰی

محکمۂ بین الاقوامی مخابرات جسے انگریزی میں ڈائریکٹوریٹ آف انٹر سروسز انٹلیجنس یا مختصراً انٹر سروسز انٹلیجنس (inter-services intelligence) اور ISI (آئی ایس آئی) کہاجاتا ہے، پاکستان کی سب سے بڑی مایہ ناز خفیہ ایجنسی ہے. جو ملکی مفادات کی حفاظت اور دشمن ایجنٹوں کی تخریبی کاروائیوں کا قبل از وقت پتا چلا کر انہیں ختم کرنے کےلیے بنائی گئی ہے. اس سے پہلے انٹیلیجنس بیورو ‏‎(I.B)‎‏ اور ملٹری انٹیلیجنس ‏‎(M.I)‎‏ کا قیام عمل میں آیا تھا. لیکن بعد میں اسکا قیام عمل میں آیا.

تاریخ

1947‏ میں آزادی حاصل کرنے کے بعد دو نئی انٹیلیجنس ایجنسیوں انٹیلیجنس بیورو اور ملٹری انٹیلیجنس کا قیام عمل میں آیا.لیکن خفیہ اطلاعات کا تینوں مسلح افواج سے تبادلہ کرنے میں ملٹری انٹیلیجنس کی کمزوری کی وجہ سے ‏I.S.I‏ کا قیام عمل میں لایا گیا. 1948‏ میں ایک آسٹریلوی نژاد برطانوی فوجی افسر میجر جنرل رابرٹ کاتھوم (جو اس وقت پاکستانی فوج میں ڈپٹی چیف آف اسٹاف تھے) نے ‏I.S.I‏ قائم کی.اس وقت آئی ایس آئی میں تینوں مسلح افواج سے افسران شامل کیے گئے.

تنظیم

14 جولائی 1948ء میں لیفٹیننٹ کرنل شاہد حمید جنہیں بعد میں دو ستارہ میجر جنرل بنایا گیا.پھر میجر جنرل (ریٹائرڈ)سکندر مرزا (جو اس وقت ڈیفنس سیکرٹری تھے) نے انہیں ملٹری انٹیلیجنس کا ڈائریکٹر بنا دیا.پھر انہیں آئی ایس آئی کی تنظیم کرنے کو کہا گیا.اور انہوں نے یہ کام میجر جنرل رابرٹ کاتھوم (جو اس وقت ڈپٹی چیف آف اسٹاف تھے) کی مدد سے کیا.تینوں مسلح افواج سے افسران لیے گئے.اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سویلین بھی بھرتی کیے گئے.I.S.I کی موجودہ ترقی کے پیچھے میجر جنرل کاتھوم کا ذہن کارفرما تھا.جو I.S.I کے 1950-59 تک ڈائریکٹر جنرل رہے. I.S.I کا ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں واقع ہے.اسکا سربراہ حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل ہوتا ہے.اسکے ماتحت مزید 3 ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز کام کرتے ہیں.آئی ایس آئی کے موجودہ سربراہ لیفٹیننٹ جنرل شجاع پاشا ہیں.

بھارتی خفیہ ایجنسی راآئی ایس آئی کی دیرینہ مخالف ہے. لیکن فتح ہمیشہ آئی ایس آئی کی ہی ہوئی ہے. آئی ایس آئی نے بھارتی فوجی حملوں اور خفیہ فوجی مشقوں کی فائلز اندرا گاندھی کی میز پر پہنچنے سے پہلے ہی اڑا لی تھیں. یوں بھارتیوں کے حملے سے پہلے ہی پاکستانی فوج ہوشیار ہوگئی اور مورچہ بندی کر لی. جس پر بھارتی سورما دم دبا کر بھاگ گئے.

مزید دیکھئے